لاہور(نمائندہ خصو صی) ایاز صادق 4 کروڑ ،خورشید شاہ ،3کروڑ سے زائد اثاثوں کے مالک ،علیم خان 91 کروڑ کے مالک جبکہ اارب کے مقروض بھی ہیں ۔الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے دستاویزات کے مطابق ایاز صادق کے اثاثوں کی مالیت 4 کروڑ 47 لاکھ 95 ہزار 914 روپے ہے جبکہ گزشتہ مالی سال تک اثاثوں کی مالیت 4 کروڑ 23 لاکھ 39 ہزار 280 روپے تھی،دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ایاز صادق کے 3 گھروں کی مالیت 3 کروڑ 66 لاکھ 99 ہزار 682 روپے ہے،ایازصادق نے قومی اسمبلی کی تنخواہ اور جائیداد کے کرائے کو ذرائع آمدن میں ظاہر کیا ہے اور دستاویز کے مطابق قومی اسمبلی سے 2014 سے 2017 تک 63 لاکھ 99 ہزار 370 روپےآمدن ہوئی ہے،اسپیکر قومی اسمبلی ایازصادق کے 3 بینک اکائونٹس میں 2 لاکھ57 ہزار 23 روپے ہیں، ایاز صادق کی بیوی کے نام 2 گھروں کی مالیت 2 کروڑ 68 لاکھ 12 ہزار170 روپیہ جب کہ ان کی اہلیہ کے نام جڑانوالہ میں 47.3 ایکڑ کی وراثتی جائیداد اور 10 کنال زمین فتح جنگ اٹک میں بھی ہے۔دستاویز میں ایاز صادق اور ان کی اہلیہ کے نام حصص کی مالیت 57 لاکھ 95 ہزار 361 روپے ہے جبکہ ان کی اہلیہ کے 6 بینک اکانٹس میں 1کروڑ 40 لاکھ روپے ہیں۔دستاویز کے مطابق ایاز صادق کی اہلیہ کے نام فرنیچر کی مالیت میں 80 ہزار روپے ہیں اور ان کے پاس 40 تولے متفرق زیورات کی مالیت 80 ہزار روپے ہے۔ دستاویزات میں ایاز صادق کی اہلیہ نے عدنان نامی شخص کو 1 کروڑ 30 لاکھ روپے قرض دیا ہوا ہے۔ دستاو یزا ت کے مطابق خورشید شاہ کے مجموعی اثاثے 3کروڑ،59 لاکھ، 15ہزار 359 روپے کے ہیں، ان کے پاس ریجنٹ کے علاقے میں 3 لاکھ 10 ہزار روپے کا گھر ہے جب کہ وہ میمن سوسائٹی میں 20 لاکھ روپے مالیت کے پلاٹ کے مالک بھی ہیں۔خورشید شاہ نے دستاویزات میں اسلام آباد میں 2 پلاٹوں میں 1کینال کا پلاٹ 55 لاکھ اور دوسرا 8 لاکھ روپے کا ہے، سابق اپوزیشن لیڈر نے گھوسری میں 20 اور 3 ایکڑ زمین 26 لاکھ 86 ہزار 76 روپے مالیت کی ظاہر کی ، کوٹری میں 100 ایکڑ زرعی زمین 16 لاکھ روپے مالیت کی ہے۔خورشید شاہ نے اپنے کاغذات نامزدگی فارم میں نارا کاٹن فیکٹری میں 21 لاکھ روپے مالیت کے 25 فیصد شیئرز بھی ظاہر کیے ہیں۔92لاکھ 56ہزار8سو 15روپے کی نقدی،بینک اور بانڈز کی مد میں 35لاکھ موجود ہیں۔سابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنے کاغذات نامزدگی میں اثاثوں کی مد میں 21 کروڑ 39 لاکھ 18 ہزار 499 روپے ظاہر کیے ہیں، مراد علی شاہ ڈی ایچ اے کراچی میں 1کروڑ 15 لاکھ روپے کے بنگلے کے مالک ہیں جب کہ انہوں نے اثاثوں میں مختلف مقامات پر 51 ایکڑ زرعی اراضی بھی ظاہر کی ہے۔دستاویزات کے مطابق مراد علی شاہ نے 10 تولے زیوارت بھی اپنے اثاثوں میں ظاہر کیے جب کہ ان کے پاس 22 لاکھ اور ایک کروڑ 20 لاکھ روپے کی 2 گاڑیاں ہیں۔مراد علی شاہ کے پاس بینک میں 2 لاکھ 64 ہزار 368 ڈالرز بھی ہیں، اس کے علاوہ 275 ایکڑ پر محیط ایک ٹرسٹ بھی ان کی ملکیت میں شامل ہے۔پاکستان تحریک انصاف پنجاب کے صدر علیم خان کے اثاثوں کی تفصیلات سامنے آگئیں جس کے مطابق علیم خان کے کل اثاثوں کی مالیت 91 کروڑ 82 لاکھ 78 ہزار 855 روپے ہے جبکہ وہ ایک ارب روپے کے مقروض بھی ہیں ، ان کے پاس ذاتی پراپرٹی کی مالیت 15 کروڑ 92 لاکھ 75 ہزار 737 روپے ہے، 3 کروڑ 47 لاکھ 21 ہزار 652 روپے مالیت کی3 بیش قیمت گاڑیوں کے مالک ہیں ، اثاثوں میں علیم خان کے پاس 9 لاکھ 94 ہزار 760 روپے کی جیولری موجود ہے جبکہ ان کے پاس نقد 9 لاکھ 35 ہزار 200 روپے اور بینک میں 6 کروڑ 40 لاکھ 82 ہزار 21 روپے ہیں۔