• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت: زیر زمین پانی میں یورینئم کی موجودگی کا انکشاف

بھارت: زیر زمین پانی میں یورینئم کی موجودگی کا انکشاف

شمال مغربی بھارت کے بیشتر مقامات پر زیر زمین پانی میں یورینئم کی بڑی مقدار پائی گئی ہے،ماہرین کے مطابق ایسے پانی کا استعمال گردوں کو مہلک بیماریں میں مبتلا کرتاہے۔

بھارت میں جن مقامات پر یورینئم زدہ زیر زمین پانی بر آمد ہواہے ان میں گجرات اور راجستھان کے علاقے شامل ہیں جو پاکستان کے صوبہ سندھ سے ملحقہ ہیں اور یہ صورت حال پاکستان کیلئے انتہائی خوفناک ہے۔

بھارت کے ان علاقوں میں زیر زمین پانی میں کیمیکل کی مقداربہت زیادہ اور عالمی ادارہ صحت کے مقرر کر دہ معیارمیو گرام فی لیٹر(µg/L)سے بہت زیادہ ہےاور گردوں کیلئے انتہائی مہلک بھی۔

بھارت میں پانی کی قلت کوئی نئی بات نہیں ہےجبکہ زیر زمین پانی بھی مختلف وجوہات کی بنیاد پر زہریلا اور آلودہ ہے جس سے انسانی صحت کو شدید خطرات ہیں اور ان مسائل سے زیادہ تر مغربی بنگال، اتر پردیش، بہار اور آسام کے علاقے شدیدمتاثرہیں۔

یہ صورت حال پاکستان کیلئے تشویش ناک اس لئے ہے یہ بھڑکتی اور خطرناک صورت حال صرف بھارت کیلئے ہی تشویش کا باعث نہیں بلکہ پاکستان کیلئے بھی یہ خوفناک صورت حال کی حامل ہے کیوں کہ پاکستان بھی پانی کی شدید قلت کے خطرے سے دوچار ملک ہے اورپاکستان کے بڑے حصے میں آباد لوگوں کو صاف پینے کے پانی تک رسائی نہیں ہے جس کے بعد ان کا انحصار بھی زیر زمین پانی پر ہوتا ہے یہ وہ علاقے ہیں جو بھارت کے ساتھ ملحقہ ہیں۔

پاکستان کی سپریم کورٹ نے بھی مضر اور بد ترین پانی کی شکایات پر ایک رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کی تھی جس کو یہ کام سونپا گیاتھا کہ وہ یہاں دستیاب پانی کے معیارکو پرکھیں اور رپورٹ دیں ۔

اس کمیٹی نے اپنا کام بہ احسن خوبی انجام دیا اور صاف پانی کی فراہمی کو رد کرتے ہو ئے بتایا تھا کہ سندھ میں پانی کا معیار انتہائی ناقص اور بد ترین پانی دستیاب ہے۔

کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں آگا ہ کیا تھا کہ سندھ میں پینے کے پانی کا معیار انتہائی ناقص اور بد ترین ہے جس کے استعمال سے لوگ طرح طرح کی بیماریوں کا شکارہورہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق حاصل کردہ پانی جو سندھ کے13مختلف ڈسٹرکٹ سے لیا گیا جوکسی طور استعمال کے قابل نہیں، پاکستانی صحافیوںنے مطالبہ کیا کہ بھارت سے ملحقہ علاقوں میں زیر زمین پانی کو فوری باقاعدہ طور پر چیک کراجائے ۔

تازہ ترین