لاہور(نمائندہ جنگ)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ہم نجی اداروں کوقومیانے اور قومی اداروں کی نجکاری دونوں کے خلاف ہیں ،حکومت آئی ایم ایف کو سود کی قسط اداکرنے کیلئے منافع بخش اداروں کو فروخت کرنے پر تلی ہے،سراج الحق نے وزیراعلی خیبر پختونخواہ کے نام ایک خط میں مطالبہ کیا ہے کہ صوبے میں طلباءیونین کے انتخابات کروائے جائیں۔ منصورہ میں منعقدہ نیشنل لیبر فیڈریشن کی مرکزی مجلس عاملہ کے دوروزہ اجلاس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمران منافع بخش اداروں کو بیمار یونٹس کی لسٹ میں شامل کرکے انہیں اپنے چہیتوں کے حوالے کرنے کیلئے قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کررہے ہیں اور قوم کے خون پسینے کی کمائی سے بننے والے اداروں کو اپنے من پسند سرمایہ داروں کے ہاتھ بیچنے کیلئے تمام قواعد و ضوابط کو پس پشت ڈال رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نجکاری پالیسی سے ہمیشہ ملک و قوم کو نقصان اور ان اداروں میں کام کرنے والے مزدوروں کا استحصال ہوتا ہے ،حکمران سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پوری قوم اور پارلیمنٹ کونجکاری کیلئے ہونے والی ڈیل سے بے خبر رکھتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اداروں کی نجکاری میں مزدوروں اور ان کی نمائندہ تنظیموں کو اعتماد میں نہ لینا غیر شفافیت کا ثبوت ہے ۔ پی آئی اے ،اسٹیل ملز سمیت بڑے قومی اداروں کی نجکاری بدنیتی پر مبنی ہے ۔انہوں نے مزدوروں اور عوام سے اپیل کی کہ وہ ملک و قوم کو ناقابل تلافی نقصان سے بچانے کیلئے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں اور حکمرانوں کو اس قومی نقصان سے باز رکھنے کیلئے ایک بڑی تحریک کیلئے کمر کس لیں ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی دیانتدار اور اہل قیادت ہی ملک کو موجودہ بحرانوں سے نجات دلا سکتی ہے۔اس موقع پر صدر نیشنل لیبر فیڈریشن رانا محمود علی اور سیکریٹری جنرل حافظ محمد سلمان بٹ بھی موجود تھے ۔