اسلام آباد (فاروق اقدس، نامہ نگار خصوصی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے امریکی امداد معطل کئے جانے پر ردعمل کے اظہار پر مبنی پریس کانفرنس کا اہتمام اسلام آباد میں واقع پنجاب ہائوس میں کیا گیا تھا اور یہ پہلا موقع تھا کہ خارجہ امور سے متعلق کسی وزیر خارجہ کی پریس کانفرنس وزارت خارجہ کی بجائے پنجاب ہائوس میں ہوئی ،پریس کانفرنس میں وزارت خارجہ کا کوئی فرد یا اہلکار موجود نہیں تھا اورمیڈیاکے نمائندوں کو بھی پریس کانفرنس کی اطلاع تحریک انصاف سے وابستگی رکھنے والے ایک رکن نے دی تھی جن کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ تنظیمی سطح پر شاہ محمود قریشی کے میڈیا ایڈوائزر ہیں جبکہ وزارت خارجہ کے متعلقہ افسران اور حکام کو اس پریس کانفرنس کے بارے میں پیشگی طور پر کسی قسم کی کوئی اطلاع نہیں تھی ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز جب فرانس کے صدر کی کال آئی تھی تو وزیر اعظم اس وقت میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے اب دونوں رہنمائوں کے درمیان آج (پیر) ٹیلیفون پر رابطہ ہوگا۔ اس بارے میں میڈیا کی جانب سے کئے گئے بعض سوالوں کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر بات میں سازش تلاش نہیں کرنی چاہئے ۔وزیراعظم عمران خان کی جی ایچ کیو میں طویل مصروفیات کے حوالے سے سوالوں کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آپ لوگ خود ہی کہتے تھے کہ سول اور ملٹری تعلقات میں تنائو پایا جاتا ہے اب آپ نے دیکھ لیا ہوگا کہ وزیراعظم کا جی ایچ کیو میں کس طرح خیرمقدم کیا گیا۔ ہم سول و فوجی تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں وہاں ہونے والی گفتگو بہت اچھے ماحول میں ہوئی۔