• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اتفاق ہو تو کالاباغ ڈیم بھی بن سکتا ہے، بھاشا اور مہمند ڈیم فوراً بنانے کا حکم، مشرف اور زرداری بیرون ملک اثاثے ظاہر کریں، چیف جسٹس

اتفاق ہو تو کالاباغ ڈیم بھی بن سکتا ہے، بھاشا اور مہمند ڈیم فوراً بنانے کا حکم، مشرف اور زرداری بیرون ملک اثاثے ظاہر کریں، چیف جسٹس

اسلام آباد(ایجنسیاں، مانیٹر نگ سیل، جنگ نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے سپریم کورٹ میں مختلف مقدمات کی سماعت کی۔ عدالت عظمیٰ نے بھاشا اور مہمند ڈیم کی فوری تعمیر کا حکم دیدیاہے،چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ بھاشا، مہمند ڈیم کاکوئی تنازع نہیں فوری تعمیر کئے جائیں، سب کا اتفاق ہوتو کالاباغ ڈیم بھی بن سکتا ہے۔ سپریم کورٹ نے چیئرمین واپڈا کی سربراہی میں فیصلے پر عملدرآمد کیلئے کمیٹی قائم کردی ہے، رجسٹرارسپریم کورٹ کے نام پرعوامی عطیات کیلئے اکاؤنٹ کھولا جائیگا اور عطیات دینے والوں سے آمدن کے بارے میں کوئی پوچھ گچھ نہیں ہوگی، چیف جسٹس نے پہل کرتے ہوئے ڈیم کی تعمیر کیلئے 10 لاکھ روپے عطیہ کااعلان کردیا، عدالتی حکم میں کہا گیا کہ ڈیموں کی تعمیر کیلئے فنڈ قائم کر دیا گیا ہے اندرون وبیرون ملک پاکستانی فنڈز جمع کرائیں جبکہ سپریم کورٹ نےسابق صدورجنرل(ر) پرویز مشرف اورآصف علی زرداری سمیت ملک قیوم کے بیرو ن ملک اثاثوں کی تفصیل طلب کرلی ہے، چیف جسٹس نےکہا جو بڑےیہ سمجھتےہیں کہ وہ پکڑےنہیں جائینگے، انہیں ڈھونڈ نکالیں گے، مشرف اور زرداری اپنے اور بیوی بچوں کے نام اثاثے بھی سامنے لائیں، کرپشن پر کوئی معافی نہیں، تقریباً ایک ہزارلوگ ہیں جن سے تفصیلات لینگے، بیانِ حلفی دیں کہ پاکستان سے باہر کوئی اکاؤنٹ نہیں۔ سپریم کورٹ نے قرضہ معافی کیس میں تمام ناد ہندگان کو 10؍ روز کی مہلت دیدی، جبکہ اصغر خان کیس کی تحقیقات مکمل ہونے تک ڈی جی ایف آئی اے کو تبدیل نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے سرکاری گھروں کے کیس میںتمام آئی جیز کل طلب کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کی سر بر ا ہی میں پانی کی قلت اورڈیم سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ بعدازاں جاری عدالتی حکم میں کہا گیا کہ آبی ذخا ئرناصرف زندگی بلکہ ملکی بقا کیلئے ناگزیر ہیں، مشترکہ مفادات کونسل کے مطابق بھاشا اور مہمند ڈیم پر کوئی تنازع بھی نہیں۔ چیف جسٹس نےریمارکس دیئے کہ پاکستان کو پانی کی قلت کا سا منا ہے، پانی کا مسئلہ حل نہ ہواتو بحران شدید ہوجائیگا، ڈ یمو ں کی تعمیرمیں قوم کومددکرنا ہوگی، عالمی مالیاتی ادار ےبھی تعاون کرینگے، سب کا اتفاق ہوتو کالاباغ ڈیم بھی بن سکتا ہے۔ چیف جسٹس ثاقب نثارنےاستفسارکیاکہ یہ بتا دیں ہم کتنی مالیت کا پانی ضائع کررہے ہیں۔حکام پانی و بجلی نے اس کے جواب میں کہا کہ ہم کروڑوں ملین ڈالرز کا پانی ضائع کررہےہیں، سال میں 90 ملین ایکڑپانی ضائع ہوتا ہے، تربیلاکےبعدہر10سال بعدنیاڈیم بناناچاہئے تھا۔ حکام وزارت پانی و بجلی کے مطابق ایک ملین ایکڑ پانی کی مالیت 50 کروڑ امریکی ڈالرہے۔اس موقع پرچیف جسٹس نے استفسار کیا کہ حکومت آخر ڈیمز کیوں نہیں بناناچاہتی تھی؟ اسکے جواب میں وزارت پانی و بجلی کے حکام نے کہا کہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ حکومت کی یہ ترجیح نہیں تھی۔