• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان میں خفیہ اطلاع ملنےپر سیکورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران 2خودکش بمباروں سمیت 3دہشت گرد ہلاک ہونا آپریشن ردالفساد کی ایک اور کامیابی ہے ۔ کارروائی میں ملٹری انٹیلی جنس کے کرنل سہیل عابد شہید اور 4جوان زخمی ہوگئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق سیکورٹی اداروں نے بلوچستان کے علاقے کلی الماس میں کارروائی کی۔ ایک ا ور کارروائی میں کالعدم لشکر جھنگوی بلوچستان کا سربراہ سلمان بادینی بھی مارا گیا، جس پر ہزارہ برادری کے 100سے زائد افراد جبکہ متعدد پولیس اہلکاروں کو قتل کرنے کے بھی کئی مقدمات ہیں۔ آپریشن ردالفساد ملک بھر میںبھرپور انداز میں جاری ہے اور ہماری مسلح افواج کے افسر اور جوان اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے اسے کامیابی سے ہمکنار کررہے ہیں۔دوسری جانب دشمن ہمارے ملک میں نظریاتی، لسانی، علاقائی اور نسلی بنیادوں پر ہمیں ایک دوسرے سے لڑانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ کوئٹہ میں ہزارہ برادری کو ایک مرتبہ پھر نشانہ بنایا گیا اور تربت میں پنجابی مزدوروں کو بھی، جس سےپتہ چلتا ہے کہ دہشت گرد کمزور ضرور ہوئے ہیں مگر ان کی کارروائیاں ختم نہیں ہوئیں۔ یہ بات سب پر عیاں ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جو جنگ پاکستان لڑرہا ہے اس لئے مشکل ہے کہ دشمن خود ہماری صفوں میں موجود ہے۔ پچھلے دنوں ہزارہ برادری کے سانحے کے بعد بتایا گیا تھا کہ افغان مہاجرین کی پاکستان میں موجودگی دہشت گردوں کے لئے سہولت پیدا کررہی ہے۔سی پیک کے باعث بلوچستان کی اہمیت کے پیش نظر اس طرح کی کارروائیاں ایک عرصہ سے ہورہی ہیں اور ان کے پیچھے بھارت اور ان قوتوں کا ہاتھ ہے جو ون بیلٹ ون روڈ کے پاک چین منصوبے کو ناکام بنانا چاہتی ہیں۔ اس صورتحال کا تقاضا ہے من حیث القوم ہم گرد وپیش پر اپنی کڑی نظر رکھیں اور دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لئے پاک فوج کے شانہ بشانہ اندرونی اور بیرونی دشمنوں کی خلاف صف آراء ہوجائیں۔

تازہ ترین