چیف جسٹس پاکستان نے ہزارہ کمیونٹی کی ٹارگٹ کلنگ سے متعلق از خود نوٹس لیتے ہو ئے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ 11مئی کو کوئٹہ میں کیس کی سماعت ہوگی۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا ہزارہ برادری سے مل کر آرہا تھا، ہزارہ والے خوف کے باعث سپریم کورٹ میں درخواست نہیں دے رہے۔
ہزارہ والوں کو یونیورسٹی میں داخلے نہیں ملتے، لوگ اسکول، اسپتال نہیں جاسکتے،کیا ہزارہ والے پاکستان کے شہری نہیں؟ چیف جسٹس پاکستان 11 مئی کو کوئٹہ میں کیس کی سماعت کریں گے،انہوں نے ہزارہ کمیونٹی کے قتل عام پر بلوچستان حکومت،لیویز،پولیس اور وزارت داخلہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