• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
آن لائن شاپنگ میں احتیاط ضروری ہے

عید پرویسے ہی خواتین کے ہزاروں چکر لگ جاتے ہیں اور پھر بھی خواتین کی شاپنگ مکمل نہیں ہو پاتی اور خواتین گھنٹوں کی شاپنگ میں بور بھی نہیں ہوتیں البتہ تھکن کا شکا ر ہوسکتی ہیں ، خاص طور پر ملازمت پیشہ خواتین میں اس قدر توانائیاں نہیں ہوتیں کہ وہ کئی کئی گھنٹے لگا کر تشفی و تسلی سے خریداری کرسکیں۔ اسی لیے اب وہ بھی آن لائن خریداری کی سہولت سے فائد ہ اٹھا سکتی ہیں اور عید کی شاپنگ مکمل کر سکتی ہیں۔ اسی طرح جو چیز بازار میں دستیاب نہیں اور وہ خاتون ِ خانہ کو درکارہوتو اس کا بہتر حل یہی ہے کہ اسے آن لائن منگوالیا جائے۔ کیونکہ آپ کو اچھے سے اچھے برانڈ کی اشیاء آسانی سے آن لا ئن مل جاتی ہیں اور آپ کو یہ اختیار مل جاتا ہے کہ اپ اپنے طور پر بہتر چیز منتخب کرسکیں۔ 

آپ آن لائن شاپنگ کے وقت جسمانی تھکاوٹ سے بھی بچ جاتے ہیں کیونکہ آپ کو شاپنگ سینٹر جانا نہیں پڑتا اور اس کے لئے وقت کی بھی کوئی قید نہیں ہے۔ اگر آپ کسی ایک برانڈکا سامان خریدنا چاہتے ہیں تو اس کی قیمت کا موا زنہ دوسرے برانڈسے کر سکتے ہیں، اسی طرح ریل یا ہوائی جہاز کا ٹکٹ لینا چاہیں تو اس کے لئے بھی کئی آن لائن ویب سائٹس پر جاکر قیمت معلوم کی جاسکتی ہے۔ اب توزندگی کے لوازمات کا ہر سامان انٹرنیٹ پر موجود شاپنگ ویب سائٹس پر دستیاب ہے، سب سے بڑی بات یہ ہے کہ چوبیس گھنٹے میں جب چاہیں اپ خریداری کر سکتےہیںاور یہ محض انگلی کی ایک جنبش کے ذریعے ہوسکتاہے ۔

آن لائن خریداری ان خواتین کیلئے بہترہے جو مصروفیت کے باعث بازار نہیں جا سکتیں یا جو رش میں چلنے پھرنے اور دکانداروں سے بھاؤ تاؤ کرنے سے گھبراتی ہیں۔لیکن جہاں آن لائن شاپنگ سے خواتین کو خریداری کرنے میں آسانی ہوئی ہے وہیں انھیں دھوکا دہی کا بھی سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ آن لائن جو چیز پسند کی جاتی ہے، پارسل ملنے پر اس میں سے بالکل وہی شے برآمد نہیں ہوتی۔ پھر نہ تو اس چیز کو استعمال کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی واپس کرکے اپنی رقم حاصل کی جاسکتی ہے۔ اس لیے عقل مندی کا تقاضا ہے کہ جب بھی آن لائن خریداری کریں تو سوچ سمجھ کر کریں ،تا کہ اس کا خمیازہ نہ بھگتنا پڑے۔ ضروری نہیں آن لائن خریدی گئی ہر چیز غیر معیاری ہو۔ بہت سی ویب سائٹس ایسی بھی ہیں جو قابلِ بھروسہ ہیں اور آرڈر کے مطابق اشیاء خریداروں کو فراہم کرتی ہیںاور پسند نہ آنے پر واپس بھی لے لیتی ہیں۔

کچھ خواتین کا کہنا ہے کہ کپڑوں اور دوسری چیزوں کی خریداری میں تو انھیں کسی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا لیکن جب بات جوتوں کی آجائے تو وہ پریشان ہو جاتی ہیں کہ آن لائن جوتوں کی خریداری میں ان کے سائز کا اندازہ کیسے ہوگا؟ اب اس کے لیے بھی خواتین کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیوںکہ ویب سائٹ پر ہر آئیٹم کی تفصیل موجود ہوتی ہے اور سب سے اہم بات یہ کہ آپ کو اپنے جوتے کا سائز معلوم ہونا چاہئے ۔ دوسر ی یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ ہر کمپنی کا جوتوں کا سائز ایک سا نہیں ہوتا ۔ہو سکتا ہے ایک کمپنی کا جوتا آپ کو 5نمبر کا آتا ہو لیکن جب آپ کسی اور کمپنی سے خریدیں تو اس کا نمبر مختلف ہو ۔ 

