دین کی خاطر شوبز سے کنارہ کشی کرنے والی پاکستان کی معروف سابقہ اداکارہ اریج فاطمہ نے مہلک و نایاب قسم کے کینسر کی تشخیص کے حوالے سے انکشاف کیا ہے۔
حال ہی میں انہوں نے فوٹوز اینڈ ویڈیوز شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر طویل پوسٹ شیئر کی جس کا مقصد سوشل میڈیا صارفین کو آگاہی فراہم کرنا تھا۔
انہوں نے ویڈیو پوسٹ کے ساتھ طویل کیپشن میں لکھا کہ گزشتہ چند مہینوں سے اس کشمکش میں تھی کہ مجھے اپنی انسٹاگرام فیملی کے ساتھ اپنی نجی زندگی سے متعلق شیئر کرنا چاہیے یا نہیں کیونکہ سوشل میڈیا پر لوگ بہت جلدی جج کرتے ہیں اور ہر کوئی آپ کی خوشی میں خوش یا آپ کے دکھ میں دکھی نہیں ہوتا۔
اریج فاطمہ نے لکھا کہ اس کے باوجود میں نے فیصلہ کیا ہے کہ لوگوں کو آگاہی دینے کی خاطر اس بارے میں بتانا ضروری ہے تاکہ ہر کوئی اپنی صحت سے جڑے مسائل کو سنجیدگی سے لے۔
سابقہ اداکارہ نے لکھا کہ مجھے مجھ میں نایاب قسم کے کینسر (choriocarcinoma) کی تشخیص ہوئی تھی لیکن اللّٰہ کے کرم سے ابتدائی اسٹیج پر ہی سامنے آگیا، جو اپنے آپ میں ایک بہت بڑی نعمت ہے کیونکہ عام طور پر یہ بہت تیزی سے پھیلتا ہے اور اس کی علامات تاخیر سے ظاہر ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الحمدللہ، مجھے دوسری زندگی ملی ہے، جس پر مجھے بہت خوشی ہے، ہر چیز کے لیے اللّٰہ کا شکرہے کیونکہ یہ بیماری میرے نصیب میں لکھی تھی لیکن اللّٰہ نے پھر بھی اس پر قابو پانے میں میری مدد کی اور اپنے سے مزید قریب کیا۔
اریج فاطمہ نے یہ واضح کیا کہ ان کا مقصد توجہ حاصل کرنا نہیں بلکہ آگاہی فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ ابھی کئی برسوں تک فالو اپ ٹیسٹ ہونے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ کینسر واپس نہیں آئے۔ اس پر بھی میں شکر گزار ہوں کیونکہ اس کے واپس آنے کا خطرہ مجھے موت کی یاد دلاتا رہتا ہے۔
انہوں نے اپنے فالوورز پر بھی زور دیا کہ وہ بھی اپنی صحت کو سنجیدہ لیں اور انہیں دعاؤں میں یاد رکھیں۔