غذر (این این آئی)گلگت بلتستان کے ضلع غذر کے علاقے اشکومن میں چھوٹا گلیشیئر پگھلنے کے باعث برسوات نامی علاقے میں مصنوعی جھیل سیلا ب کی صورت اختیار کر گئی جس کے نتیجے میں 30سے زائد گھر، زرعی زمین، لنک روڈ، کیٹل فارم زیر آب آگئے اور ہزاروں گاڑیاں بہہ گئیں تھیں،متاثرہ خاندانوں کیلئے کیمپ قائم کردئے گئے ہیں۔گلگت بلتستان ڈسزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(جی بی ڈی ایم اے) اور دیگر انتظامی افسران نے علاقے کا دورہ کیا اور دریا کے بھاؤ میں حائل رکاوٹ کا جائزہ لیا۔متاثرہ خاندانوں کے لیے عارضی کیمپ قائم کر دیئے گئے جبکہ طبی ماہرین کی ٹیم ادویات کے ہمراہ ڈسپینسری پہنچ چکی ہے۔ دریا میں حائل رکاوٹ کے باعث پانی بتدریج بڑھ رہا ہے جو گلگت اور غزر کے رہائشیوں کے لیے بڑا خطرہ ہے۔دریا کے قریب رہائش پذیر خاندانوں کو خطرے کے پیش نظر محفوظ مقام پر منتقلی کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔جی بی تحفظ ماحولیات ایجنسی کے ڈائریکٹر شہزاد نے بتایا کہ ماحولیات کی تبدیلی کے باعث ایسے واقعات جنم لیتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ برف باری سیزن کے آخری حصے میں ہوئی جبکہ عام طور پر برف باری اکتوبر سے جنوری ہوتی تھی اور ہیٹ ویو سے گلیشیئر محفوظ رہتے تھے۔ ڈپٹی کمشنر غذر شجاع عالم نے بتایا کہ گلیشیئر سے پگھلنے والا پانی مٹی اور پتھر کے ساتھ مل کر برسوات کی طرف بڑھا اور سیلا ب کی صورت اختیار کرگیا۔ مصنوعی جھیل بننے سے گاؤں کا دوسرے علاقوں سے سفری رابطہ منقطع ہوگیا ۔ڈی سی کے مطابق گلیشیئر کے پانی کے باعث تقریباً 2 کلومیڑ کا علاقہ زیرآب آگیا اور تقریباً 10گاؤں متاثر ہوئے ۔