• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا آپ ڈراؤنی فلمیں دیکھنے کے شوقین ہیں؟ اگر نہیں تو کیا ڈراؤنی فلمیں دیکھنے سے آپ کو بہت زیادہ خوف محسوس ہوتا ہے؟ اگر یہ بات ہے تو جان لیں کہ ایسی صورت میں آپ بہت سے طبی فوائد سے محروم رہ سکتے ہیں۔ آپ کے لیے یقیناً یہ بات حیرت کا باعث ہوگی کہ آخر کس طرح ڈراؤنی فلمیں دیکھنے سےانسانی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ آئیے اس پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

دماغ کیلئے مفید

ڈراؤنی فلمیں دیکھنا خاص طور پر خواتین کے دماغ کے لیے بے حد فائدہ مند ہے۔ فلم میں آنے والے اتار چڑھاؤ، سسپنس، خوف اور تجسس سے بھرپور مناظر اور غیر متوقع واقعات کو دیکھنے کے دوران آپ کے دماغ سے مختلف کیمیائی اجزاء خارج ہوتے ہیں۔ یہ اجزاء آپ کے دماغ کو پرسکون اور ہلکا پھلکا کرتے ہیں جبکہ آپ کو لاحق ڈپریشن میں بھی کمی کا باعث بنتے ہیں۔

برے حالات کا سامنا کرنے کی صلاحیت

ڈراؤنی فلموں میں آنے والے غیر متوقع واقعات و مناظر آپ کے دماغ کو فعال کرتے ہیں، جس سے آپ اصل زندگی میں بھی خراب حالات سہنے کے قابل ہوجاتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق جو افراد ڈراؤنی فلمیں دیکھنے کے شوقین ہوتے ہیں، ان میں خراب اور غیر متوقع حالات کا سامنا کرنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے اور وہ ان سے نمٹنا بھی جانتے ہیں۔

وزن میں کمی

کیا آپ جانتے ہیں کہ ڈراؤنی فلمیں دیکھنا آپ کے وزن میں کمی بھی لاسکتا ہے؟ 90منٹ کی ڈراؤنی فلم آپ کے جسم سے 113کیلوریز خارج کرسکتی ہے۔اگر آپ طبیعت بوجھل محسوس کررہے ہیں اور سانس بھاری محسوس ہورہی ہے تو اس کا مطلب ہےکہ آپ کا جسم مشکل کا شکار ہےاور آپ کوکچھ کیلوریز جلانی ہوں گی۔ یہ کام آپ بیٹھے بٹھائے ڈراؤنی فلم دیکھ کر کرسکتے ہیں۔کیونکہ جب آپ خوف سے اچھلیں گے اور کانپیں گے تو آپ کی اچھی خاصی کیلوریز بیٹھے بٹھائے جل جائیں گی۔

قوت مدافعت میں مضبوطی

ڈراؤنی فلموں کے خوفناک مناظر سے پیدا ہونے والا خوف آپ کی قوت مدافعت کو یکدم چوکنا کر کے آدھے گھنٹے بعد معمول کی حالت پر واپس لے آتا ہے۔یہ عمل جسم میں کسی بیکٹریل حملے کے بعد بھی انجام پاتا ہے۔ اس عمل سے آپ کی قوت مدافعت اورزیادہ مضبوط ہو جاتی ہے۔

مایوسی اور پرانے خوف کا خاتمہ

اگر آپ مایوسی کا شکار ہیں اور ہر چیز سے خوف کے مارے پسینے چھوٹتے ہیں یا پھرکوئی پرانا خوف فوبیابن کر آپ کے اعصاب پر سوار ہے،لیکن اس سب کے باوجود آپ اپنی قوت مدافعت کو مضبوط کر کےاس خوف پر قابوپانا چاہتے ہیں تو ڈراؤنی فلمیں دیکھیے۔اس سے آپ کا نظامِ ہاضمہ بہتر ہوگا اور غنودگی کے باعث در آنے والی مایوسی واضمحلال بھی رفو چکر ہوجائے گا۔ ڈاکٹر کلیسن کہتے ہیں کہ یہ کتھارسس کا بہترین طریقہ ہے کہ جب آپ ڈراؤنی فلموں کے ذریعے زندگی کے ان معاملات پر غور و خوض کرنے کی طرف مائل ہوتے ہیں، جن کا تعلق خالصتاًروحانی و مابعدالطبیعاتی مظاہر سے ہوتاہے اور اس ذرا سے عمل سے آپ زندگی اور کائنات جیسے آفاقی تصورات پر سوچنے لگتے ہیں۔

ذہنی تناؤ میں کمی

دن بھر کے تھکے ماندے افراد جب گھر لوٹتے ہیں اور دفتر کے کاموں کا بوجھ ذہن پر سوار ہوتا ہے تو انھیں چاہیے کہ سکون حاصل کرنے کیلئے ڈراؤنی فلمیں دیکھیں۔ یہ آپ کی اگلی پچھلی ساری پریشانیوں کو کم کردے گی۔

حقیقت کا سامنا کرنے کی ہمت

ہم مصیبت کو ٹالنے کے لیے آنکھیں بند کرکے فرار کی راہ اپناتے ہیں مگرڈراؤنی فلمیں ہمیں اچانک درپیش مشکل حالات میں حقیقت کا سامنا کرنے کی ہمت بڑھاتی ہیں۔ ایسی فلمیں دیکھ کرہم دیدہ دلیری سے مصائب کا سامنا کرتے ہوئے اسے حل کرنے کی راہیں نکالتے ہیں۔ ڈراؤنی فلمیں دیکھ کر آپ کو یہ ہنر آجاتا ہے کہ برے لوگوں سے کیسے نمٹا جائے۔

دوست احباب کی قربت کا ذریعہ

اگر آپ مردم بیزاراور ہر اک فرد سے اکتائی ہوئی شخصیت کے مالک ہیںتو ڈراؤنی فلمیں دیکھیے۔ نفسیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈراؤنی فلمیں پژمردگی کے احساس کو زائل کرکے محبت و احترام کے رشتے کو پروان چڑھا کر منفی سوچ کو ختم کرتی ہیں۔

دورانِ خون میں روانی

جب ہم ڈراؤنی فلم دیکھتے ہیں تو ہمارے دل کی حرکت تیز ہوجاتی ہے،جس کے نتیجے میں دورانِ خون میں روانی آتی ہے اور ہم ہمیشہ صحت مند رہتے ہیں۔

حرفِ آخر

اگر آپ زود حس یاکسی پیچیدہ اور پرانے مرض میںمبتلا ہیں تو ڈراؤنی فلمیں دیکھنے سے گریز کریں کیوں کہ جہاں اس کے حیران کن طبی فوائد ہیں وہیں معالجین نے نقصانات بھی گنوائے ہیں جن میںخون کا گاڑھا ہونا، جم جانا، نیند کا اڑ جانا، خوف کا بڑھ جانا، آسانی سے صدمے میں مبتلا ہونااور ملتا جلتا ڈراؤنا چہرہ دیکھ کر چیخیں مارنا شامل ہیں۔ اس لیے ڈراؤنی فلمیں دیکھتے وقت اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ اکیلے نہ دیکھیں، ٹی وی کی روشنی اور آوازکم رکھیں، ٹی وی اپنی نشست کے سامنے رکھنےکی بجائے کسی کونے پر رکھیںاور جب فلم چل رہی ہو تو ساتھ کچھ اور کام بھی کرتے رہیں تاکہ توجہ بٹی رہے۔

تازہ ترین