• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران اس وقت سے ڈریں جب انکی اپنی وکٹ گرجائیگی، خورشید شاہ

سکھر (بیورو رپورٹ،چوہدری محمد ارشاد) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ غیر منتخب شخص سے بجٹ پیش کرواکر پارلیمنٹ کی توہین کی گئی، نواز شریف ووٹ کو عزت دینے کا کہتے ہیں مگر وہ پارلیمنٹ کو عزت نہیں دیتے، پھر وہ ووٹ کی عزت کیسے مانگ رہے ہیں، یہ خود ووٹ کی توہین کررہے ہیں۔ بڑا بھائی ہو، یا چھوٹا بھائی ، شریف برادران کے حالات نہیں بدلیں گے،یہ صرف لاہور کی سیاست کرتے ہیں، شہباز شریف بڑی باتیں کرتا ہے لیکن وہ لاہور سے باہر نہیں نکلتا، منڈی بہاؤ الدین، رحیم یار خان، ڈیرہ غازی خان کو نہیں دیکھتا، سندھ حکومت صرف 3ماہ کا بجٹ پیش کریگی، عمران اللہ سے ڈریں کہیں ان کی اپنی وکٹ نہ گر جائے، عمران خان کے نکات میں کوئی نئی بات نہیں، میں اس کے لئے دعا گو ہوں کہ اس نے کے پی کے میں جو وعدے کئے وہ پہلے کے پی کے میں پورے کرکے دکھائے تو بڑی بات ہے، جو اپنے علاقوں کے لوگوں سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کرسکا وہ سندھ میں آکر کیا کریگا۔ آئی بی اے یونیورسٹی سکھر میں میڈیا سے بات چیت کرتےہوئے خورشید احمد شاہ نے کہاکہ حکومت کو تین مہینے کا بجٹ دینا چاہیے تھا مگر انہوں نے 12 مہینے کا دیا، یہ ان کا حق نہیں تھا، ان لوگوں نے پارلیمنٹ کے ساتھ زیادتی کی، ان کے پاس منتخب نمائندے موجود تھے، فنانس کا ایکسپرٹ موجود تھا مگر انہوں نے مشیر سے بجٹ پیش کرایا۔ 1988 میں ہمارے ایڈوائزر میر جعفری تھے، انہوں نے بجٹ پیش نہیں کیا، اس کے بعد نوید قمر، حفیظ شیخ و دیگر جو پارلیمنٹرین تھے انہوں نے بجٹ پیش کئے۔ مگر یہ عجیب بات ہے کہ غیر منتخب شخص کو پارلیمنٹ میں موقع دیا گیا، میں سمجھتا ہوں کہ اس کا پارلیمنٹ کے اندر آنے کا حق بھی نہیں بنتا تھا۔ ایک بات واضح ہے کہ اگر کوئی شخص وزیر بنتا ہے تو 6ماہ میں اسی اسمبلی میں اسے منتخب ہوکر آنا پڑتا ہے مگر موجودہ اسمبلی کا وقت ختم ہونے میں صرف ڈیڑھ مہینہ رہ گیا ہے، یہ پارلیمنٹ کی توہین ہے، جو ان لوگوں نے کی ہے۔ حکومت سندھ صرف 3مہینے کا بجٹ پیش کرے گی۔انہوں نے کہاکہ الیکشن سے قبل مسلم لیگ (ن) کو سندھ یاد نہیں تھا، اب انہیں سندھ کے لئے تکلیف ہورہی ہے، الیکشن آیا تو انہیں یاد آگیا اور جب الیکشن گزر جائینگے تو پھر یہ ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملیں گے۔ سندھ سے جو اراکین اسمبلی ن لیگ میں گئے تھے، وہ بھی چیخ رہے ہیں مگر انہیں یہ نہیں پوچھ رہے، جب اراکین اسمبلی کو کچھ نہیں دے رہے تو پھر یہ عوام کو کیا دینگے۔ کراچی کے لوگ پیپلز پارٹی کو مینڈیٹ دینگے۔ شہباز شریف بڑی باتیں کرتا ہے، کوئی اس سے پوچھے کہ تمہاری حکومت کو 5سال ہوگئے، کراچی کی 14 ارب کی واٹر سپلائی اسکیم کے صرف ایک ارب روپے دیے، ڈرینج پراجیکٹ کے لئے صرف 80کروڑ روپے دیے، یہ کام نہیں کررہے، گرین بس سروسز کے لئے ان کا حکومت سندھ کے ساتھ ایم او یو ہے کہ ملکر کام کرینگے مگر یہ پیسے دینے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہاکہ شہاز شریف کہتا ہے کہ لوڈشیڈنگ ختم کردی ، وہ درست ہے کیونکہ ان کے اپنے گھروں سے لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی لیکن غریب کی جھونپڑی میں لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔ شہباز شریف دوسروں کو بجلی چور کہتے ہیں اور خود نیک بنتے ہیںلیکن میں نے ایک سروے کرایا، اس پر اسمبلی میں بھی بات کی، سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ حیسکو اور سیپکو دونوں کو ملاکر بھی لاہور میں بجلی چوری 10فیصد زیادہ ہے۔ فرق بس اتنا ہے کہ ان کے پاس 85فیصد کمرشل و انڈسٹریل کنکشن ہیں اور15فیصد ڈومیسٹک کنکشن ہیں جبکہ ہمارے پاس85فیصد ڈومیسٹک اور15فیصد انڈسٹریل کنکشن ہیں، ان کا کمرشل ریٹ زیادہ ہے۔ ہمارے پاس 40-40 سال پرانی لائنیں150 کلو میٹر کی ہیں، 66کے وی گرڈ اسٹیشن ہیں جبکہ ان کے پاس 500، اور 220کے وی کے گرڈ اسٹیشن ہیں۔
تازہ ترین