• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
لاہور میں وقفے وقفے سے بارش جاری

لاہور میں صبح کے آغازکے ساتھ ہی بارش بھی جاری ہے، پنجاب کے دل میں رات بھر وقفے وقفے سے ہلکی بارش ہوتی رہی۔


واسا حکام کے مطابق لاہور شہر کے بیشتر نشیبی علاقوں سے بارش کا پانی نکال لیا گیا ہے، لکشمی چوک، گوالمنڈی، کوئین میری روڈ، مغلپورہ اور ڈیوس روڈ کو کلیئر کر دیا گیا ہے،شہر کے مختلف علاقوں میں ہلکی بارش جاری ہے۔

لاہور کے جی پی او چوک میں گزشتہ روز تیز بارش پڑنے سے 20فٹ گہرا اور دو سو فٹ چوڑا گڑھا پڑ گیا ،جسے بھرنے کا کام تیزی سے جاری ہے ۔

طوفانی بارشوں سے مال روڈ اور اس سے کچھ فاصلے پر دو گہرے گڑھے پڑ گئے، مال روڈ پرپڑنے والا گڑھا 20فٹ گہرا اور دو سو فٹ چوڑا ہے، گنپت روڈ کا ایک حصہ بھی بیٹھ گیا، شگاف پڑنے کے واقعے کی انکوائری کے لیے کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔

نگراں وزیر ٹرانسپورٹ پنجاب کہتے ہیں کہ کمیٹی 48 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرے گی، شگاف پڑنے کے ذمے داروں کو سزا ملے گی۔

لاہور میں گزشتہ روز ہونےوالی طوفانی بارش سے کافی جانی و مالی نقصان بھی ہوا ہے،گزشتہ روز دس گھنٹے کے دوران 280ملی میٹر بارش نے تباہی مچا دی، انتظامیہ کے دعوےدھرے کے دھرے رہ گئے، بارش کے پانی نے سڑکیں، مکانات، گاڑیوں، سب کو ڈبو دیا، ندی نالے بپھر گئے، شاہراہیں تالاب اور انڈر پاسز سوئمنگ پول بن گئے، شہر میں عوام کی مدد کیلئے ریسکیو والے کشتیاں لے آئے۔

طوفانی بارش سے جہاں مالی نقصان ہوا وہیں جانی نقصان بھی دیکھنے میں آیا، بارش کے نتیجے میں پیش آنے والے مختلف حادثات میں 8افراد جان سے گئے جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے۔

گزشتہ روز سےمسلسل اور پھر وقفے وقفے سے جاری رہنے والی طوفانی بارش سے لاہور کی سڑکیں،گلیاں، محلے سب تالاب میں بدل گئے،کئی کئی فٹ پانی جمع ہونے سےبہت سی موٹر سائیکلیں اور گاڑیاں بند ہو گئیں، کئی موٹرسائیکلیں لہر وں میں تیرتی نظر آئیں۔

لکشمی چوک اور نسبت روڈ پر4,4فٹ پانی کھڑا ہو گیا، ریسکیو 1122 نے شہریوں کو نکالنے کے لیے کشتی کا استعمال کیا۔

انڈر پاسز سوئمنگ پول میں تبدیل ہو گئے، کیولری گراؤنڈ کےعلاقے میں مبین شہید انڈر پاس پانی سےبھر گیا، کئی مقامات پر ٹریفک کی صورتحال بھی اس قدرا بتر ہوگئی کہ شہری کئی کئی گھنٹے ٹریفک میں پھنسے رہے، نشیبی گھروں اور تہہ خانوں میں بھی پانی داخل ہو گیا، ریلوے کالونی میں بارش کے پانی نے گھروں میں تباہی مچا دی۔


طوفانی بارشوں سے دکانیں بھی متاثر ہوئیں، جنرل اسپتال میں مریضوں کی جگہ پانی داخل ہو گیا، قذافی اسٹیڈیم اور ہاکی اسٹیڈیم دریا کا منظر پیش کرتے رہے۔

تیز بارش کے باعث 200 سے زائد فیڈر ٹرپ کر گئے،جس سےشہر کے کئی علاقےبجلی سے محروم ہو گئے، اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے لیسکو چیف مجاہد پرویز چھٹہ نے بتایا کہ تمام تر مشکلات کے باجود 90فیصد فیڈرز بحال ہوگئے ہیں۔

ایئر پورٹ پر رن وے پر بھی پانی کھڑا ہو گیاجس کی وجہ سے 8پراوزیں منسوخ اور24 تاخیر کا شکار ہوئیں۔

محکمہ موسمیات کےمطابق لاہور کے علاقے لکشمی چوک میں سب سے زیادہ 282 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

واسا حکام کاکہناہےکہ انکی ٹیمیں ہنگامی بنیادوں پر پانی نکالنےمیں مصروف ہیں۔

محکمہ موسمیات کےمطابق مون سون بارشوں کا نیا اسپیل ملک میں داخل ہوا ہے،جس کی شدت اگلے2روز تک برقرار رہنے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے بیشتر علاقوں میں آج بھی تیز بارش کاامکان ہے، اگلے 48گھنٹے کہیں ہلکی کہیں تیز بارش ہوتی رہےگی، لاہور اور گردونواح میں بھی ہلکی بارش کا امکان ہے۔

پنجاب اورخیبرپختونخوا کے بیشتر علاقوں میں پیر اور منگل کی درمیانی شب شروع ہونے والا بارش کا سلسلہ آج بھی وقفے وقفے سے جاری ہے۔

رات گئے بھی شیخو پورہ، گوجرانوالہ، ساہیوال، اوکاڑہ، ملتان، خانیوال، میاں چنوں، جھنگ، چنیوٹ، پشاور، مردان اور اسلام آباد میں کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش ہوئی۔

محکمہ موسمیات نے آج بھی ملک کے بالائی علاقوں، کشمیر، اسلام آباد، پنجاب، بلوچستان، سندھ کے کچھ علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا ہے، تاہم لاہور، گوجرانوالہ، راولپنڈی، ژوب، بنوں، فیصل آباد، سرگودھا، کوہاٹ، ڈی آئی خان اور ڈی جی خان ڈویژن میں ہلکی بارش ہوسکتی ہے۔

فیصل آباد میں گزشتہ رات ہونے والی بارش کے دوران گھروں کی چھتیں اور دیواریں گرنے کے واقعات میں ایک شخص جاں بحق اور چار زخمی ہو گئے، 15 ملی میٹر بارش سے ہی کئی نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا جس سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

گوجرانوالہ میں گزشتہ روز سے وقفے وقفے سے با رش کا سلسلہ جاری ہے، جس سے موسم تو خوشگوار ہوگیا ہے لیکن بیشتر علاقوں میں پانی کھڑا ہونے سے شہریوں کا مشکالات کا سامنا ہے ۔

منڈی بہاؤالدین میں دو دن سے وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جس سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا ہے مگر مختلف علاقوں میں پانی کھڑا ہونے سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

تازہ ترین