کراچی (ٹی وی رپورٹ) وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید نے کہا ہے کہ خورشید شاہ کو منصف تسلیم کر لیا ہے ، وہ جو فیصلہ کریں گے قبول ہوگا، وزیراعظم پاکستان سے میرا کوئی اختلاف نہیں ہے، سانحہ نکیال پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی ضرورت نہیں ہے، وفاقی وزراء آزاد کشمیر آکر غلط زبان استعمال کررہے ہیں، ن لیگ آزاد کشمیر میں کچھ فتوحات حاصل کرنا چاہتی ہے،اگر ہم نے کرپشن کی ہے تو احتساب کیا جائے۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں وزیر برائے امور کشمیر برجیس طاہربھی شریک تھے۔ برجیس طاہر نے کہا کہ خورشید شاہ جو فیصلہ کریں گے وہ مجھے بھی قبول ہوگا۔سانحہ نکیال کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے جیوڈیشل کمیشن بنایا جائے، نکیال میں ہلاکت کا مقدمہ وزیراعظم آزاد کشمیر پر درج ہونا چاہئے۔چوہدری عبدالمجید نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستانیوں کی حمایت پر شکرگزار ہوں، وفاقی وزراء اور اٹھارہ گریڈ کا افسر آصف کرمانی گزشتہ دو ماہ سے آزاد کشمیر آکر غلط زبان استعمال کررہے ہیں، آزاد کشمیر میں لوگوں اور ریاست کی بے عزتی کی گئی ہے، میں آزاد کشمیر کا وزیراعظم ہوں لیکن برجیس طاہر کبھی مجھے پہاڑی بکرا اور کبھی بکری کہتے ہیں، وزیر اطلاعات الوداع الوداع چلارہے ہیں، آصف کرمانی کی بات کرنا اپنی تذلیل اور توہین سمجھتا ہوں ۔ چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ مسلم لیگ ن اپنے امیدواروں کو جتوانے کیلئے پیسے دے رہی ہے، ن لیگ آزاد کشمیر میں کچھ فتوحات حاصل کرنا چاہتی ہیں، جس وقت کارکن شہید ہوا میں نکیال میں نہیں تھا، سردار سکندر کے بیٹے یا بھائی کے خلاف مقدمہ درج نہیں کروایا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے لاشیں گرانے کی بات نہیں کی بلکہ ن لیگ کو لاشوں کی سیاست کرنے سے منع کیا، میری جان عوام کی عدالت میں نکلے گی، میں سیاسی کارکن ہوں کبھی کسی بات کو انا کا مسئلہ نہیں بنایا مگر غیرت پر سمجھوتہ نہیں کرسکتا، وزیر امور کشمیر کو متنازع نہیں ہونا چاہئے، برجیس طاہر استعفیٰ دے کر ن لیگ کی نمائندگی کریں۔ چوہدری عبدالمجید کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ کو منصف تسلیم کر لیا ہے ، وہ جو فیصلہ کریں گے قبول ہوگا، میرا وزیراعظم پاکستان سے کوئی اختلاف نہیں ہے، نواز شریف کو غلط صورتحال بتائی جارہی ہے، میں نے وزیراعظم کے خلاف بیان بازی نہیں کی، برجیس طاہر نے مجھے کرپٹ ترین وزیراعظم قرار دیا، اگر ہم نے کرپشن کی ہے تو احتساب کیا جائے، میرے دور حکومت میں آزاد کشمیر کے اندر پانچ یونیورسٹیاں اور تین میڈیکل کالجز بنائے گئے ہیں، ایرا کے فنڈز اگر بینظیر انکم سپورٹ فنڈ میں گئے ہیں تو وفاقی حکومت واپس کرے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ نکیال پر جیوڈیشل کمیشن بنانے کی ضرورت نہیں ہے، نکیال میں قتل دن کی روشنی میں سب کے سامنے ہوا ، اس کیس میں کسی بے گناہ شخص کو سزا نہیں دی جائے گی، ہر سانحہ پر جیوڈیشل کمیشن بنانا مسلم لیگ ن کا وطیرہ ہے، وزیراعظم نواز شریف اور شہباز شریف پر بھی مقدمات درج ہونے چاہئیں۔برجیس طاہر نے کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری عبدالمجید کا احترام کرتا ہوں،ان سے کوئی گلہ نہیں ہے،ہنگامہ آرائی کے دوران انسانی جان ضائع ہوئی اس پر افسوس ہے، میں نے وزیراعظم آزاد کشمیر کے بار ے میں بیان دیا تھا مگر پہلے انہوں نے میرے خلاف غلط زبان استعمال کی، چوہدری عبدالمجید نے مجھے یزید اور نالائق قرار دیا اور کہا وفاق نے بدمعاشی کی تو جنازے اٹھیں گے، چوہدری عبدالمجید نے اپنے پانچ سال پورے کرلیے ہیں اب جانے سے پہلے ہمیں گالیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرویز رشید نے قومی اسمبلی میں جو کچھ کہا اس کی تائید کرتا ہوں، خورشید شاہ سے کہہ چکا ہوں اپنے وزیراعظم کو سمجھائیں کہ گالیاں نہ دیں، وفاقی حکومت نے تین سال میں جتنے فنڈز آزاد کشمیر حکومت کو دیئے پہلے کبھی نہیں دیئے گئے۔ برجیس طاہر کا کہنا تھا کہ کشمیر میں امن و امان برقرار رکھنا آزاد کشمیر حکومت کی ذمہ داری ہے، سانحہ نکیال کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے جیوڈیشل کمیشن بنایا جائے، نکیال میں ہلاکت کا مقدمہ وزیراعظم آزاد کشمیر پر درج ہونا چاہئے، چوہدری عبدالمجید پرانی ووٹر لسٹوں پر انتخابات کروانا چاہتے ہیں، وزیراعظم آزاد کشمیر میرے گلے لگ کر روتے رہے ہیں، اگر انہوں نے پانچ سالہ دور حکومت میں کچھ کیا ہوتا تو روتے نہیں،خورشید شاہ جو فیصلہ کریں گے وہ مجھے بھی قبول ہوگا۔