• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹیکنالوجی کی دنیا میں پاکستان کا روشن چہرہ ابھارنے والی خواتین

پاکستان ہنرمند اورباصلاحیت افرادی قوت سے مالا مال ہے جن کی صلاحیتوں کا اعتراف دنیا بھر میں کیا جا رہا ہے۔ٹیکنالوجی کی اس بدلتی دنیا میں پاکستانی خواتین بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں جنہوں نے اپنے منفرد خیالات سے نہ صرف دنیا کو جنجھوڑ دیا ہے بلکہ انہیں کے دم قدم سے عالمی نقشے پر پاکستان کا روشن چہرہ بھی نکھر کر سامنے آیا ہے۔آئیے پاکستان میں ٹیکنالوجی کےشعبے کی ان باصلاحیت خواتین کے بارے مین جانتے ہیں جو ہماری خواتین کے لیے رول ماڈل کا کردار ادا کرسکتی ہیں۔

فائزہ یوسف:ٹیکنالوجی وومن

ٹیکنالوجی کی دنیا میں پاکستان کا روشن چہرہ ابھارنے والی خواتین

ٹیکنالوجی کے میدان میں خدمات سرانجام دینے والی خواتین کے اظہار و شہرت کےپلیٹ فارم کے ذریعے فائزہ یوسف نے اپنی اختراعانہ صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ٹیکنالوجی کے شعبےمیں آٹھ سالہ تجربے کے ساتھ وہ CSIT گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ ہیں اور کئی برسوں سے اپنا کنسلٹنگ بزنس چلا رہی ہیں جہاں وہCS انڈر گریجویٹ اورنجی یونیورسٹی کے گریجویٹس کوپڑھاتی ہیں۔جبکہ خواتین کی ویب سائٹ کے ذریعے ملک بھر کی تین ہزار سے زائدانٹرپرنیوئر اور ٹیکنالوجی کے میدان میں کام کرنے والی خواتین کے لیے رہنمائی کا فریضہ انجام دیتی ہیں۔ان کی رول ماڈل مادام کیوری ہیں جنہوں نے سائنس میں خواتین کا وقار بلند کیا۔وہ کام اور گھر میں توازن قائم رکھنے کو بڑا چیلنج قرار دیتی ہیں اور تمام تر رکاوٹوں کے باوجود پاکستانی خواتین کو باصلاحیت پاتی ہیں جو ہر مشکل کو عبور کرنے کا حوصلہ رکھتی ہیں۔

سکینہ عباس:انٹرپرنیوئر

ٹیکنالوجی کی دنیا میں پاکستان کا روشن چہرہ ابھارنے والی خواتین

سکینہ عباس ہر چندسافٹ ویئر انجنیئر کی ڈگری رکھتی ہیں لیکن انہوں نے ہوم میکر اور انٹرپرنیوئر کی راہ اپنائی اورسلور جیولری کے آن لائن کاروبار کا آغاز کیا۔ مردوں کے اس معاشرے میں گھر بیٹھی خواتین کی قوت و اقتدار کی قائل ہیں جہاں سے وہ باعزت روزگار اوراچھی آمدنی حاصل کر سکتی ہیں۔ اس لیے بہترین حکمت عملی یہ ہے کہ گھر بیٹھے آن لائن کاروبار کو ترجیح دی جائے جس میں آپ کسی کے ملازم نہیں ہوتے ،نہ وقت کی پابندی ہوتی ہے۔اپنی مرضی اور مزاج کے مطابق خواتین انٹرپرنیوئر شپ کے ذریعے اپنا لوہا منوا سکتی ہیں۔

سبین مظفر:ڈیجیٹل میڈیا ایگزیکٹیو ایڈیٹر

ٹیکنالوجی کی دنیا میں پاکستان کا روشن چہرہ ابھارنے والی خواتین

سبین مظفر نے صحافت میں اپنے کیریئر کی ابتداءڈیلی دی نیوز انٹرنیشنل سے ٹرینی سب ایڈیٹر کے طور پر اس وقت کی جب وہ انٹرمیڈیٹ کی طالبہ تھیں بعد ازاں کراچی یونیورسٹی سے انگریزی ادب، تاریخ اور فلسفہ میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد1997 سے 2003 تک اہم روزناموں میں لکھنے کاسلسلہ شروع کیا۔ دبئی منتقل ہونے کے بعد انہوں نے خلیج کے اخبارات میں باقاعدہ مضمون نگاری کے ساتھ ڈیجیٹل میڈیا میں قدم رکھا۔ انہوں نے پاکستان سمیت دنیا بھر کی خواتین کو خودمختار بنانے کے حوالے سے کئی نمایاں پیش رفت کیں۔اس لیے انہیں طاقت ور خواتین کی چیمپئن مانا جاتا ہے۔

