ٹیکساس میں سیلاب کے بعد 11 کروڑ سال پرانے ڈائناسور کے قدموں کے نشانات برآمد کرلیے گئے۔
ٹیکساس ہل کنٹری میں جولائی میں آنے والے تباہ کن سیلاب میں کم از کم 135 افراد ہلاک ہوئے تھے جو ٹریوس کاؤنٹی میں ایک غیر متوقع تاریخی دریافت کو سامنے لے آیا۔
ماہرین کے مطابق ایک رضاکار جو مقامی افراد کے ساتھ ملبہ ہٹانے میں مصروف تھا، اس نے سینڈی کریک کے علاقے میں تین پنجوں والے ڈائناسور کے 15 بڑے قدموں کے نشانات دیکھے جو آپس میں جُڑے ہوئے تھے۔
یونیورسٹی آف ٹیکساس، آسٹن کے جیکسن اسکول میوزیم آف ارتھ ہسٹری کے ماہر حیاتیات میتھیو براؤن کا کہنا ہے کہ یہ نشانات گوشت خور ڈائناسور Acrocanthosaurus جیسے جانور نے چھوڑے تھے، جو تقریباً 35 فٹ لمبا، دو ٹانگوں پر چلنے والا درندہ تھا۔
یہ قدموں کے نشانات تقریباً 11 سے 11.5 کروڑ سال پرانے ہیں اور ہر نشان 18 سے 20 انچ لمبا ہے، یہ نشانات گلین روز فارمیشن نامی چونا پتھر کی تہہ میں محفوظ ہیں، جو خود بھی اتنا ہی قدیم ہے۔
یہ جگہ اس علاقے کے قریب ہے جہاں 1985ء میں 18ویں صدی کا ایک توپ خانہ دریافت ہوا تھا، سیلاب کے دوران مٹی اور بجری کے بہہ جانے سے یہ نشانات نمایاں ہو گئے، جب کہ اردگرد کے درخت بھی اُکھڑ گئے۔
حکام اور ماہرین اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ صفائی کے کام کے دوران بھاری مشینری ان نشانات کو نقصان نہ پہنچائے، ماہر حیاتیات کی ٹیم جلد یہاں آ کر نقشہ سازی اور تھری ڈی امیجنگ کے ذریعے ان نشانات کا تفصیلی ریکارڈ مرتب کریں گی، تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ ایک ڈائناسور کے ہیں یا کسی گروہ کے۔