سپریم کورٹ میں این آر او کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ سنا ہےپرویز مشرف کو سعودی عرب سے تخائف ملے،مشرف کے ایک اکاونٹ میں 92 ہزار درہم ہیں،پرویز مشرف عدالت آ کر خود وضاحت دیں۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں این آر او کیس کی سماعت ہوئی ۔عدالت نے پرویز مشرف کے پاکستان میں موجود اثاثوں کی تفصیلات طلب کرلی۔
وکیل پرویز مشرف کے وکیل نےکہا کہ عدالت سے کچھ نہیں چھپائیں گے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت آپکو کچھ چھپانے بھی نہیں دے گی،پرویز مشرف اپنی اہلیہ کے اثاثوں کی تفصیل بھی دس دن میں دیں۔
دوسران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سنا ہےپرویز مشرف کو سعودی عرب سے تخائف ملے، مشرف کے ایک اکاونٹ میں 92 ہزار درہم ہیں،مشرف کے پاس جیپ ،مرسڈیز سمیت تین گاڑیاں ہیں، کیا پرویزمشرف ساری زندگی کی تنخواہ سے بھی فلیٹ لے سکتے تھے۔
پرویز مشرف کے وکیل نے کہا کہ مشرف کے غیر ملکی اثاثے صدارت چھوڑنے کے بعد کے ہیں۔
اس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا لیکچر دینے کے اتنے پیسے ملتے ہیں، کیوں نہ میں بھی ریٹارمنٹ کے بعد لیکچر دوں۔
چیف جسٹس نے مزید استفسار کیا کہ چک شہزادفارم ہاوس کس کا ہے۔
وکیل پرویز مشرف کے وکیل نے کہا کہ چک شہزاد فارم ہاؤس پرویز مشرف کا ہے۔