• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیرپو ر:22جولائی کو میرے گھر پر حملہ ہوا ، غوث علی شاہ

خیرپور(بیورو رپورٹ)سابق وزیر اعلیٰ سندھ واین اے 208کے جی ڈی اے کے امیدوار سید غوث علی شاہ نے کہاہے کہ خیرپو رپولیس کا رویہ افسوسناک ہے22جولائی کو میرے گھر پر حملہ ہوا جی ڈی اے کے الیکشن دفاتر میں توڑ پھوڑ ہوئی گاڑیو کو نقصان پہنچایا گیا لیکن پولیس مقدمہ درج کرنے کے لیے تیار نہیں ہے وہ پی ایس 26کے جی ڈی اے کے امیدوار لالا عبدالغفار شیخ کے ہمراہ غوث ہاؤس میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے سید غوث علی شاہ نے کہاکہ پولیس کے اس طرح کے رویے سے لگ رہا ہے کہ پولیس ہمارے مخالفین کی مدد کر رہی ہے انہوں نے کہاکہ نگران حکومت خیرپو رپولیس کو غیر جانبدار رکھے سید غو ث علی شاہ نے کہاکہ 22جولائی کو ممتا زگرائونڈ خیرپور میں جی ڈی اے کا جلسہ تھا پیر صاحب پگارا کے بیٹے اور پی ایس 32کے جی ڈی اے کے امیدوار پیر محمد راشد اپنے کارکنوں کے ہمراہ جلسے میں شریک ہونے کے لیے خیرپور آرہے تھے کہ مخالفین نے پیر جو گوٹھ جاکر پیر محمد راشد شاہ اور ان کے کارکنوں کے ساتھ جھگڑا کیا انہوں نے کہاکہ جلسے کے دن پولیس نے مخالفین کو جانے کی اجازت کیوں دی حالانکہ پیر صاحب پگارا بھی جلسے میں شریک ہونے کے لیے پیر جو گوٹھ میں موجود تھے مخالفین کے جھگڑے کے باعث پیر پگاراکو جلسے میں آنے میں دیر ہو گئی انہوں نے کہاکہ جھگڑا پیپلزپارٹی کے جیالوں نے کیا اور مقدمہ پیر پگارا کے بیٹے محمد راشد شاہ سمیت ایک سو سے زائد افراد کے خلاف درج کیا گیا پولیس کے اس قدم کو ہم بڑی بے انصافی سمجھتے ہیں نگران وزیر اعلیٰ سندھ اور آئی جی سندھ کو خیرپو رپولیس کے رویے کا نوٹس لینا ہو گا سید غوث علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ 22جولائی کو خیرپو رمیں بھی جیالوں نے میرے گھر پر حملہ کیا گھر میں توڑ پھوڑ کی گھر کے سامنے کھڑی ہوئی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا جبکہ ہماری الیکشن آفیسز پر بھی حملے کئے گئے ہم نے پولیس کو مقدمہ درج کرنے کے لیے کہا لیکن پولیس نے ہمارا مقدمہ درج نہیں کیا انہوں نے کہاکہ 22جولائی کو خیرپو رمیں بڑی دہشت گر دی ہوئی ہمارا مطالبہ ہے کہ دہشت گر دی میں ملوث عناصر کے خلاف دہشت گر دی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے اور قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے پریس کانفرنس کے دوران سید غوث علی شاہ نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں خیرپور کے قومی اسمبلی کے تین اور صوبائی اسمبلی کے ساتوں حلقے جیتنے کا دعویٰ کیا انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی والے اپنی شکست دیکھ کر بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے وہ قانون شکنی کر نے کی حرکتوں پر اتر آئے ہیں ۔
تازہ ترین