عید ایک ایسا موقع ہوتا ہے جب گھر پر دوستوں، رشتہ داروں اور عزیز و اقارب کی آمد کا ایک لامتناہی سلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔ گھر پر مہمانوں نے آنا ہوتو ہمیں گھر کی صفائی کی فکر بھی لگ جاتی ہے کہ اگر گھر کی اچھی صفائی نہ کی گئی تو ’مہمان کیا کہیں گے‘! ایک صاف ستھرا گھر سب ہی کو اچھا لگتا ہے، گو کہ اس میں محنت تو ہوتی ہے مگر جب آپ کی اس محنت کو آنے والے مہمانوں سے تعریفی جملوں کی صورت میں داد ملتی ہے تو آپ کا دل باغ باغ ہوجاتا ہے ا ور آپ کی ساری تھکن دور ہوجاتی ہے۔
ایک صاف ستھرے اور اچھے گھر کا ہدف حاصل کرنے کے لیے آپ کیا اقدامات کرسکتے ہیں، جن کی پیروی بھی مشکل نہ ہو اور وہ چمکتے دمکتے گھر کی ضمانت بھی بن جائیں؟آئیے کچھ ایسے اقدامات کا جائزہ لیتے ہیں۔ انہیں پڑھیے، ان پر عمل کیجیے اور فرق کو محسوس کیجئے!
کچرہ ٹھکانے لگانا
چھوٹے چھوٹے خوبصورت رنگوں کے ڈبے سجا کر انھیں گھر کے مختلف حصوں میں رکھ دیں۔ چھوٹے بڑے کاغذ اور وہ چیزیں جو صفائی میں خلل ڈالتی ہوں، ان کو سمیٹ کر ان ڈبوں میں ڈال دیا جائے تو گھر صاف ستھرا نظر آئےگااور آنے والوں کو آپ کی نفاست پسند طبیعت کا اندازہ ہوجائے گا۔
دستی برش
دستی برش سے گھر کی دیواروں اور چھتوں کی صفائی اچھی طریقے سے کی جاسکتی ہے۔ لمبے سے ڈنڈے کے کنارے برش بنا ہوتا ہے، جس سے چھتوں پر لگے ہوئے جالے وغیرہ کی صفائی کرنے میں آسانی ہوتی ہے اور اس میں محنت بھی کم لگتی ہے۔ یہ کام چلتے پھرتے آسانی سے کیا جاسکتا ہے۔
موپ جھاڑو
جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ اشیاء کی ایجادات نے زندگی میں کافی آسانیاں پیدا کردی ہیں۔ گول فر والے ڈنڈے جسے اسپننگ یا فلور موپ بھی کہا جاتا ہے، اس سے فرش کی صفائی نہایت ہی آسان ہوتی ہے۔ ذرا سا فرش پر دبا کر رگڑا جائے تو فرش سے داغ دھبے ایسے غائب ہوجاتے ہیں، جیسے تھے ہی نہیں۔ گھر کی صفائی کی اشیاء میں یہ ایک یہ بہترین اضافہ ہے۔
بستر کی صفائی
آپ گندگی کو ختم کرنے کے لیے ویکیوم کلینر سے اپنے بستر کو صاف کرسکتے ہیں۔ صوفے اور گدے صاف کرنے کے لیے ایک خصوصی اسناؤٹ کے ساتھ جگہ کو تبدیل کرنا مت بھولیے۔ یقینی بنائیں کہ ویکیوم صاف حالت میں ہو۔ ہر صبح بستر بنائیں۔ اس میں بس چند لمحات لگتے ہیں اور پورا کمرہ بدل جاتا ہے۔
باتھ روم ٹائلز کی صفائی
اپنے باتھ روم کے ٹائلز کی صفائی کرتے وقت، کپڑا یا اسپنج استعمال کرنے کے بجائےسخت برش کا انتخاب کریں۔ اگر باقاعدگی سے کیا جائے تو تمام جگہوں کی ٹائلیں، بیچ کےجوڑ اور صابن کے ذرات پر ایک سخت برش اچھی طرح داغ صاف کرے گا۔ لہٰذا، آپ کو بھاری کیمیکل استعمال کیے بغیر چمکدارٹائلیں مل جائیں گے۔
