وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ نئے کرنسی نوٹوں کی تبدیلی سے متعلق میرے پاس کوئی خبر نہیں،ہمارا چیلنج کام کرنا ہے،اپوزیشن سے مقابلہ کرنا نہیں۔
میڈیا سےگفتگو میں اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا،نوٹوں کی تبدیلی سے متعلق جو خبر چل رہی ہے ،اس بارے میں لاعلم ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقابلہ اپوزیشن سے نہیں، غربت اور بیروزگاری سے ہے،ہم نے ان چیلنجز پر کام کرنا ہے،کفایت شعاری مہم سے کتنی بچت ہوگی اس بارے میں کیلکولیشن نہیں کی ۔
اسد عمر نے یہ بھی کہا کہ ہمیں لوگوں نےاس لیے منتخب کرکے نہیں بھیجا کہ ہم بتائیں کہ خزانہ خالی ہے،پچھلے 4 ماہ سے ہر ماہ ہمیں 2 ارب ڈالر کا خسارہ ہورہا ہے،ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر میں خطرناک حد تک کمی ہوئی ہے۔
وزیر خزانہ کا کہناتھاکہ ہم اپنا 100 روز کا ایجنڈا سامنے رکھ کر چل رہے ہیں،ہم نے اپنا ایجنڈا اور ترجیحات طے کرنی ہیں،ہماری کارکردگی پر جو تجزیہ ہوگا اس کا معیار یہی 100 دن کا منصوبہ ہوگا۔
اسد عمر سے صحافی نے سوال کیا کہ ’سنا ہے غیبی مدد آرہی ہےیا چائنہ ہماری اربوں ڈالر مدد کرنے کو تیار ہے ؟تو وزیر خزانہ نے جواب دیا کہ کبھی خلائی مخلوق الیکشن کرارہی ہوتی ہے کبھی غیبی فرشتے ہوتے ہیں، جو کچھ بھی کرنا ہے وہ پاکستان کے عوام نے ہی کرنا ہے ،یہ جو میں واٹس ایپ گروپوں میں، سوشل میڈیا پر دیکھتا ہوں ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایف بی آر کی اصلاحات سے متعلق سمری کابینہ کو بھیج دی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ایران ہمسایہ ملک ہے اس سے ہمارے تجارتی تعلقات بھی ہیں،تہران پر امریکی پابندیوں سے ہم پر اثر پڑے گا ۔