جدہ (شاہد نعیم) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہاہےکہ جنرل درانی کی کتاب پر قومی اداروں کو جائزہ لینا چاہیے،اب ہمیں پختہ سیاست کی طرف جاناہوگا اور غداری کے سرٹیفکیٹ باٹنے کا سلسلہ بندکیا جائے،عمران خان اور اپوزیشن نے جو اقتصادی منصوبہ دیا ہے وہ پانی سے گاڑی چلانے کے مترادف ہے، ان کےپاس کوئی سنجیدہ ہوم ورک نہیں ، لفاظی ہے اور آسمان سے تارے توڑنے کی باتیں ہیں ، لیکن وسائل کہاں سے آئیں گے اور کیسے آئیں گے اس کا کوئی جواب نہیں ، جتنی بھی سازشیں مسلم لیگ (ن )کے خلاف ہو رہی ہیں وہ کارگر نہیں ہو نگی کیونکہ عوام دیکھ رہے ہیں کہ اس حکومت نے ملک کے حالات بہتر کئے ، اگر ایک حکومت ملک کو بہتر کررہی ہے تو اس حکومت کو چلتے رہنا چاہیے بجائے یہ کہ اس کی ٹانگیں کھینچی جائیں۔ گزشتہ روز اپنی صحتیابی پر شکرانے کا عمرہ ادا کرنےاور مسجد نبوی ؐ کی زیارت کے بعد پاکستان روانگی سے قبل جدہ میں پاکستانی صحافیوں سے ملاقات مختصر گفتگو میں انہوں نے کہاکہ اس وقت سی پیک منصوبوں کے ذریعے ملک میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری ہورہی ہے، اس کے علاوہ حکومت نے اربوں ڈالرز کےتوانائی اور انفرااسٹرکچر منصوبے شروع کر رکھے ہیں، پاکستان کی ترقی کا تقاضہ ہے کہ اگلے 5سال کے لئے حکومت کی پالیسیوں کا تسلسل جاری رہے تاکہ ہم ان منصوبوں کو مکمل کرکے پاکستان کو ایک مضبوط ترقی کی بنیاد فراہم کرسکیں۔ ہمیں امید ہے کہ اگلے الیکشن میں ن لیگ بھرپور کامیابی حاصل کرے گی اور ہم 2025تک پاکستان کو دنیا کی 25بڑی معیشتوںمیں شامل کریں گے۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ نگراں وزیر اعظم پر اتفاق پارلیمانی کمیٹی کریگی۔ایم ایم اے سے انتخابی اتحاد بنانے کے سوال پر انہوں نے کہاکہ ن لیگ کسی انتخابی اتحاد کا ارادہ نہیں رکھتی ، ہم اپنے پلیٹ فارم سے اپنے ترقیاتی ایجنڈے پر انتخابات میں حصہ لیں گے۔جنرل درانی کی کتاب پر انہوں نے کہا کہ اس پر ہمارے قومی اداراوں کو جائزہ لینا چاہیے، اب ہمیں پختہ سیاست کی طرف جانا چاہیے اور غداری کے سرٹیفکیٹ باٹنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