• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت سرینگر میں دہلی سے حکومت چلانا چاہتا ہے، اسحاق ڈار

فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں غیر کشمیریوں کے زمین خریدنے کے لیے دروازے کھولے گئے، بھارت سرینگر میں دہلی سے حکومت چلانا چاہتا ہے۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت نے غیر قانونی اقدامات کے لیے کشمیری رہنماؤں کو جیل میں رکھا، بھارتی حکومت موجودہ حقائق سے کیسے نظریں چرا سکتی ہے، بھارت کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ نہیں کرسکتا۔ کشمیری جبر کے ماحول میں ہیں، کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کی جارہی ہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت سلامتی کونسل کی قراردادوں سے انکار کیسے کرسکتاہے، کشمیر میں انسداد دہشت گردی کے قوانین کو توڑا جارہا ہے، بھارتی حکومت موجودہ حقائق سے کیسے نظریں چرا سکتی ہے، بھارت کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ نہیں کرسکتا۔ کشمیری جبر کے ماحول میں ہیں، کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی اور کشمیریوں کے رشتے صدیوں پرانے ہیں، بھارت غیر قانونی فیصلہ کمشیر پر لاگو نہیں کرسکتا، کشمیر پر پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں، پاکستان سفارتی امداد تب تک جاری رکھے گاجب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ میں کشمیر و فلسطین کے لیے بار بار آواز اٹھائی، پلوامہ کی طرح پہلگام بھی بھارت کا پلان تھا، افواجِ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان بھارت کی جارحیت کا بھرپور جواب دے گا، پاکستان پہلگام واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات کرانے کو تیار ہے، پہلگام واقعہ دراصل بھارت کا فراڈ تھا، بھارت نے پہلگام پر جھوٹ بولا لیکن ان کی قسمت خراب تھی۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت کے اپنے میڈیا نے کہا کہ بھارت کا بیانیہ پہلگام پر فیل ہوگیا، پاکستان پُرامن ملک ہے لیکن کوئی اسے کمزوری نہ سمجھے، پاکستان پڑوسیوں سے اچھے تعلقات کا خواہشمند ہے، ڈائیلاگ اور ڈپلومیسی ہی مسائل کا اصل حل ہے، پاکستان تنازعات اور تشدد کو ہوا نہیں دینا چاہتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ حکومت کو دنیا جانتی ہے اور وہ کشمیر کے ساتھ کھڑی ہے، آرٹیکل 370 بھارت کے اپنے آئین میں تھا جو انہوں نے ختم کردیا، بھارت کشمیر سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد پر عملدرآمد کا پابند ہے۔

قومی خبریں سے مزید