• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر ،سول اسپتال سرجیکل یونٹ کی لفٹ کئی ماہ سے خراب

سکھر (بیورو رپورٹ) سول اسپتال سکھر کے سرجیکل یونٹ 2میں نصب کی گئی لفٹ کو کئی ماہ گزرنے کے باوجود فعال نہیں کیا جاسکا، تیمار دار اپنے مریضوں کو اسٹریچرز اور وہیل چیئرز کے ذریعے وارڈ کی پہلی اور دوسری منزل تک پہنچارہے ہیں، جس کے باعث انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ غلام محمد مہر میڈیکل کالج ٹیچنگ اسپتال المعروف سول اسپتال میں سہولیات کے فقدان کے باعث دور دراز علاقوں سے علاج و معالجے کے لئے آنیوالے مریض اور ان کے تیمار دار شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔ سول اسپتال سندھ کا ایک بڑا سرکاری اسپتال ہے جہاں روزانہ سینکڑوں مریض سکھر سمیت گھوٹکی، میرپور ماتھیلو، ڈہرکی، اوباڑو، شکارپور، ٹھل، کندھکوٹ، جیکب آباد، خیرپور سمیت مختلف شہروں سے علاج ومعالجے کیلئے آتے ہیں تاہم ناکافی سہولیات کے باعث مریضوں اور ان کے تیمارداروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، جس کی ایک واضح مثال سرجیکل یونٹ 2میں مریضوں کو سہولت کے ساتھ پہلی اور دوسری منزل پر واقع وارڈز تک منتقل کرنے کے لئے نصب کی جانیوالی لفٹ کا غیر فعال ہونا ہے۔ اسپتال انتظامیہ کی جانب سے کئی ماہ قبل مذکورہ وارڈ میں لفٹ نصب کی گئی تھی مگر اسے آج تک فعال نہیں بنایا جاسکا ہے، جس کی وجہ سے سرجیکل یونٹ 2میں زیر علاج مریضوں کو ٹیسٹ کیلئے دیگر شعبہ جات میں لے جانے میں تیمارداروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور مریض بھی پریشانی کا شکار ہوتے ہیں کیونکہ لفٹ غیر فعال ہونے کے باعث مریضوں اور ان کے تیمارداروں کو ریمپ کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔ مذکورہ وارڈ میں زیر علاج مریضوں کے تیمارداروں کا کہنا ہے کہ ہم غریب لوگ ہیں، دور دراز علاقوں سے اپنے رشتہ داروں کا علاج کرانے کے لئے یہاں آئے ہیں، پہلی اور دوسری منزل پر جانے کے لئے اسپتال انتظامیہ نے لفٹ تو لگارکھی ہے مگر معلوم نہیں کی لفٹ چلائی کیوں نہیں جارہی، ہم لوگ اپنے مریضوں کو اسٹریچرز اور وہیل چےئرز کے ذریعے وارڈ تک لیکر جاتے ہیں اگر لفٹ کو فعال نہیں کرنا تھا تو پھر لفٹ لگانے کا فائدہ ہی کیا ہے۔ شہری و عوامی حلقوں نے سرجیکل یونٹ 2میں لفٹ کے غیر فعال ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سول اسپتال انتظامیہ کی جانب سے کئی ماہ گزرنے کے باوجود لفٹ کو فعال نہ بنانا افسوسناک ہے۔
تازہ ترین