اسمارٹ فونز اور ایل ای ڈی اسٹریٹ لائٹس سے نکلنے والی نیلی روشنی سے کینسر کا خطرہ دگنا ہوجاتا ہے۔
ماہرین نے اسمارٹ فونز اور ایل ای ڈیز سے نکلنے والی نیلی روشنی کو انسانی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ بلیو لائٹس بریسٹ کینسر کا سبب بنتی ہیں۔
بارسلونا انسٹی ٹیوٹ فار گلوبل ہیلتھ کے محققین نے 11 خطوں کے 4 ہزار افراد پر تحقیق کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا کہ گھروں کے اندر اور باہر ایل ای ڈی سے نکلنے والی نیلی روشنی کینسر جیسے جان لیوا مرض کو بڑھانے کا بڑا ذریعہ ہیں۔
تحقیقی میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اسمارٹ فونز کی روشنی خارج ہونے سے اگر میلاٹونین کی مقدار متاثر ہو تو نہ صرف ڈپریشن بلکہ موٹاپے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
اسی طرح رات کو اسمارٹ فون کی روشنی اور نیند متاثر ہونے سے مثانے کے کینسر میں مبتلا ہونے کے خطرے کا تعلق سامنے آیا ہے۔
تحقیق کے مطابق الیکٹرانکس ڈیوائسز سے نکلنے والی شعاعیں انسانی جسم میں موجود گھڑی پر اثر انداز ہوتی ہیں بالخصوص ایسے افراد جو لمبی نیند کے لیے اسے استعمال کرتے ہیں۔
یہ اُن ہارمونز کو نشانہ بناتی ہیں جو کینسر کا سبب بنتے ہیں۔ یہ شعاعیں گھر اور اسٹریٹ لائٹس میں استعمال ہونے والی ایل ای ڈی لائٹ سے بھی نکلتی ہیں۔