کراچی (ٹی وی رپورٹ/اسٹاف رپورٹر)صدر و امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ نواز شریف کے احتساب سے مسئلہ حل نہیں ہوگا بلکہ ان تمام لوگوں کا بھی احتساب ضروری ہے جنہوں نے عوام اور ملک کے اداروں کو لوٹ کر قوم کو مقروض کیا ہے۔ہم تمام ڈاکوؤں کا احتساب ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں۔ 40 سال میں شہر میں پانی کا ایسا بحران نہیں آیا، حکمرانوں کے لیے تو فرانس سے منرل واٹر آجاتا ہے لیکن یہاں لمبی لمبی قطاروں میں لوگ پانی کے لیے کھڑے ہوتے ہیں۔ کراچی میں بار بار متحدہ قومی موومنٹ اور پیپلز پارٹی کو موقع ملا لیکن انہوں نے حق ادا نہیں کیا اور مسائل میں اضافے ہی کئے ہیں جبکہ متحدہ مجلس عمل ایک کلین اور گرین پاکستان چاہتی ہے۔وہ اتوار کو کراچی میں متحدہ مجلس عمل کی انتخابی و رابطہ عوام مہم کے سلسلے میں مختلف قومی و صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں دورے کے موقع پر لانڈھی ، قائد آباد ، حسینی چوک ، مظفر آباد کالونی ، پٹیل پاڑہ ، عبد اللہ کالج نارتھ ناظم آباد پر عوامی اجتماعات اور ریلیوں سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی کراچی امیدوار این اے 250حافظ نعیم الرحمن ، جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر و امیدوار این اے 238محمد اسلام ، امیدوار پی ایس 89ممتاز حسین سہتو ، امیدوار پی ایس 91علامہ احسان اللہ ٹکروی امیدوار این اے 245سیف الدین ایڈوکیٹ ، امیدوار پی ایس 106اسلم غوری ، امیدوار پی ایس 105سرور علی ، امیدوار پی ایس 130نسیم صدیقی ، امیدوار پی ایس 120عبد الرزاق خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔سراج الحق نے مزید کہا کہ نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری خوش آئند ہے لیکن اس کے علاوہ پاناما اسکینڈل میں ملوث 436 لوگوں سے زائد افراد کی فہرست چیف جسٹس کے سامنے پیش کی لیکن میں حیران ہوں کہ چیف جسٹس نے اب تک اس پر ایکشن نہیں لیا ہے۔ہم احتساب چاہتے ہیں اور بے لاگ چاہتے ہیں، اگر یہ لوگ احتساب کے اس عمل کو مکمل نہیں کرسکے تو عوام 25 جولائی کو یوم احتساب منائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمران خود تو امیر ہوگئے لیکن عوام کو غریب کرگئے، بیروزگاروں کو روزگار نہیں دے سکے لہذا حکمرانوں کو شرم آنی چاہیے۔شہر کی ہر گلی و سڑک موہن جودڑو کے کھنڈرات کا منظر پیش کررہی ہے لیکن اس شہر کے اقتدار پر قبضہ کرنے والوں نے مایوسی کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔ سیاسی جماعتیں عوامی مفاد کی بجائے اپنے مفادات کے لیے آپس میں لڑ اور ایک دوسرے کے ساتھ مل رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام 25جولائی کو کراچی کو کچرے کا ڈھیر بنانے ، شہرمیں خون خرابہ کرانے ، شہر کو تباہ و برباد کر نے اور پانی سے محروم کر نے والوں کو مسترد کردیں اور اپنے ووٹ کی طاقت سے 25جولائی کا دن ان کے لیے یومِ احتساب ، یوم حساب اوریوم انقلاب بنادیں ۔ عوام کرپشن فری، اسلامی و خوشحال پاکستان کے لیے اورنفرتوں و تعصبات سے با لا تر ہو کر ایک عظیم الشان پاکستان بنانے کے لیے متحدہ مجلس عمل کا ساتھ دیں۔ انسان چاند پر پہنچ گیا ہے اور کراچی کے عوام آج پانی کو ترس رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے سندھ اور کراچی میں حکمرانی کی لیکن عوام کے بنیادی اور دیرینہ مسائل آج بھی موجود ہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہمارا منشور عزم اور پروگرام یہ ہے کہ ہم عوام کے لیے ترقی اور خوشحالی امن و سکون اور عزت کے ساتھ روٹی ،کپڑا اور مکان چاہتے ہیں، بچوں کے ہاتھوں میں قلم اور کتاب اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لیے روزگار چاہتے ہیں۔مظلوموں اور محروموں کے لیے انصاف اور آئندہ آنے والی نسلوں کے مستقبل کو روشن اور ملک کو مضبوط اور محفوظ بنانا چاہتے ہیں ۔ دینی جماعتوں نے مجلس عمل کی صورت میں اتحاد امت کا بھرپور مظاہرہ کیا ہے اور تمام تر مسلکی و فروعی اختلافات سے بالاتر ہوکر ملک اور قوم کی ترقی وخوشحالی اور کرپٹ اشرافیہ سے نجات کے لیے جدوجہد شروع کی ہے ۔ہماری صفوں میں کسی کا دامن کرپشن سے داغدار نہیں ہے۔ ہمارے ساتھ کوئی قرضے معاف کرانے اور قومی خزانہ لوٹنے والا نہیں ہے۔ مجلس عمل نے انتہائی مخلص ، اہل اور دیانت دار قیادت کو امیدواروں کی صورت میں پیش کیا ہے ۔ عوام 25جولائی کو انتخابی نشان ’’کتاب‘‘ مہر لگاکر مجلس عمل کے امیدواروں کو کامیاب بنائیں۔ یہ قیادت ہی عوام کے مسائل حل کرسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے درجنوں مقامات پر ہمارا جس طرح والہانہ اورفقید المثال استقبال ہوا ہے اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام تبدیلی چاہتے ہیں اوریہ بات یقین سے کہی جا سکتی ہے کہ کراچی اور پورے ملک کا مستقبل متحدہ مجلس عمل سے وابستہ ہے۔