• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیلم جہلم پاور پراجیکٹ کے پہلے یونٹ سے بجلی کی فراہمی شروع

لاہور (نمائندہ جنگ) ریلائی ایبلٹی ٹیسٹ کی تکمیل اور ایڈجسٹمنٹ کے مراحل سے گزرنے کے بعد نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے پہلے یونٹ نے آج نیشنل گرڈ کو بجلی کی فراہمی شروع کر دی ہے۔ منصوبے سے سالانہ اوسطاً 5 ارب یونٹ سستی بجلی ملے گی، 55 ارب کا فائدہ ہو گا،اس یونٹ کا ریلائی ایبلٹی پیریڈ ایک ماہ پر محیط ہے اور اس دوران یہ یونٹ قومی نظام کو اپنی پوری پیداواری صلاحیت کے مطابق 242 اعشاریہ 25 میگاواٹ بجلی مہیا کرے گا جس کے بعد اس یونٹ کا کمرشل آپریشن شروع ہو جائے گا۔ 2 روز قبل منصوبے کے یونٹ نمبر 2 کے بھی مکنیکل رَن ٹیسٹ شروع کئے جا چکے ہیں اور توقع ہے کہ اگلے ہفتے اس یونٹ کو بھی نیشنل گرڈ سے منسلک کرکے آزمائشی بنیاد پر بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی۔ منصوبے کے یونٹ نمبر 4 کو اپریل میں آزمائشی بنیاد پر چلایا گیا تھا اور اس یونٹ نے اپنے ٹیسٹ رَن کے دوران قومی نظام کو تقریباً 13 لاکھ یونٹ بجلی مہیا کی۔ تاہم اس یونٹ کے ٹیسٹ رَن کے دوران 2 چھو ٹے پرزوں میں تکنیکی خرابی پائی گئی۔ اب ان پرزوں کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔ توقع ہے کہ اس یونٹ سے بھی اگلے تین چار ماہ میں بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی۔ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ٹیسٹ رَن کے دوران قومی نظام کو مجموعی طور پر 2 کروڑ 30 لاکھ یونٹ بجلی فراہم کر چکا ہے۔ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے تحت نوسیری کے مقام پر 60 میٹر بلند اور 160 میٹر طویل کمپوزٹ ڈیم تعمیر کیا گیا ہے۔ ڈیم سے 52 کلو میٹر طویل سرنگوں پر مشتمل واٹر وے سسٹم کے ذریعے دریائے نیلم کے پانی کو بجلی پیدا کرنے کے لئے چھتر کلاس کے مقام پر تعمیر کئے گئے زیرزمین پاور ہاؤس تک منتقل کیا جاتا ہے۔ پاور ہاؤس میں پیدا ہونے والی بجلی کو نیشنل گرڈ میں شامل کرنے کے لئے 525 کلو وولٹ صلاحیت کا سوئچ یارڈ اور ٹرانسمیشن لائن بھی تعمیر کی گئی ہے۔ نیلم جہلم سے نیشنل گرڈ کو ہر سال اوسطاً 5 ارب یونٹ سستی بجلی فراہم کی جائے گی۔ منصوبے سے سالانہ 55 ارب روپے کے فوائد حاصل ہوں گے۔

تازہ ترین