لاہور(نمائندہ جنگ)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ پی ٹی آئی کا 11نکاتی ایجنڈا وہی جو میں پہلے پیش کرچکاہوں، سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی والوں نے ہی انہیں ووٹ نہیں دیے تو ہم کیوں دیتے،انتخابات میں خلائی مخلوق کے متعلق وزیراعظم اور نوازشریف کا بیانیہ ایک ہے جس سے اداروں کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔ سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی والوں نے پی ٹی آئی والوں کو ووٹ نہیں دیے تو ہم کیوں دیتے، جواسلامی نظام کی حمایت نہیں کرتے ہم ان کی حمایت کیوں کریں؟پی ٹی آئی کا گیارہ نکاتی ایجنڈا وہی ہے جو میں پہلے مینار پاکستان کے اجتماع میں پیش کرچکاہوں، اگر کے پی حکومت نے بجٹ پیش کیا تو ساتھ دیں گے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے گجرات میں جماعت اسلامی گوجرانوالہ ڈویژن کے اجتماع ارکان سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ابھی دینی جماعتوں کے اتحاد نے چلنا بھی شروع نہیں کیا مخالفین نے سنگ باری شروع کردی۔ جب دینی جماعتیں اکٹھی ہوتی ہیں تو مخالفین کہتے ہیں کہ اسلام آباد کے لیے اکٹھے ہوئی ہیں اور جب متحد نہ ہوں تو کہتے ہیں کہ ان کا آپس میں اتفاق نہیں، لیکن مخالفین کی ایم ایم اے پر بے جا تنقید سے یہ بات تو عیاں ہے کہ انہیں اس اتحاد سے بہت تکلیف ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ میں پوچھتاہوں کہ کسی مذہبی لیڈر کا نام پانامالیکس میں آیاہے ؟ قرضے معاف کرانے والوں یا نیب کے مقدمات میں بھی کسی مذہبی لیڈر کا نام نہیں ہے اور نہ ہی کسی اور سکینڈل میں مذہبی شخصیات کا نام ہے۔ ان کی نفرت صرف داڑھی والوں سے ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں داڑھی والوں سے محبت ہے ہمارے پاس پاکستان کو خوشحال اور گرین بنانے کا وژن ہے۔ ہم زمین پر بسنے والے انسانوں کے مسائل کی بات کرتے ہیں اور یہی ہمارا ایجنڈا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے جمہوری راستہ ہی بہترین راستہ ہے۔ سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی کا پی ٹی آئی کے ساتھ خیبر پی کے میں حکومتی اتحاد تھا پالیسی پر اتحاد نہیں تھا۔ انہوں نے اسلام آباد میں دھرنا دیا، لاک ڈاؤن کا اعلان کیا، قومی اسمبلی سے استعفے دیے لیکن یہ ہمارا ایجنڈا ہر گز نہیں تھا۔ ہم نے پارلیمنٹ کا ساتھ دیا اب چونکہ ایم ایم اے بن گئی ہے تو ہم نے جمہوری طریقے سے صوبائی حکومت سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ ہمارے وزراءاپنے حلقوں میں انتخابی مہم چلائیں گے، البتہ ہم پی ٹی آئی کی حکومت نہیں گرائیں گے۔ اگر صوبائی حکومت نے بجٹ پیش کیا تو اس کی منظوری کے لیے بھی ساتھ دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے وزراءکی کارکردگی کو وزیراعلیٰ اور چیف سیکرٹری سمیت عالمی اداروں کے مبصرین نے بھی سراہا ہے۔ لوگ پوچھتے ہیںکہ سینیٹ الیکشن کے لیے پی ٹی آئی کو ووٹ کیوں نہیں دیا ؟ میں کہتاہوں اس لیے کہ پی ٹی آئی نے اپنے امیدوار کی بجائے پی پی کے سلیم مانڈوی والا کو ووٹ دیا۔ میں اسے جانتاہوں اس نے سینیٹ میں ہماری مخالفت کی جبکہ راجہ ظفر الحق کو اس لیے ووٹ دیا کہ انہوں نے اپنی جماعت مسلم لیگ ن کی بجائے ختم نبوت کے قوانین پر ہماری ترامیم کا ساتھ دیا اور میرے پیش کردہ پانچ نکاتی ایجنڈا کی حمایت کی جس میں فاٹا کا خیبر پی کے میں انضمام بھی شامل ہے۔ ختم نبوت کے معاملہ پر میری تحریک پر راجہ ظفر الحق کے سوا کسی اپوزیشن جماعت نے ہمارا ساتھ نہیں دیا۔