انتخاب:سامیعہ نسیم
آج بھی یہ بتاتے ہوئےمیری ٹانگیں ٹھنڈی ہوجاتی ہیں کہ قیام پاکستان کے بعد ہم پاکستان آنے کے لیےمہاجرین کیمپ میں تھے ،آواز آئی سکھوںنے حملہ کردیاہے۔ وہ مردوںکو ماردیاکرتے تھے ،جب کہ عورتوںاور بچوں کو اپنے ہمراہ لے جاتے تھے ۔میرے والد ایک لیڈر صفت آدمی تھے۔انہوں نے نعرہ لگایا کہ ہم کیمپوں سے باہر نکل کر مقابلہ کریں گے ۔
اپنی تمام عورتوں کو بچوںکے ہمراہ راوی کے کنارے پر کھڑے ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ،اس وقت تک یہاں سے نہیں ہلنا جب تک یہاں اللہ اکبر کا نعرہ دوبارہ نہیں گونجتا،اگر ایسا نہ ہوااور اللہ اکبر کے بہ جائے ،’’واہے گرو‘‘،کا نعرہ بلند ہوا تو بچوں کے ساتھ ہی اس چلتے دریا میں کود جانا۔