سپریم کورٹ نےاثاثوں سے متعلق آصف زرداری کے بیان حلفی پرعدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں این آر او کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں سابق صدور پرویز مشرف اور آصف زرداری کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران عدالت نے سابق صدر آصف زرداری کی جانب سے اثاثوں سے متعلق جمع کرائے گئے بیان حلفی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور ان کے 2007 کے بعد سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔
اس موقع پر آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے اپنے دلائل میں کہا کہ آصف زرداری 9 سال جیل میں رہے کچھ ثابت نہیں ہوا۔
چیف جسٹس نے فاروق نائیک سوال کیا کہ کیا آصف زرداری کاسوئٹزرلینڈ میں اکاؤنٹ تھا؟ کیا بے نظیر شہید یا بچوں کے نام پر اکاؤنٹ تھا؟
جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آصف زرداری بیان حلفی میں بتائیں انہوں نےکوئی ٹرسٹ بنایا ہے یا نہیں، وہ باہر جاتے ہیں وہاں ان کی دیکھ بھال ان کے دوست کرتےہوں گے۔
عدالت نے حکم دیا کہ تفصیلی بیان حلفی 15 دن میں داخل کیے جائیں۔