دستاویزات کے مطابق علیم خان کا پاکستان میں صرف 90 ہزارروپے کا کاروبار ہے، ان کا بیرون ملک کاروبار کا سرمایہ 81 لاکھ 38 ہزار 5 روپے ہے جبکہ ان کے پاس موجود لاکھوں شیئرز کی مالیت 12 کروڑ 93 لاکھ 53 ہزار 990 روپے ہے،اس کے علاوہ علیم خان نے اپنی ہی بنائی ہوئی کمپنی سے 69 کروڑ 97 لاکھ 4 ہزار 306 روپے بطور قرض لیے، ان کی پاکستان میں 43 جب کہ بیرون ملک 3 کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں۔دستاویزات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما نے 2015 تا 17 تنخواہ اور منافع کی مد میں 4 کروڑ 39 لاکھ 5 ہزار 799 روپے کمائے، 3سال میں 1کروڑ 2 لاکھ 77 ہزار 914 روپے ٹیکس دیا، وہ 1ارب 21 کروڑ 86 لاکھ 32 ہزار 281 روپے کے مقروض ہیں۔پی ٹی آئی رہنما کے موجودہ اثاثوں میں 41 کروڑ 7لاکھ 10 ہزار 277 روپے کا اضافہ ہوا، ان کے پاس موجودہ فرنیچر کی مالیت 19 لاکھ 60 ہزار روپے ہے ۔سابق وزیر دفاع خرم دستگیر نے دستاویزات میں اپنے اثاثوں کی مالیت 1کروڑ 28 لاکھ روپے بتائی ہے، ان کے 2 بینک اکائونٹس میں 37 لاکھ 39 ہزار روپے ہیں جبکہ خرم دستگیر 1کار اور 200 گرام سونے کے بھی مالک ہیں،سابق وزیر دفاع سیالکوٹی دروازے کے قریب سینما کے 1تہائی حصے دار ہیں، وہ جی ٹی روڈ پر واقع کلاتھ مارکیٹ میں بھی 1تہائی حصے کے مالک ہیں۔دستاویزات کے مطابق خرم دستگیر کو سیٹلائٹ ٹائون میں واقع گھر والد کی طرف سے بطور تحفہ ملا، ان کو ڈی سی کالون میں بیوی کی طرف سے پلاٹ بھی بطور تحفہ ملا۔کیپٹن (ر) صفدرحسین کے اثاثہ جات کی فہرست منظرعام پر آگئی جس کے مطابق سابق وزیر اعظم کے داماد راجن پور میں 2922 کنال ، مانسہرہ میں 172 کنال، جلو گائوں مانسہرہ میں 73 کنال اور مانسہرہ دائغ براہ میں 60 کنال زرعی زمین ہے، انہوں نے سندر انڈسٹریل ایریا کے قریب زیر تعمیر فلور ملز میں 34 لاکھ کی سرمایہ کاری بھی کررکھی ہے۔اثاثوں کے مطابق کیپٹن (ر) صفدر نے اسلام آباد E-12/4 ایک پلاٹ قسطوں پر لیا ہوا ہے، ان کے پاس 4 لاکھ روپے کے بانڈز ہیں، کیپٹن صفدر کے بیٹے جنید کے نام پر 16 کنال کی 2 املاک جبکہ 10 لاکھ کی جیولری ہے، اس کے علاوہ ان کے پاس ایک سال میں 17 لاکھ 28 ہزار روپے کا زرمبادلہ آیا ہے۔ امیر مقام نے 76 کروڑ کے اثاثوں کے باوجود خود کو بیگم کا ایک کروڑ 10لاکھ کا مقروض ظاہر کیا، اہلیہ کے اثاثے 1ارب 23 کروڑ سے زیادہ ہیں، غیر ملکی جائیداد سمیت کروڑوں کی زمین اور پرائز بانڈز بھی موجودہیں ،عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے اپنے کل اثاثہ جات کی مالیت 4کروڑ 1لاکھ 18 ہزار 5سو 64 روپے بتائی ہے،انجینئر امیر مقام صوات ،شانگلہ ،اسلام آباد ،پشاور میں 13کروڑ روپے سے زائد جائیداد کے مالک بھی ہیں ۔امیر مقام نے اپنی بیوی سے ایک کروڑ 10لاکھ روپے قرض لے رکھا ہے۔امیر مقام کی بیوی نسیم بیگم کے اثاثوں کی مالیت ایک ارب 23کروڑ روپے ہے ۔ اسفند یار ولی دبئی ہور اینڈ نور کمپنی کے 24 فیصد حصص کے مالک ہیں جبکہ اُن کے پاس 5لاکھ 50 ہزار روپے کے پرائز بانڈز بھی موجود ہیں،اے این پی کے سربراہ نے اپنے اثاثوں میں 50 تولہ سونے کو جہیز کے طور پر ظاہر کیا ہے جبکہ اثاثہ جات میں ایک 1988 ماڈل کار کا ذکر بھی کیا گیا ہے، اُن کے بینک اکاؤنٹ میں 46 لاکھ کی رقم موجود ہے،گوشوارے کے مطابق اسفند یار ولی کے پاس 7لاکھ 40 ہزار روپے کا فرنیچر بھی ہے۔ پیپلزپارٹی کے ارباب عالمگیر اور ان کی اہلیہ امیر ترین جوڑا نکلا،سابق وفاقی وزیر تین ارب روپے سے زائد کی جائیداد کے مالک ہیں جبکہ ان کی اہلیہ عاصمہ عالمگیر چار ارب 3کروڑ 50لاکھ کی جائیداد کے مالک ہیں ۔