چیف جسٹس نے کہا کہ وزارت خزانہ بتائیں قوم ڈیموں کے لیے کس طرح اپنا حصہ ڈال سکتی ہے۔183 کے تحت عدالت کا اختیار ہے، سماعت کے دوران سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹ کھولا جائےاورعوام اس میں اپنے فنڈز جمع کروائے، قواعد بھی ضروری ہیں، پانی استعمال کرنے والوں سے قیمت وصو ل کرنا ہوگی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت پالیسی معا ملا ت کا جائزہ نہیں لے رہی ہے۔ اٹارنی جنرل اشتراوصاف نے بتایا کہ کالاباغ ڈیم میں 6 اعشاریہ ایک ملین ایکڑ پانی کی گنجائش ہوگی، بھاشا ڈیم کی مشترکہ مفادات کونسل نے منظوری دی، جس میں گنجائش 6 اعشاریہ 4 ملین ایکڑ پانی ہوگی، عوام ڈیمز کی تعمیر چاہتے ہیں، عدالت حکم نہیں دیگی تو صرف بحث ہی ہوتی رہے گی، عدالت اس پر حکم جاری کرے۔جس پر چیف جسٹس کی سربراہی میں4 رکنی بنچ نے یہ حکم جاری کیا۔ ادھراین آراو سے فائدہ اٹھانےسےمتعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں ہوئی۔اٹارنی جنرل اور آصف زرداری کے وکیل فاروق نائیک عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نےسماعت کے آغاز پر ہی پرویز مشرف اور آصف زرداری کے بیرونِ ملک اثاثوں کی تفصیلات طلب کرلیں جبکہ سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم کوبھی اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانےکاکہاگیاہے۔ عدالت نےحکم دیاکہ تمام فریق اپنے اوربچوں کی بیرونِ ملک جائیدادیں اورغیرملکی اکاؤنٹس ظاہر کریں، کسی کی کوئی آف شور کمپنی ہے تو وہ بھی ظاہر کرےاور تمام فریق اپنےبیانِ حلفی سپریم کورٹ میں جمع کرائیں۔ چیف جسٹس نےسوال کیا کہ ملک قیوم اور آصف زرداری کی طرف سے جواب کب آئے گا؟ اس پر فاروق ایچ نائیک نےبتایاکہ آصف زرداری کی طرف سےجواب آگیا ہے۔ جسٹس ثاقب نثارنےکہاکہ آپ نے پراپرٹی اور فارن اکاؤنٹ ظاہر کرنےہیں، آپ لوگوں کے باہر کوئی اثاثے نہیں، اس پر سپریم کورٹ کو اعتماد میں لیں۔چیف جسٹس نے فاروق نائیک سےاستفسارکیاکہ سپریم کورٹ کو اعتمادمیں لینے میں کیامسئلہ ہے؟عدالت کوبتائیں پاکستان سےباہرآپ کی اور بچوں کی کوئی پراپرٹی ہےیانہیں؟آپ نےوعدہ کیا تھا، اب کچھ کرنےکاوقت آگیاہے۔فاروق نائیک نےکہاکہ جہاں تک آصف زر دا ر ی کاتعلق ہے، ہم نےانکے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ میرے مؤکل آصف زرداری آٹھ مختلف مقدمات میں باعزت بری ہو چکے ہیں۔ چیف جسٹس نےریمارکس میں کہاکہ اگرکسی نےغلط بیانِ حلفی دیا توپتا چل جائیگا۔سب کواپنے اوراپنے بچوں کےاثاثے ظاہر کرناہونگے، ان سب لوگوں سے عدالت براہِ راست تفصیلات طلب کریگی، کرپشن والےتمام ایشوز نکالنے ہیں، کرپشن پرکوئی معافی نہیں۔ سابق صدرجنرل (ر) پرویز مشرف کے وکیل نے جواب دینےکیلئےدوہفتےکی مہلت کی استدعا کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں کل ہی نوٹس ملا ہے، جنرل (ر) پرویز مشرف عدالتوں کااحترام کرتےہیں،جواب کیلئےمہلت دی جائے ۔عدالت نے این آراو مقدمے میں جواب جمع کرانےکیلئے سابق صدرمشرف کودو ہفتوں کی مہلت دیدی۔چیف جسٹس نےریمارکس میں کہاکہ میں زرداری صاحب کانام نہیں لے رہا، سب کوکہہ رہا ہوں، ملک میں پیسہ لانا ہے اور ڈیمز بنا نےہیں۔کیس کی مزیدسماعت ایمنسٹی اسکیم ختم ہونے کےبعد7 اگست کو کرینگے۔

تازہ ترین