سکھر (بیورو رپورٹ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ ہمیں ایسی بڑھتی ہوئی آبادی نہیں چاہیے جو تعلیم کے بغیر ہم سب کو لے ڈوبے، اس لئے سکھر کو ایجوکیشن سٹی بناتے ہوئے 5 یونیورسٹیاں قائم کی گئی ہیں، بہت جلد ٹیکنیکل یونیورسٹی کیمپس کا قیام بھی عمل میں لایا جائیگا، جس سے نوجوان خود مختار ہونگے اور دوسروں کو بھی روزگار ملے گا۔ ہمارے پاس لیڈر شپ نہیں، اس لئے دنیا ہمیں پتھر کے دور میں پھینکنے کی دھمکی دیتی ہے، میڈیا قوم کو تعلیمی اداروں کے حوالے سے حقائق بتائے، آج بھی متعدد دیہاتوں کے اسکولوں میں اساتذہ نہیں ہیں، مجھے نام کمانے کا شوق نہیں ہے، میں ایک پرائمری اسکول سے پڑھ کر اس مقام تک پہنچا ہوں، لیڈروں کی سوچ میں تبدیلی آنی چاہیے، شہید ذوالفقار علی بھٹو نوجوانوں کو بہتر تعلیم و تربیت دیکر ملک کو ایشین ٹائیگر بنانا چاہتے تھے، پیپلز پارٹی ان کے منشور پر عمل کررہی ہے۔ وہ روہڑی میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سکھر ریجنل کیمپس کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد سکھر آئی بی اے یونیورسٹی کے آڈیٹوریم ہال میں منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ، پی پی رہنما حاجی انور خان مہر و دیگر بھی موجود تھے۔ سید خورشید احمد شاہ نے کہاکہ تعلیم کے بغیر دنیا ادھوری ہے، جو قومیں تعلیم حاصل نہیں کرتی وہ تباہ ہوجاتی ہیں، اچھے اور برے کی پہچان علم سے ہوتی ہے۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے 1974میں پیپلز اوپن یونیورسٹی کی بنیاد رکھی تاکہ ان پڑھ لوگوں کو تعلیم بالغان کے ذریعے فائدہ ہوسکے جس کا نام بعد میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی رکھا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی ایٹم بم سے کم نہیں، 70کی دہائی میں ایسٹ پاکستان کی آبادی 11کروڑ اور ویسٹ پاکستان کی 8کروڑ تھی، جو کہ اب 161 فیصد زیادہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ سیاستدان آج ایک دوسرے کی پگڑی اچھالنا فخر محسوس کرتے ہیں۔