• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
والدین بچوں کو سائیکل چلانے کی ترغیب دیں

بچوں کی تربیت میں والدین کے کردار کی بہت اہمیت ہے۔ والدین دن رات ایک کرکے اپنے بچوں کو ہرقسم کی سہولیات دینے کے ساتھ ان کی تربیت پر بھی خاصی توجہ دیتے ہیں۔ والدین کی کوشش ہوتی ہے کہ ان کا بچہ دنیا میں ایک نمایاں مقام حاصل کرے جس کے لیے وہ اس کی صحت اور تعلیم پر خصوصی توجہ دیتے ہیں۔ صحت اور تعلیم کی بات کریں تو ایک مشغلہ ایسا ہے جس کی تعلیم دی جائے تو وہ بچے کی ذہنی و جسمانی نشوونمااورصحت کے لیے کافی مفید ثابت ہوتا ہے۔ وہ مشغلہ ہے ’سائیکلنگ‘، جو نہ صرف بچوں بلکہ بڑوں کے لیے بھی یکساں فائدے مند ہے۔ والدین اگر اپنے بچوں کو سائیکل چلانے کے فوائد پر تعلیم دیں اوران کو اس جانب راغب کرنےکے لیے محنت کریں تو یہ بچوں کے لیے ایک صحت مند سرگرمی ہے۔

سائیکل ایک اہم ایجاد

انسان نے جتنی بھی ایجادات کیں ہیں ان میںایک سادہ مگر بہت اہم ایجادسائیکل بھی ہے۔ 1817ء میں جرمن باشندے ڈریز(Drais) نے دنیامیں پہلی بار سائیکل ایجاد کی۔ دو پہیوں والی اس مشین کو ایک پیڈل اور ہینڈل کی مدد سے چلایا جا سکتا ہے جبکہ اس کی رفتا راس کے پہیوں اور ڈئیزائن پر منحصر ہوتی ہے۔سائیکل کی قیمت مناسب ہوتی ہےجس میں ایندھن کی ضرورت نہیں پڑتی اور اس کو بچے، بوڑھے اورجوان سب ہی چلا سکتے ہیں۔ یہ فضائی آلودگی کو بڑھنے نہیں دیتی اور نہ ہی ماحول پر اس کے برے اثرات نمودار ہوتے ہیں ۔ سائیکل چلانا ایک قسم کی ورزش ہے جس سے جسمانی تندرستی اور چستی حاصل ہوتی ہے ۔

والدین بچوں کو سائیکل چلانے کی ترغیب دیں

بچوں کیلئے سائیکلنگ کے فوائد

ٓآپ اپنے بچے کو کسی ایسے مقام پرلے جائیں جہاں وہ با آسانی سائیکل چلاسکے۔ آپ اسے قوائد و ضوابط اور حفاظتی امورسے آگاہ کریں جن میں ہیلمٹ پہننا شامل ہے۔ شام کے اوقات میں بچوں کوکسی پارک لے جاکر سائیکلنگ کروائی جائے جس سے نہ صرف ان کی جسمانی ورزش ہوگی بلکہ درختوں کے بیچ کھلے ماحولیاتی آلودگی سے بھی محفوظ رہیں گے۔آپ خود بھی بچوں کی رہنمائی کے لیے سائیکلنگ کرسکتے ہیں، بچے والدین کو سائیکل چلاتا دیکھیں گے تو ان کے اندر بھی اس کا شوق پیدا ہوگا۔مندرجہ ذیل باتوں کی وجہ سے سائیکلنگ بچوں کے لیے بہت مفید ہے ۔

۱۔بچےتوازن قائم رکھنا سیکھتے ہیں

۲۔بچوں میں خوداعتمادی پیداہوتی ہے

۳۔رفتار کو قابومیں کرنا آجاتا ہے

۴۔حفاظتی قوائد کے بارے میں معلومات حاصل ہوتی ہے

۵۔بچوں کو چست و توانا رکھنے میں معاون ہوتی ہے

۶۔ یہ بچوں کو مستعد رہنے اور توجہ مرکوزرکھنے میں مدد دیتی ہے

بیرونِ ممالک بچوں میں سائیکلنگ کی اہمیت

یورپ اور امریکا میں بچے چلنے سے پہلے سائیکل سواری سے متعارف ہوجاتےہیں۔ نومولود بچے سائیکلوں کی خصوصی سیٹوں پر سفر کرتے ہیں اور موسمی حالات سے بچاؤ کے لیے ان سیٹوں پر ایک پردہ بھی لگا ہوتا ہے۔ ان ممالک میں سائیکلوں کے لیے بنائے گئے چوڑے اور محفوظ راستوں کی بدولت بچے بہت جلد سائیکلیں چلانا شروع کر دیتے ہیں جبکہ نگرانی کے لیے والدین ان کے ساتھ پیدل چل سکتے ہیں۔ دنیا بھر میں اٹھارہ سال تک گاڑی چلانے کی اجازت نہیں ہوتی اسی لیے بھی سائیکل کی سواری اٹھارہ سال سے کم عمر افراد کے لیے آزادی کا متبادل بن جاتی ہے۔ سائیکل سواری کو نوجوانوں میں مقبول بنانے کے لیے بعض ریاستوں نے بھی اپنا کردار اداکیا۔ اسکولوں کے نصاب میں سائیکل سواری کو شامل کیا گیا ہے، جس سےا سکول آنے جانے کے لیے سائیکل سوار کی نہ صرف حوصلہ افزائی ہوئی بلکہ اسکولوں میں اس مقصد کے لیےسائیکل اسٹینڈ بھی بنائے گئےہیں۔

والدین بچوں کو سائیکل چلانے کی ترغیب دیں

سائیکلنگ کا رجحان

موجودہ وقت میں ادھیڑ عمر کے جانے کتنے افراد ہوں گے جنھوں نے بچپن میں اپنی یا دوست کی سائیکل یا پھر کرایہ پرحاصل کرکے چلائی ہوگی۔ مگر پھر ٹیکنا لوجی کا استعمال عام ہونے سے لوگ زیادہ مصروف ہو گئے ہیں، ان کی زندگیوں میں تیزی آگئی ہے۔ گاڑیوں اور موٹر بائیکس وافرمقدار میں دستیاب ہونے سےسائیکل کا استعمال انتہائی کم ہو گیا ہے۔ دورِ حاضر میں نوعمر بچےبھی سائیکل کی جگہ موٹربائیک چلاتے نظر آتے ہیں جس میں کافی حد تک قصور والدین کا ہے جو اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر نظر نہیں رکھتے اور افسوس یہ ہے کہ کچھ والدین تو ایسے بھی ہیں جو خودہی اپنے بچوں کو نوعمری میں ہی موٹر بائیک چلانا سیکھاتے ہیں۔حوصلہ افزاء بات یہ ہے کہ حال ہی میں کچھ نوجوانوں کوشہر کی سڑکوں پرسائیکلنگ کرتےدیکھا جاسکتا ہے جس سے امید کی جاسکتی ہے کہ انھیں دیکھ کر نوجوان اور بچوں میں سائیکلنگ کا شوق پیدا ہوگا۔ 

تازہ ترین