• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں کم عمری میں ہارٹ اٹیک کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیوویسکیولر ڈیزیزز (این آئی وی سی ڈی) کے ماہر امراض قلب کے مطابق پاکستان میں تقریباً 50 فیصد ہارٹ اٹیک کے مریضوں کی عمر 49 سال سے کم ہے، جبکہ 15 فیصد مریضوں کی عمر 40 سال سے بھی کم ہے۔

 ماہرین نے خبردار کیا کہ نوجوانوں میں دل کے دورے تیزی سے بڑھ رہے ہیں، جن کی بڑی وجوہات ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، موٹاپا، سگریٹ نوشی اور غیر صحت مند طرزِ زندگی ہیں۔

این آئی وی سی ڈی کے کیتھ لیب کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالحکیم نے بتایا کہ پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ نوجوان ہارٹ اٹیک مریضوں والا ملک ہے۔ ایک تہائی بالغ افراد ذیابیطس کے شکار ہیں، 40 فیصد ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہیں، موٹاپا عام ہے اور سگریٹ نوشی بھی بڑے پیمانے پر کی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بہت سے افراد اپنی بیماری سے لاعلم رہتے ہیں کیونکہ ڈھیلے کپڑوں کے باعث وزن میں اضافہ نظر نہیں آتا، 30 سال کی عمر کے بعد ہر شخص کو دل کا معائنہ ضرور کرانا چاہیے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 90 فیصد مریضوں کو روایتی سینے کے درد کے بجائے بھاری پن یا تیزابیت جیسی علامات محسوس ہوتی ہیں، جس سے تشخیص میں تاخیر ہو جاتی ہے، اگر چلتے ہوئے یا سیڑھیاں چڑھتے وقت سینے میں بھاری پن محسوس ہو تو فوراً ای سی جی کروائیں، کیونکہ اینٹیریئر ہارٹ اٹیک دل کے 60 فیصد پٹھوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور چند ہفتوں میں خون کا لوتھڑا بننے سے فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

صحت سے مزید