اسلام آباد(نمائندہ جنگ)سپریم جوڈیشل کونسل نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینئر جج، جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی میں کی گئی تقریر میں آئی ایس آئی پر عدالتی معاملات میں مداخلت کا الزام عائد کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے 28 اگست تک جواب طلب کرلیا ہے ،یاد رہے کہ 21 جو لائی کو بار ایسوسی ایشن میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے الزام عائد کیا تھا کہ آئی ایس آئی عدالتی امور میں مداخلت کر رہی ہے،اس کے اہلکاروں نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس انور کاسی سے ملاقات کر کے انھیں سابق وزیر اعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو احتساب عدالت سے ملنے والی سزا کے خلاف اپیلوں کی سماعت 25 جولائی کو ملک میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد کرنے کا کہا تھا ،جسے جسٹس شوکت صدیقی کے بقول تسلیم بھی کرلیا گیا تھا، اپنے خطاب کے دوران بغیر کسی کا نام لیے انہوں نے الزام لگایا تھاکہ مجھے علم ہے کہ سپریم کورٹ میں کس کے ذریعے کون پیغام لے کر جاتا ہے، مجھے معلوم ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا احتساب عدالت پر ایڈمنسٹریٹو کنٹرول کیوں ختم کیا گیا ہے؟ ان الزامات پر پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے چیف جسٹس آف پاکستان ،میاں ثاقب نثار سے جسٹس شوکت صدیقی کے خلاف تحقیقات کرنے اور ان کے خلاف آئین کے تحت کار ر وائی کرنے کی استدعا کی تھی ، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے 22 جولائی کو جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے متنازع بیان کا نوٹس لیا تھا۔