• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


سیگریٹ نوشی مضر صحت ہے تاہم اکثر لوگ اپنی صحت کی پروای کئے بغیر سگیرٹ پینے سے باز نہیں آتے اور یہ لت کم عمری خصوصاََ بچوں کو بھی لگ رہی ہے۔

انڈونیشیا میں ایک دو سالہ بچہ نہ صرف اس لت میں مبتلا ہے بلکہ روزانہ چالیس کے قریب سگریٹ پی لیتا ہے۔

دو سالہ ’راپی پامونگ کاس‘نامی بچے نے سگریٹ نوشی کا آغازسڑک پر گرے ٹوٹوں کو اُٹھا کرکر کیا جس کے وہاں سے گزرتے لوگوں نے بھی بچے کو سگریٹ لگانے میں مدد کی اور اب وہ سگریٹ کا اس قدر عادی ہوگیا ہے کہ سگریٹ پیئے بغیر رہ نہیں پاتا۔

بچے کی والدہ مریاتی کہتی ہیں کہ ان کا بچہ روزانہ دو پیکٹ سگریٹ پھونک دیتا ہے اور اگر اسے سگریٹ نہ دی جائے تو وہ بہت شور مچاتا اور جھگڑتا ہے۔ اسی شور شرابے کی بنا پر راپی کی والدہ اسے روزانہ 40 سگریٹ دیتی ہیں۔ بچے کی عادت دو ماہ سے عروج پر پہنچ گئی ہے اور اب وہ اگر سگریٹ نہ پیے تو اسے نیند نہیں آتی۔

اب حال یہ ہے کہ سگریٹ کے بغیر نہیں رہ سکتا اور دن بھر میں 40 کے قریب سگریٹ پی جاتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بچے کی والدہ نے ڈاکٹر سے رجوع کیا ہے تاکہ وہ اپنے بیٹے کو سگریٹ نوشی کے مسلسل عذاب سے بچایا جاسکے جبکہ والدہ کا مزید کہنا ہے کہ راپی نے اب کھلونا سے کھیلنا شروع کردیا ہے اور یہ عادت کچھ کم ہوئی ہے ۔

دوسری جانب سوشل میڈیا پر یہ خبر سامنے آنے کے بعد لوگوں کی جانب سے سخت تنقید کی جا رہی ہے۔

وا ضح رہے کہ انڈونیشیا میں تمباکو نوشی عروج پر ہے اور وہاں سگریٹ پینے والے بچوں کی تعداد بھی غیرمعمولی طور پر بہت زیادہ ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین