• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹیکنالوجی کے کارنامے دکھانے والے پاکستان کے ہونہار طالب علم

ٹیکنالوجی کی دنیا میں جہاں دیگرممالک کے طالب علم اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوارہے ہیںوہاں پاکستانی طالب علم بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔ ایسے ہی کچھ پاکستانی طالب علموں کے کارناموں پر نظرڈالتے ہیں۔

فرخ بھابھا

ٹیکنالوجی کے کارنامے دکھانے والے پاکستان کے ہونہار طالب علم

کراچی کے 23 سالہ نوجوان طالب علم فرخ بھابھانے مقامی سطح پر تھری ڈی پرنٹر تیار کیا ہے جس کی لاگت انٹرنیشنل مارکیٹ کے مقابلے میں 4 گنا کم ہے۔ فرخ بھابھا بیچلر آف سائنس(کمپیوٹنگ) کے فائنل ائیر کے طالب علم ہیں۔ انہوں نے دنیا میں تھری ڈی پرنٹنگ کے شعبے میں پیداواری صنعت کی ترقی کے امکانات کودیکھتے ہوئے پاکستان میں تھری ڈی پرنٹنگ پر کام کا فیصلہ کیا اور اپنے فائنل پروجیکٹ کے طور پر تھری ڈی پرنٹنگ کا انتخاب کیا۔ وہ اب تک 3، تھری ڈی پرنڑ تیار کر چکے ہیں چوتھا پرنٹر تکمیل کے مراحل میں ہے، اب تک پاکستان میں تیار کردہ یہ سب سے زیادہ گنجائش والا پرنٹر ہے۔

محمدحمزہ شہزاد

ٹیکنالوجی کے کارنامے دکھانے والے پاکستان کے ہونہار طالب علم

سال 2016 اس لحاظ سے تاریخ رقم کر گیا کہ پاکستانی نژاد برطانوی طالب علم6سالہ حمزہ شہزادنے ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک طوفان برپا کر دیاہے۔6سالہ حمزہ نے مائیکرو سافٹ آفس سویٹ کا امتحان پاس کر کے دنیا کے کم عمر ترین سند یافتہ مائیکرو سافٹ آفس پروفیشنل کا اعزاز حاصل کیا،ان کا زیاد ہ تر وقت کمپیوٹر پروگرام بنانے پر صرف ہوتا ہے۔وہ ایسا ویڈیو گیم بنانے کے لیے کوشاں ہیں جو تیس منٹ میں ختم ہوجائے۔انکے والدین انہیں بل گیٹس اور اسٹیو جابس کے روپ میں دیکھنا چاہتے ہیں۔

سید فیضان حسین

ٹیکنالوجی کے کارنامے دکھانے والے پاکستان کے ہونہار طالب علم

پاکستان سے تعلق رکھنے والے سید فیضان حسین کو کوئنز ینگ لیڈرز 2017کا اعزاز بکنگھم پیلس برطانیہ میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران دیا گیا۔ یہ ایوارڈ ہر سال دولتِ مشترکہ میں شامل ممالک کے منتخب نوجوانوں کو دیا جاتا ہے۔ فیضان حسین کو یہ ایوارڈ پسماندہ علاقوں میں ٹیکنالوجی کے ذریعے صحت کے مسائل کم کرنے کے سلسلے میں کی جانے والی آگاہی مہم اور غیر مراعات یافتہ غریب گھروں کے بچوں کو کمپیوٹر کی تعلیم دینے کے سلسلے میں دیا گیا۔فیضان حسین نے ایجو ایڈ اور ون ہیلتھ سمیت کئی نئے تخلیقی پراجیکٹس کی تشکیل و تکمیل میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔ فیضان اِس وقت وینچر ڈارٹ نامی نئے پراجیکٹ پر کام کر رہے ہیں، جس کا مقصد جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے نئے اور چھوٹے پیمانے پر سرمایہ کاری اور کاروبار سے وابستہ افراد کو سود مند مشورے اور نئی راہیں دکھانا ہے۔یہاں یہ بات بھی دلچسپی سے خالی نہیں کہ فیضان 2014 میں پاکستان سے مائیکروسافٹ امیجِن کپ کے برین گیمز جیتنے میں کامیاب ہوئےتھے۔

زینب بی بی

ٹیکنالوجی کے کارنامے دکھانے والے پاکستان کے ہونہار طالب علم

کوئنز ینگ لیڈرز 2016ء کا اعزاز پاکستان کی غیر معمولی ذہین طالبہ زینب بی بی نے پایا جنہوں نےقابل تجدید توانائی کے شعبے میں کام کیا، وہ استعمال شدہ ٹشوپیپر سے بائیو ایتھنول یا بائیو فیول بنانے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔ زینب نے پاکستان میں ایک ’ 'کیمیلینا اسٹیوا‘ نامی امریکی پودا متعارف کرایا ہے جو بائیو ایتھنول یا بائیو ڈیزل پیدا کرتا ہے۔

انٹیل انٹرنیشنل سائنس اینڈ انجینیئرنگ فیئر 2017 کے پاکستانی موجد طالبِ علم

اگر بات اپلائیڈ یا اطلاقی سائنس کی ہو تو وہاں بھی پاکستانی طلباء کسی سے پیچھے نہیں رہے۔ ہر سال کیلی فورنیا امریکا میں ہونے والے مشہورِ زمانہ انٹیل انٹرنیشنل سائنس اینڈ اانجنیئرنگ فیئر میں پاکستانی طلباء کی جانب سے دس پراجیکٹس پیش کیے گئے۔اِس سالانہ عالمی میلے کی اہمیت کا اندازہ اِس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اِس میں پوری دنیا سے 1700 طلباء و طالبات حصہ لیتے ہیں۔ امریکا میں حتمی مقابلے سے قبل اِن بچوں کو ملکی سطح پر کئی مقابلوں میں حصہ لینا پڑتا ہے۔

آغا خان ہائیر سیکنڈری اسکول کراچی سے تعلق رکھنے والے سال دوم کے طالب علم حسیب احمد خواجہ کا میوزیکل ٹارچ نامی ایک پراجیکٹ تھا۔ اس پراجیکٹ کا مقصد کم خرچ بالا نشین کے مصداق 'انتہائی کم لاگت سے زیادہ توانائی کا حصول تھا۔ یہ نہ صرف حسیب کی تخلیقی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے بلکہ مستقبل بینی کا شاندار اظہار بھی ۔ آغا خان ہائیر سیکنڈری اسکول کراچی کے ہی سال اول کے طالب علم مجتبیٰ سجاد کمانی نے اپنا پراجیکٹ بعنوان ’نابیناؤں کے لیے بریسلٹ‘ پیش کیا۔ بصارت سے محروم افراد اِس بریسلٹ کی مدد سے اپنی آواز یعنی صوتی احکامات کا استعمال کرتے ہوئے مطلوبہ جگہ تک جا سکتے ہیں۔

اِس پراجیکٹ کا بنیادی مقصد بصارت سے محروم افراد کا دوسروں پر انحصار کم کرتے ہوئے اُنہیں خود کفیل کرنا ہے۔ دانش ہائیر سیکنڈری اسکول چشتیاں سے تعلق رکھنے والے احمد حسن، لیاقت علی اور نعیم حسن کا پراجیکٹ کال اینڈ چارج دی موبائل تھا۔

تازہ ترین