کراچی(اسٹاف رپورٹر)پولیس کی جانب سے روایتی تفتیش کا سلسلہ برقرار رکھتے ہوئے جلائو گھیراؤ ، ہنگامہ آرائی اورپولیس افسران پر حملہ کرنے سمیت املاک کو نقصان پہنچانے ،حکیم سعید پارک تصادم کیس میں نامزد ملزمان پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی ،علی زیدی، فردوس شمیم نقوی ،پی پی رہنما وقار مہدی ،نجمی عالم اور علی زیدی کے دو گن مین سمیت دیگر نامعلوم ملزمان کو بے قصور قراردیتےہوئے اے کلاس کی رپورٹ پیش کردی ہے،منتظم جج نے اے کلاس کی رپورٹ کو متعلقہ انسداد دہشت گردی کی عدالت کو منتقل کردی ہے اور ہدایت کی ہےکہ قانون کے مطابق جائزہ لے کر کارروائی کی جائے۔ہفتہ کو تفتیشی افسر جاوید بابر نے اے کلاس کی رپورٹ پیش کرتےہوئے آگاہ کیا کہ دوران تفتیش نامزد ملزمان کے خلاف کوئی شواہد نہیں ملے لہٰذا ضابطہ فوجداری کے تحت مذکورہ ملزمان کو اے کلاس کردیاگیاہے،جبکہ اصل ملزمان کا سراغ نہیں مل سکا پولیس کی جانب سے اصل ملزمان کی تلاش جاری ہے جیسے ہی پیش رفت ہوگی فاضل عدالت کو آگاہ کردیاجائے گا۔ واضح رہےکہ پولیس نے خود ہی پی ٹی آئی کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عارف علوی ، فردوس شمیم نقوی، علی زیدی سمیت دیگر جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نجمی عالم،وقارمہدی،سمیت دیگر کارکنان کومقدمے میں نامزد اور بعدازاں مفرور ظاہرکیا گیاتھا۔استغاثہ کے مطابق ملزمان 7 اور8 مئی 2018 کی درمیانی شب کو پی ٹی آئی اور پی پی کی جانب سے گلشن اقبال کی حدود میں واقع حکیم سعید پارک کے قریب سیاسی جلسوں کے سلسلے میں کیمپس لگائے گئے اس دوران ہی دونوں طرف سے سیاسی کارکنان کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور دونوں اطراف سے ایک دوسرے پر پتھراؤ شروع ہوگیا وقوعہ کے وقت پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما ڈاکٹر عارف علوی ،علی زیدی ،فردوس شمیم نقوی سمیت ان کے دیگر ساتھی موجود تھے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے نجمی عالم،وقار مہدی سمیت ان کے بھی دیگر ساتھی موجود تھےجلاؤ گھیراؤ ہنگامہ آرائی اور پتھراؤ کے نتیجے میں موقع پر پہنچنے والی پولیس پارٹی میں شامل ایس ایچ او سمیت دیگر اہلکار و افراد زخمی ہوئے جبکہ واقعہ سے شہر میں خوف و ہراس پھیل گیا ،ملزمان کے خلاف سرکارکی مدعیت میں مقدمہ تھانہ عزیز بھٹی شہید میں درج ہے۔