اسلام آباد(نمائندہ جنگ) اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ اور پی ٹی آئی میں کوئی ابہام نہیں، ہم، پی ٹی آئی اور عمران خان 5 سال سے ساتھ ہیں، اکٹھے دھرنے دئیے، مل جل کر الیکشن لڑا اور اب مل کر عوام کی خدمت کریں گے، پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ اور ڈپٹی اسپیکر کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے، کہیں کوئی بے چینی نہیں۔ وہ پنجاب اسمبلی کے باہرمیڈیا کے سوالات کے جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے وزارتِ اعلیٰ کیلئے عثمان احمد بزدار کے کاغذات درست قرار دئیے تھے ان پر کوئی کیس نہیں، وہ کوئی متنازعہ شخصیت نہیں ،قتل اور دوسرے کیسز میں بھی فریقین میں قبیلے کے سردار ہی صلح کراتے ہیں، ان کا پسماندہ علاقہ ہے، امید ہے وہ جنوبی پنجاب کی ترقی و خوشحالی کیلئے کام کریں گے ۔ انہوں نے کہا شور شرابہ سے کچھ حاصل نہیں ہو گا، اپوزیشن ایک طرف جمہوریت کی بات کرتی ہے، جمہوری عمل کو روکنا جمہوریت کی خدمت نہیں، شور شرابہ کرنے والے جمہوریت کی کوئی خدمت نہیں کر رہے اس سے ان کے اصل کردار کی نشاندہی ہو جاتی ہے کہ کہتے کچھ اور کرتے کچھ اور ہیں، 10 سال میں انہوں نے بربادی کر دی ہے۔ عمران خان کی 100 دن کی کارکردگی کے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ابھی ایک دن ہوا ہے وہ انشاء اللہ اپنے پلان پر بخوبی عمل کر کے دکھائیں گے، ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ میں فارورڈ بلاک کے خلاف ہوں۔ وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے اجلاس سے قبل سپیکر چودھری پرویزالٰہی کی جانب سے تمام ارکان اسمبلی کے اعزاز میں پرتکلف ناشتہ کا اہتمام کیا گیا تھا۔ چودھری پرویزالٰہی نے بعد ازاں ایک سوال پر کہا کہ شور شرابے کا میڈیا خود تجزیہ کرے، وزیراعلیٰ کا الیکشن ہو گیا، تقریریں بھی ہو گئیں، وزیراعلیٰ تو وزیراعلیٰ ہوتا ہے سپیکر کا رول سب کو ساتھ لے کر چلنا ہوتا ہے اور ہم انشاء اللہ ایسا ہی کریں گے، اپوزیشن لیڈر کیلئے کاغذات مانگ لیے گئے ہیں۔ ایوان میں ارکان اسمبلی کی تعداد کے مطابق گنجائش نہ ہونے پر ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے 10 سال میں نئی عمارت مکمل نہیں کی فی الحال اسی میں گزارا کرنا ہوگا۔