• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نان نفقہ کا مقدمہ،خاتون کی چیف جسٹس سے انصاف فراہم کرنیکی اپیل

کراچی(اسٹاف رپورٹر) عدالت میں شوہر سے نان نفقہ دلانے کا مقدمہ دائر کرنیوالی خاتون نے کہا ہے کہ تین سال سے مقدمہ التوا کا شکار ہونے سے سخت ذہنی اذیت اور مالی مسائل کاشکار ہوگئی ہوں، مسماۃ رحیمہ کی شادی 32سال قبل محمد عبداللہ مکی سے ہوئی،چار بچے ہوئے جن کے نام عبدالرحیم، عبدالکریم،مسماۃ میمونہ اور عمر ہیں،شادی کے بعد مدعا علیہ عبداللہ مکی کو سعودی عرب سے اچھی جاب آفر ہوئی اور وہ وہاں شفٹ ہوگئے،بعد ازاں مدعاعلیہ نے اپنے بھائی کو بھی سعودی عرب بلوالیا،اس طرح اس کے شوہر کے بھائی کی فیملی بھی سعودی عرب آگئے،جس کے بعد آئے روز کے جھگڑے ہونے لگے وہ گالم گلوچ کرنے لگااور آخر کار بیوی کو پاکستان واپس بھیج دیاجبکہ پندرہ روز بعد شوہر بھی پاکستان واپس آگیا،اب صورتحال یہ ہے کہ شوہر گیارہ سال سے خرچہ نہیں دے رہا جبکہ کیس تین سال سے التوا کا شکار ہے۔مسماۃ رحیمہ کا کہنا ہے کہ ان کا شوہر گورنمنٹ ٹیچر ہے پھر بھی خرچہ نہیں دیتا،تین سال سے سٹی کورٹ کی ضلع شرقی کی عدالت نمبر 16میں ان کے دو کمسن بچوں کے خرچے اور تعلیمی اخراجات کا کیس چل رہا ہے،وہ تمام دستاویزات کرواچکی ہیں، جج نہ گرفتاری کا آرڈر جاری کرتی ہے نہ فیصلہ سناتی ہے،مسماۃ رحیمہ نے کہا کہ وہ وکیلوں کی فیس ادا کرکے اور کیس کی طوالت سے تنگ آگئی ہیں،انہوں نے چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ از خود نوٹس لیکر انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔
تازہ ترین