• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر اور گردونواح میں بارش نکاسی آب کا نظام مفلوج، جگہ جگہ گندگی کے ڈھیرجمع

سکھر (بیورو رپورٹ) سکھر و گرد و نواح میں ہونیوالی بارش کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں بارش کا پانی جمع ہوگیا، وہ علاقے جہاں نکاسی آب کا نظام مفلوج اور گندو کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں ان علاقوں میں بارش کے بعد صفائی و ستھرائی کی صورتحال مزید خراب ہوگئی، اہم شاہراہوں و تجارتی مراکز میں پانی جمع ہونے سے شہریوں و تاجروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ گنجان آبادی والے علاقوں میں جمع گند و کچرے کے ڈھیر سے اٹھنے والے تعفن و بدبو نے شہریوں کو دہرے عذاب میں مبتلا کردیا۔ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے شہر کے اکثریتی علاقوں میں صفائی و ستھرائی کی ابتر صورتحال اور مفلوج نکاسی آب کے نظام کو بہتر نہ بنانے کے انتہائی منفی اثرات سامنے آئے۔ شہر و گرد و نواح میں ہونیوالی بارش کے باعث شہر کے مختلف علاقوں تیر چوک، پرانا سکھر، وسپور محلہ، بکھر چوک، رائل روڈ، نمائش چوک، بھوسہ لائن، مائکرو کالونی، آدم شاہ کالونی، نیوپنڈ، ریجنٹ سنیما، والس روڈ، نواں گوٹھ، باغ حیات علی شاہ، شمس آباد، بھٹہ روڈ سمیت دیگر علاقوں میں بارش کا پانی جمع ہوگیا، جگہ جگہ پانی کے جوہڑ بننے سے ایک جانب ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوئی تو دوسری جانب شہریوں و تاجروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، مذکورہ علاقوں میں واقع دکاندار کاروباری سرگرمیاں جاری رکھنے کے لئے اپنی مدد آپ کے تحت پانی کی نکاسی کو یقینی بناتے ہوئے نظر آئے۔ شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں میں جمع و گند و کچرے کے ڈھیر سے اٹھنے والے تعفن و بدبو نے علاقہ مکینوں کو دہرے عذاب میں مبتلا کیے رکھا، علاقے میں پھیلنے والی بدبو اور تعفن سے مکین شدید مشکلات سے دوچار نظر آئے۔ پریشان حال شہریوں و تاجروں نے انتظامیہ کی کارکردگی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ اور میئر سکھر کی جانب سے عوام کے مسائل کے حل کیلئے بلند و بانگ دعوے تو کئے جاتے ہیں مگر 2سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود بلدیاتی نمائندوں نے شہری مسائل کے حل کے لئے کسی بھی قسم کے عملی اقدامات نہیں کئے ہیں، شہر کے چند علاقوں میں صفائی و ستھرائی بھی کی جارہی ہے اور نکاسی آب کے نظام کو بھی بہتر بنایا جارہا ہے جبکہ گنجان آبادی والے علاقوں کومکمل طور پر نظر انداز کردیا گیا ہے، انتظامیہ کے دہرے معیار کی وجہ سے شہریوں میں شدید غم و غصہ پھیل رہا ہے۔ بارش کے باعث جگہ جگہ سیوریج کا پانی جمع ہونا انتظامیہ کی ناقص کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے، انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ، صوبائی وزیر بلدیات و دیگر بالا حکام سے اپیل کی کہ شہر بھر بالخصوص ایسے گنجان آبادی والے علاقوں جہاں پر گند وکچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں وہاں صفائی و ستھرائی کی ابتر صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں تاکہ لوگوں کی مشکلات میں کمی واقع ہوسکے۔
تازہ ترین