صائمہ کریم:آئی ٹی پروفیشنل

ٹیکنالوجی کی دنیا میں پاکستان کا روشن چہرہ ابھارنے والی خواتین

صائمہ کریم گلگت بلتستان سے آئی ٹی پروفیشنل ہیں جنہوں نے اعلیٰ تعلیم کے لیے2008 میں کراچی کا رخ کیااور نجی یونیورسٹی میں داخلہ لیا۔گلگت سے تعلق رکھنے والی اس پہاڑی لڑکی کو ہر مشکل حالات میں جینے کا حوصلہ ہے۔آئی ٹی کے ساتھ وہ کھیل کا بھی جنون رکھتی ہیں۔

اسکول، کالج اور یونیورسٹی کے ادوار میں وہ کئی کھیلوں کی رسیا رہی ہیں جن میں کرکٹ،فٹ بال، باسکٹ بال، بیس بال،وولی بال، تھرو بال اوربیڈمنٹن شامل ہیں۔صائمہ کریم ٹیکنالوجی کی پروڈکٹس اور تعلیم و کھیل پر معلومات کا خزانہ فراہم کرتی ہیں ساتھ اپنے من پسند موضوعات پر لکھتی بھی ہیں۔انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کو خواتین کے لیے گھر بیٹھے ملازمت حاصل کرنے کا شاندار پلیٹ فارم قرار دیتی ہیں۔

نورجہاں عارف:کنسلٹنٹ

ٹیکنالوجی کی دنیا میں پاکستان کا روشن چہرہ ابھارنے والی خواتین

نجی یونیورسٹی سے تعلیم یافتہ نورجہاں کئی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی مشیر ہیں جنہوں نے اپنے صائب مشوروں اور وضع کردہ حکمت عملیوں سے کئی اداروں کی ساکھ اور معیار کو مستحکم کرنے میں معاونت کی۔ان کا کہنا ہے کہ کمپنیاں عام طور پر تبدیلی سے آراستہ نہیں ہوتیں اس لیے ہمیں ہر گزرتے دن کے تقاضوں کو مدنظر رکھ کر حکمت عملی وضع کرنی ہوگی۔

پاکستان میں خواتین کی خود کفالت کے حوالے سے ان کا ماننا ہے کہ جب تک ہم انتظامی امور میں اہم تبدیلیاں نہیں لاتے تب تک عورتوں کے بار میں ہمارا عمومی رویہ تبدیل نہیں ہوگا۔خواتین کی قیادت کے لیے وہ ذہنی سوچ کو بلند کرنے کو لازمی قرار دیتی ہیں۔وہ پاکستان کی عورت کے لیے ہر شعبے میں رول ماڈل دیکھتی ہیں اور کہتی ہیں کہ ہمیں ہنرمند باصلاحیت خواتین کو رول ماڈل بنانا ہوگا جبھی ہم ترقی کرسکیں گے۔

ماہین نور سومرو:ایچ آرپروفیشنل،کیریئر کوچ

ٹیکنالوجی کی دنیا میں پاکستان کا روشن چہرہ ابھارنے والی خواتین

ماہین نور ہمہ جہت خوبیوں کی مالک ہیں جوایچ آر پروفیشنل، پالیسی کنسلٹنٹ،بزنس اسٹریٹجی کیریئر کوچ،ایچ آر پروسس کنسلٹنٹ، ٹیلنٹ ایکویزیشن اسپیشلسٹ، انٹر پرنیوئر، یوتھ ڈیویلپمنٹ سیلف ٹاٹ آرٹسٹ اور ویمن امپاورمنٹ ایکٹوسٹ ہیں۔ایسی خوبیوں کی یکجائی نے ماہین کو ایکسپرٹ کے مرتبے پر فائز کیا ہےجو تعلیم کو روشنی قرار دیتے ہوئے قابلیت کو انسان کا اثاثہ قرار دیتی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ تعلیم ہی انسان کی زندگی کو بہتر انداز میں بسر کرنے کا سلیقہ دیتی ہے۔ذہانت کے سامنے کوئی صنفی تفریق حائل نہیں ہوتی۔

تازہ ترین