آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا :نیکی کے کسی کام کو حقیر نہ سمجھو، خواہ وہ نیک کام یہ ہو کہ تم اپنے بھائی سے کھلے ہوئے چہرے (خندہ پیشانی ) سے ملو۔اس حدیث میں آنحضرت ﷺ نے دوسروں سے خندہ پیشانی کے ساتھ ملنے کو ایک نیکی قرار دیاہے اور ساتھ ہی یہ بھی ارشاد فرمایا ہے کہ اس نیکی کو معمولی یا حقیر نیکی نہ سمجھو ۔ مطلب یہ ہے کہ اس پر بھی تمہارے نامۂ اعمال میں بڑے ثواب کا اضافہ ہو سکتاہے ۔
آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا :قیامت کے دن مومن بندے کی میزان میں کوئی چیز خوش خلقی سے زیادہ وزنی نہیں ہو گی اور اللہ تعالیٰ فحش گو اور بے ہودہ گو شخص کو سخت ناپسند فرماتا ہے ۔ (جامع ترمذی )آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا :تم میں سے جو لوگ مجھے سب سے زیادہ محبوب ہیں اور قیامت کے دن مجلس میں مجھ سے سب سے زیادہ قریب ہوں گے، یہ وہ لوگ ہیں جو تم میں اخلاق کے اعتبار سے سب سے بہتر ہوں ۔(ترمذی )