اس لیے اس کا آسان طریقہ یہی ہے کہ آپ کوئی بھی جوتا آرڈر کرنے سے قبل ویب سائٹ پر دی گئی ہیلپ لائن پہ رابطہ کریں۔ انھیں اپنے ناپ کے بارے میں بتائیں تاکہ وہ آپ کی صحیح رہنمائی کریں۔ کوشش کریں کہ کسی ایسی ویب سائٹ سے خریداری کریں جہاں فٹ ویئر پسند نہ آنے یا سائز چھوٹا بڑا ہونے کی صورت میں واپس یا تبدیل کرنے کی سہولت موجود ہو تاکہ بعد میں کسی پریشانی کا سامنہ نہ کرنا پڑے۔

خواتین کو اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیے کہ جب بھی کوئی چیز خریدیں اور پارسل گھر آئے تو اسے اسی وقت دیکھ لیں تا کہ بدلنے میں آسانی ہوکیونکہ کئی بار یوں بھی ہوتا ہے کہ جب پارسل گھر آتا ہے تو خواتین اپنے کسی کام میں مصروف ہوتی ہیں اور وہ پارسل رکھ کر بھول جاتی ہیں۔ کئی روز بعد انھیں پارسل چیک کرنے کا خیال آتا ہے۔ اس وقت تک ویب سائٹ کی پالیسی کے مطابق خریدی گئی اشیاء تبدیل کرنے کی مدت ختم ہوچکی ہوتی ہے۔

جوتوں کی خریداری کرتے وقت ایک اور بات کا بھی دھیان رکھیں کہ خریداری سے پہلے اس کا ہیل سائز بھی دیکھ لیں۔ جب ہر طرح سے مطمئن ہو جائیں تب آرڈر دیں۔ جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہ کریں ۔

اگر نئے ڈیزائن کے جوتے خریدنا چاہتی ہیں تو بہتر یہ ہوگا کہ پہلی دفعہ آن لائن نہ خریدیں، کیوں کہ ضروری نہیں جو جوتے تصویر میں اچھے لگ رہے ہیں وہ آپ کے پیروں میں بھی سجیں ۔ ہمیشہ آرام دہ جوتوں کا انتخاب کریں تا کہ چلنے میں آسانی ہو ۔ پہلی بار آن لائن جوتا خریدتے ہوئے احتیاطاً ایک جوڑی خریدیں۔ آرڈر موصول ہونے پر جوتوں کی کوالٹی پسند آئے تو پھر زیادہ تعداد میں خریدے جاسکتے ہیں۔

اکثر آن لائن ویب سائٹس کریڈٹ کارڈ کے ذریعے قیمت وصول کرتی ہیں۔ مگر بہتر یہ ہے کہ ان ویب سائٹس سے خریداری کریں جنھیں آرڈر کیا گیا سامان وصول ہونے پر ادائیگی کرنی ہوتی ہے۔ایک اور بات کا بھی خیال رکھیں کہ اگرآپ کسی ویب سائٹ سے خریداری کا ارادہ رکھتی ہیں تو پہلے اس کی ساکھ کے بارے میں جان پہچان کے لوگوں سے معلومات حاصل کریں جب مطمئن ہو جائیں تب خریداری کریں۔

آن لائن شاپنگ کے بہت سے فوائد کے ساتھ ان کے نقصانات کو بھی دھیان میں رکھنا بے حد ضروری ہے ، جب آپ ان لائن شاپنگ کرتے ہیں تو کریڈٹ کارڈ کا نمبر ڈالتے ہیں،جسے کوئی بھی ہیکر چرا سکتا ہے اور آپ کی ذاتی معلومات تک رسائی حاصل کر کے ،جیسے آپ کا فون نمبر، پتہ، کارڈکا پن نمبر وغیرہ، وہ آ پ کےا کاؤنٹ سے پیسہ نکال سکتا ہے یا خریداری کر سکتا ہے ۔ اسی طرح آن لائن بہت ساری جعلی شاپنگ سائٹس ہیں جو بظاہر بھروسہ مند نظر آتی ہیں مگر جیسے ہی آپ ان پر آن لائن خریداری کریں گی تو اپ کا سارا ڈیٹا اور معلومات ان لوگوں تک پہنچ جائے گا اور آپ مالی نقصانات اٹھاسکتے ہیں۔ اس ضمن میں خواتین باالخصوص اپنے شوہر، بچوں یا کسی رشتہ دار کو اعتماد میں ضرور لیں جنھیں آن لائن شاپنگ کی سوجھ بوجھ ہو اور وہ آن لائن شاپنگ کا تجربہ بھی رکھتے ہوں۔

تازہ ترین