میرپور خاص میں گزشتہ چند روز کے دوران مختلف واقعات میںخاتون سمیت دوافرادقتل جب کہ 9 افراد زخمی ہوئے۔ اس سلسلے کاپہلا واقعہ میرپورخاص ضلع کے تعلقہ سندھڑی میں پیش آیاجس میں بیٹے نے اپنے سگےباپ کو انتہائی سفاکی سےموت کے گھاٹ اتار دیا۔ اس واقعے کےبارے میں،مختلف ذرائع سے جو تفصیلات سامنے ٓآئی ہیں ،ان کے مطابق پولیس کا ایک ریٹائرڈسپاہی خدا بخش مری کسی کام سے گھر سے نکلا اور پھر واپس نہیں آیا۔ ،ابتداء میں گھر کے مکینوں نے اس کو سنجیدہ نہیں لیا،لیکن جب کافی دیر تک اس کی واپسی نہیں ہوئی تو اہل خانہ کو تشویش میں مبتلا کردیااور اس کی تلاش شروع کی گئی۔
جب اس کا کہیں سراغ نہیں ملا تو انہوں نے علاقہ پولیس کو اطلاع دی۔پولیس نے رپورٹ درج کرکے خدا بخش مری کی تلاش شروع کی۔ اس کے گھر والوں سے اس کے متعلق اہم معلومات حاصل کرنے کے بعد شبہے کی بناءپر چند افرادکو شامل تفتیش کیا۔ ان افراد میں خدا بخش مری کا بیٹا بھی شامل تھا۔ جب پولیس نے تفتیش کے دوران روایتی حربے استعمال کیے تو اس نے اپنے باپ کی گم شدگی اور اس کی موت کے بارے میں تمام حقائق بیان کردیئے۔
میرپورخاص میں تعینات ہونے والے نئے ایس ایس پی، عابد علی بلوچ نے اس کیس میں خصوصی دل چسپی لیتےہوئےعلاقہ پولیس کو مزید ہدایت جاری کیں۔ تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ کہ خدا بخش مری کو اس کے سگے بیٹے نور محمد مری نے مبینہ طور پرکرائے کے قاتلوں رمضان مر ی اور کبڑ مری کی مدد سے گھر کے باہر سے اغواء کرکے ایک سنسان مقام پر لے جا کرقتل کیاتھا۔پولیس نے تینوں ملزمان کو گرفتار کرلیا اور ان کی نشان دہی پر ویران علاقے میں دفن کی گئی لاش بر آمد کرکے اسپتال پہنچا ئی گئی۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم نورمحمد مری نےپولیس کوبتایا کہ وقوعے کے روز رقم کے لین دین پر اس کی اپنے والد سے تلخ کلامی ہوئی تھی جس کے دوران مقتول نے اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔ اپنی جان کے خوف سے اس نےاپنے باپ کو ہی ختم کرادیا۔حقائق کیا ہیں یہ تو پولیس تفتیش مکمل ہونے کے بعد ہی معلوم ہوسکے گا،تاہم تینوں قاتل تادم تحریر پولیس کی تحویل میں ہیں۔
تعلقہ پولیس اسٹیشن میرپورخاص کی حدود میں واقع لیبر کالونی میں رہائش پذیر صفدر بٹ نے مبینہ گھریلو تنازعہ پراپنی 40 سالہ بیوی رخسانہ20 سالہ بیٹے اسد علی بٹ اور 15 سالہ بیٹے سیف علیپرمبینہ طور پر فائرنگ کر دی جس سے تینوں افراد زخمی ہوگئے۔انہیں فوری طور پر سول اسپتال میرپورخاص پہنچا یا گیا ،لیکن مناسب طبی سہولتیں میسر نہ ہونے کے باعث وہاں سے انہیںحیدرآباد روانہ کردیا گیا ۔ سول اسپتال حیدرآباد پہنچ کر زخمی رخسانہ موت وزندگی کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد جاں بحق ہوگئی ۔پولیس نے ملزم صفدر بٹ کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ ملزم نےمذکورہ واقعے کے بارے میں صحافیوں اور پولیس کو بتایا کے معمولی بات پر اس کے ایک بیٹے کی فائرنگ سے یہ واقعہ پیش آیا ہے ۔قتل اور اقدام قتل کے واقعے کی اصل حقیقت پولیس کی تفتیش کے بعد ہی سامنے آسکے گی۔
اسی پولیس اسٹیشن کی حدود میں ہی زمین کے تنازعہ پر لغاری برادری سے تعلق رکھنے والے دوگروپوں میںتلخ کلامی کے بعد خونی تصادم ہوگیا جس میںکلہاڑیوں اور ڈنڈوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں پیر بخش لغاری،ہاشم لغاری،امیر بخش اور ابراہیم سمیت 6 افرادزخمی ہوگئے۔پولیس نے موقع پر پہنچ کر صورت حال پر قابو پایا اورزخمیوں کو فوری طور پر سول اسپتال میرپورخاص پہنچا یا گیا۔نمائندہ جنگ کےرابطہ کرنے پر پولیس نے بتایا کہ تاحال کسی نے واقعہ کی رپورٹ درج نہیں کرائی ہے۔
چوری کا ایک واقعہ میرپورخاص کے انتہائی گنجان اور مصروف کاروباری علاقہ شاہی بازار چوک پرپیش آیا، جہاں مدینہ مسجد کے مرکزی گیٹ کے ساتھ نصب چندے کی پیٹی کے تالے توڑ کر نامعلوم چور ہزاروں روپے نکال کرفرار ہوگئے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ جائے واردات سے چند گز کے فاصلے پر ایک پولیس اہل کارکی ڈیوٹی ہوتی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان کی تعداد د وتھی ،وہ موٹرسائیکل پر آئے تھے اور کارروائی کرنے کے بعد واپس چلے گئے۔سی سی ٹی وی کیمرے میں چوروں کی تمام کارروائی ریکارڈ ہو گئی ہے،جس کی مدد سے مذکورہ چور جلد گرفتار کرلیے جائیں گے۔ پانچواں واقعہ گاؤں کھمبڑی میں پیش آیا جہاںتین افراد نے 16 سالہ نوجوان(م) کوزبردستی زیادتی کانشانہ بنا کراس کی وڈیو بنائی۔ اطلاع ملنے پر پولیس نے تین افراد، امتیاز،ذیشان اور منور کو گرفتار کر کے تحقیقات شروع کردی ہے۔
متاثرہ نوجوان اور اس کے باپ نے پولیس اور صحافیوں کو بتایاکہ ملزمان نے اس کے بیٹے کو زبردستی زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس کی شرمناک وڈیو بناکر اسے بلیک میل کرتے تھے۔ اسی قسم کا ایک واقعہ حال ہی میں میرپورخا ص کے تعلقہ سندھڑی کے پھلاڈیوں گاؤں کے قریب پیش آیا جہاں دو ملزمان نے 18سالہ نوجوان کودھوکے سےشراب پلا کر زیادتی کا نشانہ بنایا ،متاثرہ نوجوان کا باپ جب علاقہ پولیس اسٹیشن پہنچا تو پولیس نے مقدمہ یہ کہ کر درج کرنے سے انکار کردیا کہ واقعہ دوسرے تھانے کی حدود میں پیش آیا ہے ۔لڑکے کے باپ نے اعلیٰ حکام سے انصاف کی اپیل کی ہے۔