راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے)عید الاضحی پر کھالیں اکٹھی کرنے کیلئے ضلعی انتظامیہ کو280 کے قریب درخواستیں موصول ہوچکی ہیں۔جن میں مساجد اور مدارس کی طرف سے164،این جی اوز اور ٹرسٹ 30جبکہ تاجر و ڈیلرز کی طرف سے85درخواستیں جمع کرائی گئی ہیں۔جن کی منظوری یا مسترد کرنے کا عمل جاری ہے۔ادھر راولپنڈی ڈسٹرکٹ میں لگائی گئی آٹھ قربانی کے جانوروں کی منڈیوں میں سیکورٹی انتظامات ہیں نہ ہی کانگو سے بچائو کیلئے کوئی اقدامات کئے گئے ہیں۔اس وقت بھی چار مریض کانگو کے شبہ میں زیر علاج ہیں۔جبکہ کل 17مریض کانگو کے شبہ میں لائے جاچکے ہیں۔پہلے فیز میں ضلع میانوالی کے تین مریضوں کا ٹیسٹ مثبت تھا ان میں سے ایک خاتون نسرین بی بی جاں بحق ہوچکی ہے۔ٹیکسلا اور چکوال کے مریض صحت یاب ہوکر جاچکے ہیں۔موجود مریضوں میں دو راولپنڈی ،ایک چکوال اور ایک کا تعلق اٹک سے ہے۔اس بات کا انکشاف کمشنر راولپنڈی ڈویژن کو بھجوائی گئی سپیشل سورس رپورٹ میں کیا گیا ہے۔واحد کلر سیداں کی منڈی ہے جہاں دو ڈاکٹرز بھی موجود ہیں اور سپرے بھی کیا گیا ہے۔لیکن سیکورٹی انتظامات اس منڈی کے بھی مناسب نہیں ہیں۔راولپنڈی میں چکری روڈ پر تھانہ صدر بیرونی کی حدود میں ایک سیل پوائنٹ ہے جس کے سیکورٹی انتظامات ہیں نہ ہی ڈاکٹر اور سپرے کا بندوبست ہے۔ٹیکسلا میں ٹمبر مارکیٹ کے قریب منڈی ہے۔سیکورٹی ہے نہ ہی ڈاکٹر و سپرے ہوا۔مری میں کھیت گرائونڈ تھانہ بلڈنگ کے قریب منڈی لگتی ہے۔ابھی جانور نہیں پہنچے لیکن سیکورٹی بھی نہیں اور ڈاکٹر و سپرے کا بھی انتظام نہیں ہے۔کوٹلی ستیاں چورا بازار کے قریب منڈی والی جگہ جانور نہیں پہنچے،لیکن سیکورٹی و ڈاکٹر اور سپرے انتظام بھی نہیں۔گوجرخان میں للیانی جی ٹی روڈ پر منڈی میں سیکورٹی انتظامات ہیں نہ ہی ڈاکٹر و سپرے کا انتظام ہے۔مندرہ میں پڑائو مندرہ کے قریب منڈی ہے سیکورٹی اور ڈاکٹر و سپرے انتظام نہیں ہے۔کہوٹہ ٹنگی ٹائون میں منڈی کی سیکورٹی ہے نہ ہی ڈاکٹر و سپرے کا انتظام ہے۔ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے رپورٹ کا نوٹس لیا ہے اور اس حوالے سے متعلقہ محکموں کو ضروری ہدایات جاری کی گئی ہیں۔واضح رہے کہ ضلع راولپنڈی میں2016سے مسلسل کانگو کے مریض آرہے ہیں۔رپورٹ میں عید الاضحی کے موقع پر کانگو کی صورتحال بے قابو ہونے کے خدشہ کا اظہار کیا گیا ہے۔اور سفارش کی گئی ہے کہ کانگو،زیکا وائرس،چکن پاکس اور انسداد ڈینگی کے انتظامات کا عمل تیز کیا جائے۔