کراچی(جنگ نیوز)سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ وطن واپس آنا چاہتا ہوں مگر میں سمجھتا ہوں دلیری اور بیوقوفی میں فرق ہوتا ہے مجھے کوئی بہادری نہ سکھائے اس وقت آنا میرے اور پارٹی کے حق میں نہیں ہے ،اگر میں آجا تا ہوں تو نواز شریف مجھے فوکس کردیں گے تاکہ وہ خود اپنے آپ کو بچاسکیں اور یہ بات باعث شرمندگی ہوگی فوج کے لئے اور جو سسٹم چل رہا ہے اُس میں ،میں خلل نہیں ڈالنا چاہتا آرمی کے خیالات نہیں جانتا لیکن میرا خیال ہے اُن کا بھی یہی خیال ہوگا کہ اس وقت میرا آنا مناسب نہیں لیکن میں آؤں گا ضروریہ ممکن نہیں کہ میں اپنے ملک نہ آؤں،آصف زرداری کودنیا جانتی ہے کہ وہ چور ہیں اور مجھے دنیا ایک ایماندار آدمی سمجھتی ہے ،شہباز شریف میں کچھ کرنے کی دھن رہتی ہے جبکہ نواز شریف میں اس چیز کا فقدان ہے ۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میری پوری خواہش تھی آنے کی لیکن پھر میں نے تمام چیزوں پر غور کیامیں چاہتا تھا مجھے ایگزیکٹ کنٹرول لسٹ سے ہٹایا جائے‘ خواجہ کو تو ہٹا دیا مجھے کہتے ہیں کورٹ آئیں تو فیصلہ کریں گے‘کہا جاتا ہے کورٹ میں آنے تک نہیں گرفتاری نہیں ہوگی مگر اس کے بعدکیاہوگا؟مجھے کوئی بہادری نہ سکھائے اس وقت آنا میرے اور پارٹی کے حق میں نہیں ہے ۔میں کسی فوجی سے یا چیف سے رابطہ میں نہیں ہوں تاہم عید پر مجھے کیک اور پھول بھیجے گئے لیکن میں فزیکلی اُن سے بات نہیں کرتا ہوں اس لئے کیونکہ اُن پر ہزار قسم کی باتیں ہو رہی ہیں اور میں نہیں چاہتا کہ میرے بات کرنے سے مزید قیاس آرائیاں شروع ہوجائیں۔آرمی کے کرنل نے جو میرے بارے میں باتیں کی ہیں اُن کو شرم آنی چاہیے وہ ساری باتیں جھوٹ ہیں جب میں نے پاکستان چھوڑا اس وقت میرے پاس کوئی اکاؤنٹ نہیں تھا‘میرے پاس جو کچھ بھی ہے آرمی کے پروسیجر کے مطابق دیئے ہوئے پلاٹس وغیرہ ہیں‘چیف منسٹر کے تھرو ہر سال فوج کو زمین ملتی ہے‘شہیدوں کے خاندان کا کوٹہ چیف کے پاس ہوتا تھا وہ میں نے اُن کو دیئے ہیں لیکن کوئی بھی چیز غیر قانونی طور پر کسی کو نہیں دی ۔ میرے پاس ایک گھر اور لندن میں ایک فلیٹ ہے جب لیکچرزدیتا تھا تو ایک لیکچر کے ایک سے لے کر سوا لاکھ ڈالر تک چارج کرتا تھا ۔ چک شہزاد کی پراپرٹی کی جہاں تک بات ہے آپ غالب نشتر سے اس حوالے سے پوچھ سکتے ہیں ان سے میں نے خریدی ہے لاہور میں آفیشل مجھے ایک کمرشل پلاٹ الاٹ ہوا اُس کی مالیت دس گیارہ کروڑ تھی اُس کو بیچ کر چک شہزاد والی پراپرٹی خریدی گئی‘ جنرل اسد درانی کے خلاف ٹرائل ہو رہا ہے آرمی اُن کے خلاف کارروائی کر رہی ہے ۔