لاہور میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے بیٹے حمزہ شہباز اور داماد سمیت 6افراد کے خلاف تھانہ اسلام پورہ میں مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا،مقدمہ چیف جسٹس آف پاکستان کے حکم پر عائشہ احد کی درخواست پر درج کیا گیا ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی جانب سے جب آئی جی کو مقدمہ درج کرنے کا حکم ملا تو کوئی ٹال مٹول بھی کام نہ آئی۔
مقدمہ کسی عام شخص کے خلاف درج نہیں ہونا تھا،کیونکہ جو درخواست جمع کرائی گئی اس کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے بیٹے سابق ایم این اے حمزہ شہباز،شہباز شریف کے داماد علی عمران یوسف،سابق آئی جی سندھ رانا مقبول اور دو پولیس انسپکٹروں عتیق ڈوگر اور ذوالفقار چیمہ کو نامزد کیا گیا۔
آئی جی پنجاب نے مقدمہ کے اندراج کے لیے مزید مہلت مانگی،دو جون رات بارہ بجے تک کی مہلت ملی،پھر پولیس کے بڑے سی سی پی او آفس میں سر جوڑ کر بیٹھ گئے۔
سی سی پی او امین وینس،ایس ایس پی منتظر مہدی،ایس پی علی رضا اور رانا لطیف نے مقدمہ کے اندراج کے لیے مشاورت کی اور آخرکار حمزہ شہباز کی بیوی ہونے کی دعوے دار عائشہ احد کی درخواست پر پولیس نے مقدمہ درج کر لیا۔
مقدمے میں حمزہ شہباز اور سابق آئی جی رانا مقبول سمیت 6 افراد کو نامزدکیا گیا ہے۔ تشدد ،چوری ،چھینا جھپٹی ،توڑ پھوڑ، جان سے مارنے کی دھمکیاں اور زیادتی کی کوشش کی دفعات بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس نے عائشہ احد پر مبینہ تشدد کے ملزمان کے خلاف ہفتے کی رات 12 بجے تک مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