• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پاکستانی فٹبال ورلڈ کپ میں ڈالے گی دھمال

بدقسمتی سے پاکستان کی فٹبال ٹیم عالمی رینکنگ میں آخری نمبروں پر نظرآتی ہے ، لیکن خوش قسمتی سے پاکستان میں تیار کی جانے والی فٹبال عالمی سطح پر پہلے نمبر پرہے ۔ کرکٹ اور ہاکی کےعلاوہ پاکستانی شائقین فٹبال کےبھی دیوانے ہیں اور 14 جون سے شروع ہونے والے فٹبال ورلڈکپ میں ان کی دلچسپی اپنے عروج پرہے۔ ہم بھی فٹبال کے عشق میں مبتلا ہوکرپچھلے ورلڈکپ سے پہلے جہازی سائز ایل ای ڈی خرید چکے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ فٹبال ورلڈکپ کہیں بھی منعقد ہو پاکستانی معیشت پر اس اثر ضرورپڑتا ہے اور جب پاکستان میں تیار کی گئی فٹبال بین القوامی کھلاڑیوں کے پیروں میں ڈگمگاتی ہے تو کہیںنہ کہیں یہ احساس جاگ اٹھتا ہے کہ اس کھیل میں ہم بھی شریک ہیں۔

پاکستانی فٹبال ٹیم ورلڈکپ کے لیے کوالیفائی نہیں کرپاتی مگرپاکستانی فٹبال ورلڈ کپ کا فائنل میںپہنچ جاتی ہے، اسی طرح پاکستانی خلا میں نہیں جاسکے تو کیا ہو ا، روسی خلا باز اپنے ساتھ پاکستانی فٹ بال بھی خلا میں لے گئے اور پھر خلا میں انوکھا فٹ بال میچ ہوا، زیرو گریوٹی میں کھیلا گیا میچ کافی منفرد تھا۔

پاکستان کا صنعتی شہر سیالکوٹ کھیلوں کے سامان کی تیاری میں خاصی شہرت رکھتا ہے اور خاص طور پر اس شہر میں تیار کیے گئے فٹبال کو دنیا بھر میں خاصی مقبولیت حاصل ہے۔لیکن ماضی میں پاکستان میں فٹ بال بنانے والی فیکٹریوں میں کم عمر بچوں سے مزدوری لینے کے الزامات بھی سامنے آتے رہے ہیں جس سے کھیلوں کی مصنوعات کی برآمدات میں کمی آئی تھی۔واضح رہے کہ پاکستان کا شمار دنیا بھر میں فٹبال برآمدکرنے والے بڑے ممالک میں ہوتا ہے اور پاکستان سے سالانہ چار کروڑ فٹ بال برآمد کی جاتی ہیں۔ وزارتِ تجارت کے اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 18– 2017- کے ابتدائی10ماہ میں پاکستان نے 122 ملین ڈالر مالیت کی فٹبال برآمد کیں۔

خیال رہے کہ فیفا ورلڈ کپ 14جون2018ء سے روس میں شروع ہوچکا ہے ۔پاکستانی وزارتِ تجارت کے مطابق ورلڈ کپ کے لیے سیالکوٹ کی نامی گرامی فرم فٹبال فراہم کر رہی ہے۔ اسی کمپنی نے برازیل میں منعقد ہونے والے 2014ء کے فیفا عالمی کپ کے لیے ’’بروزوکا‘‘ نامی فٹبال بھی فراہم کیے تھے۔

ہمارا دوست ملک چین ہر معاملے میں ہماری مدد کرتاہے ، اسی لیے فٹبال کے کھیل کوسنبھالا دینے کے لیے بھی چین میدان میں آ گیا ہے۔ حال ہی میں عدالتی احکامات کے بعد پاکستان میں فٹبال کی سرگرمیاں3سال کے طویل عرصے کے بعد دوبارہ بحال ہوئی ہیں، ساتھ ہی فیفا کی طرف سے عائد معطلی بھی ختم کی جاچکی ہے۔ پاکستان فٹبال فیڈریشن نے رواں برس شیڈول قومی اوربین الاقوامی ایونٹس کا بھی اعلان کردیا ہے جس سے فٹبال شائقین کویہ ایک اورخوشخبری مل گئی ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستان اور چین کی فٹبال فیڈریشنز کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے جس کے مطابق پاکستان میں فٹبال کے کھیل کوفروغ دینے کے لیے چین پاکستان کی بھرپورانداز میں مدد کریگا۔معاہدے کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان نہ صرف یوتھ ایکسچینج پروگرام شروع کیا جائے گا بلکہ دونوں فیڈریشنز مل کرڈیولپمنٹ پروگرام،کوچ ایجوکیشن پروگرام اور ریفری ایجوکیشن پروگرام پربھی کام کریں گی۔

روسی سفیر نے بھی فیفا 2018 ورلڈ کپ میں پاکستانی فٹ بال استعمال کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کھیلوں کا معیاری سامان تیار کرنے والا ملک ہے۔ پاکستان کے ساتھ مزید شعبوں میں بھی تعاون بڑھائیں گے۔

دنیا بھر میں ہاتھ سے تیار کی جانے والی فٹبال کا70فیصد حصہ سیالکوٹ میں تیار کیا جاتا ہے جسے پھر مختلف ممالک کو برآمد کیا جاتا ہے۔ پاکستان میں فٹبال کی صنعت ہزاروں افراد کو روزگار فراہم کر رہی ہے۔ پاکستان میں ہاتھ سے تیار کی جانے والی فٹبال کا سب سے بڑا درآمد کنندہ جرمنی ہے ۔ جبکہ گزشتہ ماہ چلی میں ہونے والی پہلی سنگل کنٹری نمائش میں پاکستانی مصنوعات کے ہزاروں ڈالرز کے برآمدی آرڈرزمیں یورو فٹبال سیالکوٹ کو 10ہزار فٹبال بنانےکا آرڈر بھی مل چکا ہے ۔

تازہ ترین
تازہ ترین