صباقمر، اپنے نام ’صبا‘کی طرح فلم اور ڈرامہ انڈسٹری میں اڑتی پھر رہی ہیں اور’قمر‘یعنی چاند کی طرح چمک رہی ہے۔ صبا قمر نے بہت کم عرصے میں خود کوشوبزکی دنیا میںمنوایا ہے۔ وہ ورسٹائل ایکٹریس ہونے کے ساتھ ساتھ کامیڈین اور بہت اچھی ہوسٹ بھی ہیں۔صبا قمر نے 2005ءمیں شوبز کی دنیا میں قدم رکھا، لیکن ”جیو“ کے مزاحیہ پروگرام ”ہم سب امید سے ہیں“ نے ان کی پہچان بنانےمیں اہم کردار ادا کیا۔ افواہیں گردش کررہی ہیں کہ بالی ووڈ میں فلم ہندی میڈیم کےذریعے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے والی باصلاحیت اداکارہ صبا قمر بہت جلد ہالی ووڈ میں بھی ڈیبیو کرنے جارہی ہیں اور بیٹ مین کے ہیرو بین ایفلیک کے مدِمقابل کا م کریںگی۔ تاہم صبا قمر کی جانب سے ابھی تک ان افواہوں کی تصدیق نہیں کی گئی، تاہم یہ بھی کہاجارہا ہے کہ وہ جلد اس سلسلے میں امریکاپرواز کرنے والی ہیں۔
صباقمرکی ابتدائی تربیت ان کی نانی نے کی، ماڈل و اداکارہ صبا قمر آج کل مقبولیت کے عروج پر ہیں۔ ان کا تعلق گوجرانوالہ کی متمول فیملی سے ہے۔ 5 اپریل 1984ءکو پیدا ہوئی۔ ابھی وہ کمسن بچی تھیں کہ ان کےوالدکا انتقال ہوگیا اور پھران کی فیملی گوجرانوالہ سے کراچی شفٹ ہوگئی۔ صبا قمر کا اصل نام صباحت قمر تھا مگر جب شوبز کی دنیا میں قدم رکھا تو نام صبا قمر رکھ لیا۔ انھوں نےپاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں جلد ہی جگہ بنالی اس کے بعدانھیں فلموں میں بھی خاصی پذیرائی ملی۔ دلوں کو چھو لینے والی اداکاری کے باعث بہت کم عرصہ میں انھوں نے اپنے بہت سے پرستار بنالئے ۔ مختلف نجی ٹی وی چینلز پر مقبول عام ڈرامےان کے کریڈٹ پر ہیں۔ صبا قمر نے کئی مشہور ڈراموں میں کام کیاجن میںاُڑان اور جو چلے تو جاں سے گزر گئے قابل ذکر ہیں ۔
صبا قمر نہ صرف اچھی اداکارہ ہیں بلکہ بہترین ماڈل بھی ہیں اور لوگ ان کی صلاحیتوں کے معترف بھی ہیں۔ لیکن آج کل صبا قمر اپنی اداکاری پرنہیں بلکہ ’خوداعتمادی‘ پر داد سمیٹ رہی ہیں۔ایک فیش شو میںماڈلنگ کرتے ہوئے وہ گر بھی پڑیںلیکن کمال خوبی سے خود کو سنبھالا اور واک مکمل کی ۔ ایک موقع پرشائقین کو بھی لگا کہ اب وہ واک جاری نہیں رکھ پائیں گی لیکن صبا قمر نے ’شومَسٹ گو آن‘ کی کہاوت کو سچ کرتے ہوئے انتہائی اعتماد سے خود کو سنبھالا اور باوقار انداز میں بغیر کسی گھبراہٹ یا پریشانی کے واک مکمل کی۔
صبا قمر نے بالی ووڈ میں اپنے کیریئر کا آغاز گزشتہ برس فلم ’ہندی میڈیم‘ میں اداکار عرفان خان کے مدمقابل کیا۔ہندی میڈیم میں دونوں کی اداکاری کو خوب پسند کیا گیا، فلم نے باکس آفس پر بھی خاصی دھوم مچائی اور 70 کروڑ سے زائد کا بزنس کرکے سپر ہٹ فلم کہلائی۔ اس فلم نے مشہور زمانہ ’فلم فیئر ایوارڈز‘ میں بہترین فلم اور بہترین اداکار کے ایوارڈز بھی اپنے نام کیے جبکہ صبا قمر نے بہترین اداکارہ کے طور پر نامزدگی حاصل کی تاہم وہ ایوارڈ اپنے نام نہ کرواسکیں۔ پاک بھارت کشیدگی کے باعث صبا قمر بھارت جاکرفلم کی تشہیری مہم میں حصہ بھی نہ لےسکیں، جس کے باعث کئی بھارتی صحافیوں سے ان کا رابطہ بھی نہ ہوسکا تاہم ایک بھارتی صحافی نے صبا قمر کا انٹریو کرنے کی تمام کوششیں کیں لیکن انہیں کامیاب نہ مل سکی جس کے بعد بھارتی صحافی نے فنکارہ کوایک کھلا خط لکھ دیا جو تھوڑی ہی دیر میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔
بھارتی صحافی کا کہناتھا کہ انہوں نے صبا قمر کا کوئی ڈرامہ کبھی نہیں دیکھا لیکن ہندی میڈیم میں ان کی اداکاری دیکھنے کے بعد وہ پاکستانی اداکارہ کے ڈرامے یوٹیوب پر ضرور دیکھیں گے کیونکہ صبا قمر کی پرفارمنس نے انہیں کافی متاثر کیا ہے۔ فلم میںصبا قمر نے باکمال انداز میں’ مٹھو‘ کا کردار ادا کیا جو شوہر کو انگلیوں پر نچانے کا ہنر جانتی ہے اور شوہر کو جذباتی طور پر بلیک میل بھی کرتی ہے۔ انھوں نے مزید لکھا کہ حال ہی میں دیکھی جانے والی فلموں میں اتنا نہیں ہنسا جتنا ہندی میڈیم میں صبا قمر کی حقیقت سے قریب تر پرفارمنس دیکھ کر محظوظ ہوا۔ یاد رہے کہ فلم ’ہندی میڈیم‘ چین میں بھی ریلیز کر دی گئی تھی،اور اس نے چین کے باکس آفس پر دھوم مچا دی تھی۔
برصغیر پاک و ہند کے مایہ ناز افسانہ نگار سعادت حسن منٹو کی زندگی پر بنائی گئی فلم ’’منٹو‘‘ جیو فلمز کے بینر تلے ریلیز ہوئی تھی، جس میںصبا قمر نے ملکہ ترنم نور جہاں کا کرداربخوبی نبھایاتھا۔ صبا کو بھارتی اداکارہ تبو سب سے زیادہ پسند ہیں۔ ان کا کہنا ہے ”میں آج بھی تبو جیسی ورسٹائل اداکارہ بننا چاہتی ہوں۔ میرادل چاہتا ہے کہ میں تبو جیسی اداکاری کروں، مگر مجھے ان جیسے کردار ابھی تک نہیں ملے۔‘‘