• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
اسکول کُھلنے سے پہلے چند مشورے

موسم گرما کی طویل چھٹیاں ختم ہونے والی ہیں اور کئی بچے اور ان کے والدین دوبارہ اسکول شروع ہونے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ ایسے میں کئی بچے ایسے بھی ہوں گے، جن کے لیے دوبارہ اسکول جانے کی سوچ ہی پریشان کن ہے۔ ’نیو اسکول ایئر‘ کا آغاز کئی بچوں کے لیے جہاں جوش و خروش کا باعث ہوتا ہے، وہاں ان میںایک عجیب سی بے چینی اور تشویش بھی پائی جاتی ہے۔ مندرجہ ذیل ’بیک ٹو اسکول‘ ٹپس پر عمل کرکے والدین اپنے بچوںاور خود اپنے اندر کے خوف پر قابو پاسکتے ہیں۔

ٹیچر سے ملاقات کریں

طالب علموں میں سب سے بڑا خوف یہ پایا جاتا ہےکہ ’کیا انھیں اپنا نیا ٹیچر پسند آئے گا یا نہیں‘؟ اس خوف اور خدشے کو دور کرنے کے لیے والدین کو نئے سال کے آغاز پر اپنے بچوں کے ٹیچر سے ضرور ملاقات کرنی چاہیے۔اس طرح سے ناصرف والدین کو تسلی ہوجائے گی بلکہ ٹیچر سے متعلق بچوں کے خدشات بھی دور ہوجائیں گے۔اگر ٹیچر آپ کے بچوں کے نام ’ویلکم لیٹر‘ بھیجے تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ لیٹر اپنے بچوں کے ساتھ مل کر پڑھیں۔

اس کے علاوہ، آپ اپنے بچوں کو بتاسکتے ہیں کہ ، صرف وہ واحد بچے نہیں، جو اسکول کے پہلے دن کے حوالے سے فکرمند ہیں، بلکہ تقریباً ہر بچے کے دل و دماغ میں اس حوالے سے خدشات پائے جاتے ہیں۔ آپ اپنے بچوں کو یہ کہہ کر بھی تسلی دے سکتے ہیں کہ ٹیچرز کو بھی پتہ ہوتا ہے کہ بچے اسکول کے پہلے دن کس قدر بے یقینی میں مبتلا ہوتے ہیں، اس لیے وہ بھی ان کے خدشات دور کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔

اسکول کا دورہ کریں

یہ بہت اہم ہے کہ آپ اور آپ کے بچے اسکول کے ماحول سے آشنا ہوں۔اگر اسکول میں ’اوپن ہاؤس‘ کا انعقاد کیا جارہا ہے تو والدین اس میں بھی یقینی شرکت کریں۔ والدین کو چاہیے کہ پہلے دن وہ اپنے بچوں کو ان کی کلاس اور ڈیسک تک لے جائیں،انھیں اسکول کا پلے گراؤنڈ دِکھائیںوغیرہ۔ اگر ضرورت محسوس ہو تو اسکول کا دورہ کرنے کے لیے کسی سینئر کلاس کے بچے یا انتظامیہ کی مدد بھی لے سکتے ہیں۔

دوستوں سے روابط بحال کریں

آپ نے اگر اپنے بچے کا کسی نئے اسکول میں داخلہ کروایا ہے تو اپنے دوستوں سے رابطہ کریں اور ان سے معلوم کریں کہ ان کے بچے کس اسکول میں اور کس کلاس میں پڑھتے ہیں۔ اگر ان کے بچے اس اسکول میں پہلے ہی زیرِ تعلیم ہیں تو یہ آپ کے لیے ایک اچھی خبر ہے۔ آپ اپنے بچوں کو ان سے ملوائیں اور پہلے دن اکٹھے اسکول جائیں، اس طرح اسکول کے ماحول کو سمجھنے کے لیے آپ کو کسی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

نئی کلاس کی تیاری

اپنے بچوں کو نئی کلاس کی تیاری کے لیے بیگ، کتابوں، کاپیوں اور دیگر چیزوں کی ایک فہرست بنائیں اور انھیں لے کر شاپنگ کے لیے نکل جائیں۔ مثلاً، اچھا خوبصورت بیگ اور ان کی مطلوبہ اسٹیشنری دلائیں، ایسا کرنابچوں میں اسکول جانے کاجوش و خروش بڑھا دے گا۔نئی کلاس کے وہ آلات جو بچوں نے پہلے استعمال نہیں کیے، ان کی پریکٹس کروائیں۔

آخری لمحے کا انتظار مت کیجئے

کوئی بھی کام آخری وقت کے لیے نہ چھوڑیں۔ بچوں کے ڈریس اور جوتوں سے لے کر، کتابوں تک، ہر چیز کی ایک حتمی فہرست بنائیں اور اس کے مطابق دیکھیں کہ کہیں کسی چیز کی کمی تو نہیں رہ گئی، یا آپ کوئی چیز خریدنا تو نہیں بھول گئے۔بسا اوقات، والدین نئی کلاس کی تیاری کا اس قدر دباؤ لے لیتے ہیں کہ وہ کئی چیزوں کو نظرانداز کردیتے ہیں۔ آخری وقت کے دباؤ اور چیزیں بھولنے کے ڈر سے بچنے کے لیے ہر ایک چیز کا قبل از وقت جائزہ لینا ضروری ہے۔

بچوں کے ساتھ خوش گپیاں کریں

یہ یاد رکھیں کہ اسکول کا نیا سال شروع ہونے سے پہلے، بچوں کو سب سے زیادہ جس چیز کی ضرورت ہوتی ہے، وہ فراغت کے لمحات ہیں۔ اسکول کے آغاز سے ایک روز پہلے بچوں پر نصابی دباؤ مت ڈالیں۔ اس کا منفی اثر یہ ہوگا کہ جو چیزیں ان کے کرنے سے رہ گئی ہیں، اس کی فکر میں انھوں نے جو کچھ پڑھا، سمجھا اور یاد کیا ہے، وہ بھی بھول جائیں گے۔

معمولات میں تبدیلی لائیں

اسکول کھلنے سے ایک ہفتہ پہلے اپنے روز مرہ معمولات میں تبدیلی لاکر اس پر عمل درآمد شروع کریں۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ پُرانی روٹین سے نئی روٹین پر آنا صرف بچوں ہی نہیں بلکہ والدین کے لیے بھی مشکل ہوتا ہے۔ گرمیوں کی چھٹیوں سے نکل کر اسکول شیڈول پر آنا، گھر میں سب کے لیے کافی چیلنجنگ ہوتا ہے۔ اسکول کے پہلے دن کی افراتفری سے بچنے کے لیے ایک ہفتہ قبل ریہرسل کا آغاز کردیں۔ 

صبح اُٹھنے کا الارم لگائیں اور صبح میں کرنے کے ضروری کاموں کی عادت ڈالیں۔ اسکول شیڈول پر چند دن پہلے سے عمل کرنے سے بچے اچھا محسوس کریں گے اور وہ اسکول کھلنے کے پہلے دن آسانی محسوس کریں گے۔ ان چیزوں پر عمل کرکے آپ اپنے اور اپنے بچوںلیے اسکول کا پہلادن اور ہر دن اچھا اور خوشگوار بناسکتے ہیں۔

تازہ ترین