• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قدیم دور سے مشرقی گھروں کی تعمیر اس طرز پر کی جاتی رہی ہے کہ ایک بڑا سا آنگن ہو جو پھول پودوں سے سجا ہو۔ گھر کا یہ حصہ ایک ہی وقت میں کہیں گارڈننگ تو کہیں ڈائننگ،کہیں آرٹ تو کہیں ڈیکوریشن کا خوبصورت نظارہ پیش کرتا ہے۔ گھر کے اندرونی ماحول سے اکتا ہٹ محسوس ہونے لگتی ہے تو خوبصورت بیرونی ماحول سیکنڈوں میں مزاج کو خوشگوار کردیتاہے۔ سردی کی دوپہرہویاگرمی کی راتیں،صحن گھر کا ایک اہم حصہ جو مکینوں کو راحت پہنچانے کے ساتھ ساتھ گھر کی خوبصورتی کو بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ 

انگریزی میں اسےpatioاور اردو میں صحن یا آنگن کہا جاتا ہے۔گھر کے اندرونی حصے میں جانا ہو تو اس کا داخلہ صحن سے ہوکر نکلتا ہےاور یہ کیسے ممکن ہے کہ آرائش کی بات کی آئے اور صحن کو یکسر نظر انداز کر دیا جائے۔ لہذا آج ہم بات کریں گے ایک پُر کشش اور دلکش ڈیزائن کے ساتھ ترتیب دیے گئے صحن کی، جو خوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ آرام دہ اور پرسکون بھی ہو ،تو آئیے صحن کی سجاوٹ کے مختلف اور منفرد انداز پر نظر ڈالتے ہیں۔

فینسی فرنیچر

سب سے پہلے اس حصے کی سجاوٹ پر دھیان دیں، اگر آپ کا صحن ٹائلز پر مبنی ہے تو فرنیچر کا انتخاب مشکل نہیں ہوگا لیکن اگر لکڑی سے تیار کردہ ہے تو فرنیچر کا انتخاب قدرے سنبھل کے کرنا ہوگا۔ اس حصے کے لیے صوفہ سیٹ اور درمیان میں لگی ایک خوبصورت میز مناسب فرنیچرہوسکتا ہے۔ ٹائل یا ماربل سے تعمیر کیے گئےصحن میں گہرے رنگوں کا صوفہ سیٹ استعمال کیا جاسکتا ہےجبکہ لکڑی کے فرش کے ساتھ ہلکے یا پھراس کا ہم رنگ فرنیچر بہترین رہے گا۔ اس حصے کے لیے پرانے اور دقیانوسی اسٹائل کا فرنیچر ہر گز منتخب نہ کیجیے بلکہ شوخ رنگوں سے تیار کردہ خوبصورت اور فینسی فرنیچر کا انتخاب کیجیے۔

عمودی پودے

زمین پر قطارسے پودے رکھ دینے کا اسٹائل خاصا پرانا ہے۔ دوسری جانب اگر آپ کے پاس جگہ کم ہےتو عمودی طرز کا باغیچہ بہترین انتخاب ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ نہ صرف یہ جگہ کم گھیرتا ہے بلکہ اس کی دیکھ بھال بھی آسان ہے۔ عمودی طرز پر پودوں کی سجاوٹ مختلف طریقوں سے کی جاتی ہے۔

٭لوہے سے تیار کیا گیا اسٹینڈ لگا کر اس پر پودے لٹکائے جاسکتے ہیں۔

٭ایک دیوار کو صرف ہریالی کے مختص کرتے ہوئے اس دیوار کو ہری بیلوں سے ڈھانپا جاسکتا ہے۔

جھولے

صحن میں لگے جھولے اس حصے کی خوبصورتی اور دلکشی میں اضافہ کرتے ہیں۔ اگر آپ کا صحن بڑا ہے تو جہاں سایہ ہوتا ہو، وہاں لٹکنے والے جھولے لگائیں۔ یہ نہ صرف صحن کی خوبصورتی بڑھائیں گے بلکہ ان جھولوں پر بیٹھ کر صحن کا جائزہ لینے کا لطف ہی الگ ہوگا۔

قدرتی پتھر سے ڈیکوریشن

جس دیوار کو ہریالی کے لیے مختص کیا جائے،اس کو پودوں کے ساتھ ساتھ عام پتھروںیا پھر سفید دانے دار پتھروں سے مزین کرکے قدرتی ماحول حاصل کیا جاسکتا ہے۔ کناروں پر لکڑی اور پودوں کو قدرے اونچائی پر اگانے سے باغیچہ بہتر نظر آتا ہے۔

آرٹ ورک

صحن کی سجاوٹ میں آرٹ ورک ایک نیا ٹرینڈ ہے۔ لکڑی کے تختوں پر لگے آرٹ کے نمونے مناسب روشنی کے ہمراہ باغ میں سنسنی پیدا کرتے ہیں۔ باغ میں آرٹ ور ک والے آرٹ ٹائلز کا بھی استعمال کیا جاتاہے۔ یہ ٹائلز موسم کے اثرات سے محفوظ رہتے ہیں، جس سے صحن کی خوبصورتی تادیر قائم رہتی ہے۔

ڈیکوریشن لائٹس

صحن کی خوبصورتی میں اضافے کے لیے ڈیکوریشن لائٹس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ لائٹس کور ہوتی ہیں تاکہ دھوپ اور پانی سے محفوظ رہیں۔ صحن کے لیے ہینگنگ لائٹس کا انتخاب بھی کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ چھوٹے بلب اور روشنیوں کے ہار لٹکا کر باغیچے میں خوشگوار ماحول پیدا کیا جاسکتا ہےاور اگر کوئی راستہ سیڑھیوں کی جانب جاتا ہے تویہاں روشنی کاانتظام بیرونی حصے کی خوبصورتی کاباعث بنے گا۔

پھول وہ جو بارہ مہینے کھلیں

صحن میں جب تک پودے یا پھول نہ لگے ہوں تب تک ایک مکمل ماحول ترتیب نہیں دیا جاسکتا۔ فطرت کے یہ عجائبات، آرائش اور ڈیزائن کے لحاظ سے کہیں زیادہ خوبصورت محسوس ہوتے ہیں۔ انٹیریئر ماہرین کے مطابق صحن کے لیے ایسے پھولوں کا انتخاب کیاجانا چاہیے جو سارا سال کھلیں۔ یہ مستقل طور پر خوبصورتی کوقائم رکھتے ہیں۔ آپ اپنے علاقےمیں پھولوں کی نرسری کے بارے میں پتہ کرنے کے بعد وہاں سے اپنے صحن کے لیے پھول پودوں کا انتخاب کیجیے۔ نرسری میں موجود مالی آپ کو شہر کی آب وہوا کے مطابق پودوںسےمتعلق آگہی فراہم کرے گا۔

تازہ ترین
تازہ ترین