سیالکوٹ (جنید آفتاب ) 70 سالہ ملکی سیاسی تاریخ کے 25 جولائی کو ہونے والے اہم ترین انتخابات کے لئے سیالکوٹ ورکنگ باونڈری لائن کے قریبی گائوں میں بھی انتخابی سرگرمیاں شروع ہونے کے ساتھ سیاسی گہماگہمی میں تبدریج اضافہ ہوتا جارہاہے ۔ امیدواران دن رات ووٹرز کو منانے اورسیاسی داو پیج میں مصروف ہیں ۔ضلع سیالکوٹ کی5 قومی اسمبلی اور 11 صوبائی اسمبلی کی نشتوں کے لئے پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن ، تحریک انصاف ، ایم ایم کیو، متحدہ مجلس عمل اور آزاد امیدوارن سمیت قومی اسمبلی کے لئے50 جبکہ صوبائی اسمبلی کے لئے 141م امیدواران میدان میں ہیں ۔ این اے72سیالکوٹ ون میں کل9امیدوار ہیں جن میں مسلم لیگ ن کے امیدوار ارمغان سبحانی، پاکستان تحریک انصاف کی امیدوار فردوس عا شق ، پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار سید اشتیاق الحسن گیلانی کے علاوہ متحدہ مجلس عمل کی امیدوار پروین اختر جبکہ خرم اعجاز ،سید عباس علی شاہ ، عابد جاوید ، میاں نعیم جاوید اور نصراللہ آزاد امیدوار ہیں۔ اسں حلقہ میں اصل مقابلہ ن لیگ اور تحریک انصاف کے مابین ہیں جبکہ تحریک انصاف کے علاوہ ناراض امیدواران جن کو فردوس عا شق کی مخالفت کی وجہ سے پارٹی ٹکٹ نہیں مل سکی تھی بطور آزاد امیدوار بالٹی کے نشا ن پر انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں جن میں سابق ضلع ناظم میاں نعیم جاوید شامل ہیں جو آرائیں برداری سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کو تحریک انصاف میں شامل ہونے والے سابق سپیکر قومی اسمبلی چوہدری امیر حسین کی حمایت حاصل ہے جوکہ گجر برداری سے تعلق رکھتے ہیں اسی طرح اسی حلقے سے میاں عابد جاوید جن کو اپنی سابق پییلز پارٹی کے دور کی سیاسی خاتون ساتھی کی مخالفت کی وجہ سے ٹکٹ نہ ملی ان کو انکو دل کا دورہ پڑا تھا اور وہ گورنمنٹ علامہ اقبال ہسپتال میں زیر علاج رہے کے بارے میں شیند ہے کہ وہ بھی سابق ناظم کی حمایت حاصل ہے جبکہ ضلعی صدر مسلم لیگ ن ادریس احمد باجوہ بھی اسی حلقہ سے پارٹی کے امیدوار تھے مگر ان کو ٹکٹ نہ ملی جس کی بناپر وہ بھی اپنی پارٹی کے نامزد امیدوار کے مخالف لابی کے ساتھ ہیں جو مسلم لیگ کے ووٹر ز کو تقسیم کرے گا۔ حلقہ این اے 72کے علاقہ جات میں کھروٹہ سیداں ، سید پور، بجوات، پھوکلیاں، ڈھلے والی، کوبے چک , رحمت آباد، گنہ ،دھیراسندھا، ہندل ، پتروالی ، ہیڈ مرالہ ، کوٹلی لوہاراں مشرقی، چپراڑ ، گل بہار، کمانوالہ۔ بھڑتھ، پلی توپ خانہ، کوٹلی لوہاراں مغربی، چک سانتھل ، پل بجواں سمیت سیالکوٹ ورکنگ کے پچاس سے زائد گاوں شامل ہیں ۔ حلقہ میں 4 لاکھ47 ہزار309 ووٹ رجسٹرڈ ہیں۔