ایک چھوٹی سی تجویز
یاد رکھیں ترتیب اور تنظیم اہم ہے، اسے برقرار رکھنے کے لیے آپ کو اپنی سستی اور چیزوں کو وہیں چھوڑ دینے کی عادت سے چھٹکارہ حاصل کرنا ہوگا۔ چیزوں کو اسی دراز میں رکھیں، جہاں سے وہ اُٹھائی تھیں۔
ہر چیز کی جگہ
ہر چیز کی جگہ بنائیں۔ درازوں، ڈبوں، ٹرے وغیرہ کا استعمال کریں اور نئے طریقوں سے تقسیم کریں۔ چیزوں کو ترتیب دینے کے بعد، جہاں ضروری ہو، وہاں ان پر لیبل لگائیں، – اس سے آپ رکھا ہوا سامان آسانی سے پہچان جائیں گے اور ساری چیزوں کو چھیڑے بغیر ضرورت کی چیز ڈھونڈ نکالیں گے۔
قالین کی صفائی
قالین کی صفائی آسان نہیں۔ قالین صاف کرنے کی ابتداء مٹی جھاڑنے سے کریں۔ اگلا مرحلے میں، ویکیوم کلینر کا بخوبی استعمال کرنا چاہیے۔ اس مشین کی مدد سے آپ قالین پر باقی کی مٹی، جس کے ذرّے چھوٹے اور باریک ہوتے ہیں، نکال سکتے ہیں۔ اس کے بعد قالین پر گرم پانی ڈال کر اسے خوب اچھی طرح رگڑیں اور پھرپونچھ کر صاف کرلیں۔ اس سے یقینی طور پر آپ کا کام بن جائے گا۔
اُترے ہوئے کپڑے
اُترے ہوئے کپڑے فوری طور پر ٹوکری میں جانے چاہئیں۔ اس سے ہمارے موزے، قمیضیں اور دیگر کپڑے خواب گاہ یا باتھ روم میں اُڑتے نظر نہیں آئیں گے۔ اسی طرح، ڈرائیر سے کپڑے نکالتے ہی انہیں فوراً سیدھا کر کے تہہ کریں۔ اس سے استری کرنےکا بہت سا وقت بچ جائے گا۔
کچن کی صفائی
کل پر چھوڑنے کی عادت میں، شام کے وقت کچن صاف کرنے اور برتن دھونے کو ترجیح نہیں دی جاتی۔ تاہم ہوتا یہ ہے کہ اگلی صبح تویہ کام کرنے کا بالکل بھی دل نہیں کرتا۔ بہتر طریقہ یہی ہے کہ جیسے ہی برتن استعمال ہوں تو انھیں فوری دھو لیاجائےتاکہ اگلا دن تازگی کے ساتھ شروع کرسکیں۔
آخری نظر ڈالیں
کیا آپ نے تمام امور سر انجام دے دیے ہیں؟ پھر بھی، ایک آخری نظر اپنے دالان خانے پر ڈال لیں۔ کیا تمام چیزیں ترتیب میں پڑی ہیں۔صوفہ، کشن ترتیب میں ہیں۔ باورچی خانے کے برتن سلیقے اور ترتیب سے ہیں۔ کوئی چیز بکھری یا گندی تو نہیں۔ اسی طرح غسل خانہ میں بھی ایک نظر ڈال لیں۔ صابن ، تولیہ وغیرہ موجود ہے۔کوئی گندگی تو موجود نہیں ، ضرورت محسوس ہو تو، ایئر فریشنر کا مزید استعمال کریں۔ اگر یہ سب کچھ ٹھیک ہے تو ایک نظر خود پر بھی ڈال لیں۔ایک دفعہ، آئینے میں دیکھیں، اپنے بالوں کو برش کریں اور خود کو تروتازہ کریں۔ اب مہمانوں کو آنے کی اجازت ہے!
اگلی دعوت کے بارے میں پہلے سے سوچ لیں، گھر چمکانے کا بہترانداز یہی ہے کہ صفائی کے ان طریقوں کو روزانہ کا معمول بنالیا جائے۔