• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیف جسٹس کا دورہ پمز، صورتحالی تسلی بخش قرار، مزید بہتری کیلئے6ماہ کی مہلت

چیف جسٹس کا دورہ پمز، صورتحالی تسلی بخش قرار، مزید بہتری کیلئے6ماہ کی مہلت

اسلام آباد(خبر نگار خصوصی) چیف جسٹس ثاقب نثار اچانک پاکستان انسٹیٹویٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے دورہ پر پہنچ گئے ، صورتحال کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے مزید بہتری کیلئے چھ ماہ کی مہلت دے دی ، منگل کو چیف جسٹس کے دورہ پمز کے دوران جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل بھی ہمراہ تھے جبکہ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ( ای ڈی ) پمز ڈاکٹر راجہ محمد امجد اور ہسپتال کے دیگر سینئر ڈاکٹروںو انتظامیہ کے افسروں نے اْنکا استقبال کیا اور ہسپتال کے مختلف شعبوں کادورہ کرایا ، ایک ڈاکٹر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ چیف جسٹس کے اچانک دورہ کے بارے میں ہسپتال انتظامیہ کو پہلے ہی اطلاع مل چکی تھی جس پر تسلی بخش دورے کے انتظامات و پلان کر لیا گیا تھا ، چیف جسٹس نے کارڈیک سنٹر ، پرانی ایمرجنسی ، نئی ایمرجنسی ، سرجیکل وارڈ اور نئے تعمیر ہونے والے وارڈ کا معائنہ کیا اور مریضوں کی شکایات سنتے ہوئے انتظامیہ کو فوری طور پر شکایات کا ازالہ کرنے کی ہدایات کیں،مریضوں نے چیف جسٹس کو بتایا کہ ہسپتال میں غریب آدمی کا کوئی پرسان حال نہیں، سرجیکل، میڈیکل اور گائنی کے شعبوں کی حالت ابتر ہے، ایک ایک بستر پر دو دو مریض ہیں، صفائی کا بھی معقول انتظام نہیں ،اس کے جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ جلد ہی بہتری آئے گی،انہوں نے ہسپتال میں بستر کم ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دو ماہ بعد پمز ہسپتال کا دوبارہ دورہ کروں گا، دیکھوں گا کتنی بہتری آئی، چھ ماہ کے دوران سہولیات کی فراہمی کے حوالے صورتحال بہتر کی جائیں ، ای ڈی پمز ڈاکٹر راجہ محمد امجد نے کہا کہ چھ سے بارہ ماہ کا وقت دیں اگر بہتری نہ آئی تو میں مستعفی ہو جائوں گا ،چیف جسٹس نے کہا کہ میں پمز کے ماحول سے مطمئن ہوں ، میڈیا کے نمائندوں نے اْن سے پوچھا کہ آپ اس کا کریڈیٹ کس کو دیں گے جس کے جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ میں اس کا کریڈیٹ مولا کریم کی ذات کو دوں گا جس پر ایک صحافی نے کہا کہ کیا اس کا کریڈیٹ سابق وفاقی حکومت کو بھی جاتا ہے جس کے جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ میں سیاسی آدمی نہیں ہوں اور کبھی اس پر کمنٹ نہیں کیا ،میں صرف عدالت میں ہی کمنٹ کرتاہوں ۔اس موقع پر چیف جسٹس نے ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹر رضیہ خان سے کہا کہ آپ میری بیٹیوں کی طرح ہیں ،میں آپ کو پمز او پولی کلینک کےلئے فوکل پرسن مقرر کرتا ہوں ، آپ مجھے پمز اور پولی کلینک کے بارے میں آگاہ کیا کریں اور دونوں ہسپتالوں کی دس دس ادویات بھی لاکردیں میں اْن کا معیار چیک کرائوں گا ۔

تازہ ترین